مہنگی درآمدی آرایل این جی کے استعمال سے پنجاب کی صنعتوں کی پیداواری لاگت میں اضافہ ہوگا ،فیصل آباد چیمبرآف کامرس

جمعرات 7 دسمبر 2017 13:20

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 دسمبر2017ء) فیصل آباد چیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری نے پنجاب کی صنعتوں کیلئے سسٹم سے گیس کے کوٹے کوپہلے 33 فیصد سے کم کرکے 28 فیصدکرنے اور اب یکم دسمبر سے مکمل طور پر سسٹم گیس کی سپلائی بند کرنے کو امتیازی سلوک قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ سو فیصد مہنگی درآمدی آرایل این جی کے استعمال سے نہ صرف پنجاب کی صنعتوں کی پیداواری لاگت میں اضافہ ہوگا بلکہ ہم اندرون ملک ہی عدم مسابقت کا شکار ہو جائیں گے ۔

فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر شبیر حسین چاولہ نے کہا کہ اس وقت ملک کو خاص طور پر برآمد ی شعبہ میںانتہائی گھبیر مسائل درپیش ہیں جن میں سرفہرست پیداواری لاگت میں اضافہ شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت علاقائی تجارتی حریف ممالک کے مقابلے میں پاکستان میں بجلی ، گیس اور لیبر سمیت تمام پیداواری اشیاء مہنگی ہیں جن کی وجہ سے خاص طور پر برآمدات کیلئے تیار ہونے والی مصنوعات کی قیمت مزید بڑھ جاتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے پیداواری عمل میں استعمال ہونے والی دیگر مصنوعات کی قیمتوں کا بھی تقابلی جائزہ پیش کیا اور کہا کہ پنجاب کو گیس 1100 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو جبکہ دوسرے صوبوں کو سسٹم گیس 600 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کے حساب سے مل رہی تھی۔ انہوں نے کہا کہ سردیاں شروع ہوتے ہی پہلے پنجاب کیلئے گیس کا کوٹہ کم کیا گیا جبکہ ایک اطلاع کے مطابق یکم دسمبر سے پنجاب کی تمام صنعتوں کو سو فیصد مہنگی درآمدی آرایل این جی دی جا رہی ہے جس کی وجہ سے ان کی پیداواری لاگت مزید بڑھ جائیگی اور وہ دوسرے ملکوں کا مقابلہ کرنا تو کجا ہم اپنے ملک کے اندر ہی عدم مسابقت کا شکار ہو جائیں گے۔

انہوں نے فیصل آباد چیمبر آف کامرس کے اس مطالبے کو ایک بار پھر دوہرایا کہ ملک بھر میں توانائی کے تمام ذرائع کی یکساں قیمتیں مقرر کی جائیں اور تمام صوبوں کو ایک ہی قیمت پر گیس مہیا کی جائے تا کہ عالمی منڈیوں میں ہم بہتر طور پر علاقائی حریف ممالک کا مقابلہ کر سکیں۔

متعلقہ عنوان :