مسلم لیگ (ن)اورذاتی حیثیت میں امریکی فیصلےکی سخت مذمت کرتاہوں،نوازشریف

بیت المقدس اسرائیل کےحوالےکرنامسلمانوں کے زخموں پرنمک چھڑکنا ہے،امریکی انتظامیہ کے فیصلےسے سخت صدمہ پہنچا اورمایوسی ہوئی،ترک صدر کےاوآئی سی اجلاس بلانے کےمطالبے کی حمایت کرتاہوں۔صدرمسلم لیگ نون کا ردعمل

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 7 دسمبر 2017 16:07

مسلم لیگ (ن)اورذاتی حیثیت میں امریکی فیصلےکی سخت مذمت کرتاہوں،نوازشریف
لاہور(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔07 دسمبر2017ء) : مسلم لیگ نون کے صدر اور سابق وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) اورذاتی حیثیت میں امریکی فیصلےکی سخت مذمت کرتاہوں،بیت المقدس اسرائیل کےحوالےکرنامسلمانوں کے زخموں پر نمک چھڑکنا ہے،امریکی انتظامیہ کے فیصلےسے سخت صدمہ پہنچا اورمایوسی ہوئی،ترک صدر کے اوآئی سی اجلاس بلانے کے مطالبے کی حمایت کرتاہوں۔

سابق وزیراعظم محمد نوازشریف نے مقبوضہ بیت المقدس کواسرائیلی دارالحکومت قراردینے پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امریکی انتظامیہ کےفیصلے سے سخت صدمہ پہنچا اورمایوسی ہوئی۔ پاکستان اورامت مسلمہ میں غم وغصے کی لہردوڑگئی ہے۔ مسلم لیگ ن اورذاتی حیثیت میں امریکی فیصلےکی سخت مذمت کرتا ہوں۔

(جاری ہے)

بیت المقدس اسرائیل کےحوالےکرنا مسلمانوں کے زخموں پر نمک چھڑکنا ہے۔

امریکی فیصلہ اقوام متحدہ اورسابق امریکی صدورکی اعلانیہ پالیسی کی خلاف ورزی ہے۔ نواز شریف نے کہا کہ اقدام سے قانون کی بالادستی اورعالمی اقدارکوسخت دھچکا لگا۔انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل ہنگامی بنیادوں پراس کے منفی اثرات سےبچنے کیلیے مشاورت کرے۔ ترک صدر کا اوآئی سی اجلاس بلانے کے مطالبے کی حمایت کرتاہوں۔امریکی اقدام عالمی قوانین اورسلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ لاکھوں فلسطینیوں کو گھروں سے بے دخل کیا گیا۔

متعلقہ عنوان :