مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی ظالمانہ پالیسیاں بین الاقوامی انسانی حقوق کے قوانین کی خلاف ورزی ہے، آزاد کشمیر کے صدر سردار مسعود احمد خان کی واشنگٹن میں ’’ٹام لانٹوس انسانی حقوق کمیشن‘‘ کے عہدیداروں سے گفتگو

جمعرات 7 دسمبر 2017 14:55

واشنگٹن ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 دسمبر2017ء) صدر آزاد جموں وکشمیر سردار مسعود احمدخان نے کہا ہے کہ بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں کو مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لینے کی ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہارانھوں نے امریکی کانگریس کے ٹام لانٹوس انسانی حقوق کمیشن کی قیادت سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

واشنگٹن میں کیپٹل ہل کے دورہ کے دوران صدر آزاد جموں کشمیر کا ڈیموکریٹک پارٹی کے کانگریس مین اور ٹام لانٹوس انسانی حقوق کمیشن کے کوچیئرجم مکگووون نے استقبال کیا۔ سردار مسعود خان نے کمیشن کے حکام سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیرمیں کھلے عام دہشت گردی و بربریت کا بازار گرم کر رکھا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بین الاقوامی برادری کو فکر مند ہونا چاہیے، اور خطے کے امن و سلامتی کیلئے موثر طور پر اقدامات اٹھانے چاہیے۔

صدر مسعود خان نے کہا کہ غیر جانبدارانہ رپورٹس کے مطابق بھارت مقبوضہ کشمیر میں قتل و غارت ، غیر قانونی گرفتاریوں ، تشدد اور معصوم شہریوں کو بصارت سے محروم کر کے پر امن تحریک آزادی کو کچلنے اور ناکام کرنے کی کوششیں کر رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت لائن آف کنٹرول کی مسلسل خلاف ورزیاں کرتے ہوئے بلا اشتعال فائرنگ سے سویلین شہریوں کو نشانہ بنا رہا ہے، جو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کے ساتھ ساتھ سنگین جرائم کا مرتکب بھی ہے۔

صدر آزاد جموں وکشمیر نے کہا کہ بھارت جموں وکشمیر میں ایک منظم منصوبہ بندی کے تحت آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کیلئے وہاں پنڈتوں اور سابق فوجیوں کی کالونیاں بناتے ہوئے غیر قانونی طور پر آباد کاریاں کر رہا ہے، جو چوتھے جنیوا کنونشن اور ایڈیشنل پروٹوکول Iکے علاوہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل ، جنرل اسمبلی اور انسانی حقوق کمیشن کی قرار دادوں کی خلاف ورزی ہے۔

صدر نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی ظالمانہ پالیسیاں بین الاقوامی انسانی حقوق قوانین کے اعلامیہ، کنونش و معاہدوں کے مغائر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیم کو بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں آئے روز ڈھائے جانے والے مظالم اور بھارتی افواج کو نام نہاد کالے قوانین کے تحت معصوم کشمیریوں کو قتل و غارت، تشدد ، ظلم و بربریت کرنے کے لیے دئیے گے استثنیٰ کا نوٹس لینا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں نہتے اور معصوم کشمیریوں پر ظلم وجبر روا رکھنے کے لیے اپنی افواج کو کھلے عام چھٹی دے رکھی ہے جو علاقے میں جنگی جرائم کے مترادف ہے۔ صدر مسعود خان نے کہا کہ علاقائی اور سٹرٹیجک ترجیحات کی بنا پر کشمیریوں کی خواہشات اور حق خود ارادیت کو نظر انداز نہیں کیا جانا چاہیے ۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مقبوضہ کشمیر میں جاری ظلم و بربریت پر بین الاقوامی برادری کی خاموشی سے بھارت کو مزید شہ مل رہی ہے ، جو افسوسناک ہے۔ صدر آزاد جموں وکشمیر نے با ضابطہ طور پر ٹام لانٹوس انسانی حقوق کمیشن کو آزاد کشمیر کا دورہ کرنے کی دعوت دی۔