پورٹ قاسم پر نیا ایل این جی ٹرمنل تکنیکی خرابی کا شکار
زیر زمین پائپ لائن میں تکنیکی خرابی کے باعث سسٹم میں دوبارہ گیس شامل نہیں کی جاسکی، ٹرمنل کا افتتاح وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے 20 نومبر دورہ کراچی کے موقع پر کیا تھا
جمعرات 7 دسمبر 2017 13:13
(جاری ہے)
اندرونی ذرائع کا کہا ہے کہ یہ خرابی پائپ لائن کے نظام، ایف ایس آر یو اور اس سے منسلک انفرااسٹرکچر کے معیار پرسوالیہ نشان پیدا کر رہی ہے، انہوں نے کہا کہ ابتدائی ٹیسٹنگ کم از کم 50 فیصد زیادہ دباؤ یعنی 1500 پونڈ فی مربع انچ ( پی ایس آئی) سے زیادہ ہونی چاہیے جبکہ اس پائپ لائن کو 1000 پی ایس آئی سے کم پر اس خرابی کا سامنا کرنا پڑا۔
دوسرا ایل این جی ٹرمنل پاکستان گیس پورٹ لمیٹڈ (پی جی پی ایل) کے ایک کنسورشیم کے تحت تیار کیا گیا ہے، اس حوالے سے جب پی جی پی ایل کے ترجمان اور ڈائریکٹر فصیح احمد سے رابطہ کیا تو انہوں نے فون کال کا کوئی جواب نہیں دیا۔اس بارے میں پی جی پی ایل اور ایف ایس آر یو کے قریبی کام کرنے والے ذرائع کا کہنا ہے کہ گیس لیک کا واقعہ ایک سنجیدہ معاملہ ہے جس کے لیے ہنگامی میکانزم تیار کیا جانا چاہیے تھا، انہوں نے کہا کہ اس مرحلے تک پہنچنے میں کم سے کم 10 سے 15 دن درکار ہوں گے، جس کے بعد گیس پریشر کو دوبارہ بحال کیا جاسکے گا۔انہوں نے کہا کہ اس مسئلے سے بہت سی دیگر شپمنٹ بھی منسوخ، معطل یا دوسری جانب بھی موڑا جاسکتا ہے، جس کے لیے متعلقہ حکام نے سپلائر کے ساتھ طویل مدتی تعلقات کے مفاد کے لیے قابل قبول طریقے سے بات کرنی ہوگی، دوسری جانب موسم سرما میں گیس کی طلب میں اضافے کے دوران گیس کی قلت بھی پیدا ہو سکتی ہے جبکہ پنجاب کے بہت سے اضلاع پہلے ہی گیس پریشر کے مسائل کا سامنا کر رہے ہیں۔یاد رہے کہ وزیر اعظم نے 20 نومبر کو ری گیسیفکیشن یونٹ کا افتتاح کیا تھا، جو پہلے ہی 6 مہینے تاخیر کا شکار ہوچکا تھا، پی جی پی ایل اور ریاستی اداروں کے درمیان اس معاملے پر اختلاف بھی تھے، اس کے باوجود وزیر اعظم نے پی جی پی ایل کی پوزیشن کی حمایت کی تھی۔واضح رہے کہ دوسرے ٹرمنل سے ایل این جی کی ترسیل کے امکان کے بعد پنجاب میں بھیکی، بالوکی اور حویلی بہادر شاہ میں ہر ایک مقام پر 1200 میگا واٹ ایل این جی کے پاور پلانٹ قائم کیے جانے کا امکان ہے۔سرکاری حکام کا کہنا ہے کہ معاہدے کے مطابق تجارتی آپریشن کی تاریخ (سی او ڈی) 30 جون ہے تاہم یہ ابھی تک سرکاری طور پر مقرر نہیں ہے اور اس میں مزید تاخیر بھی ہوسکتی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے خود سی او ڈی میں ستمبر تک تاخیر کی اجازت دی ہے۔معاہدے کے مطابق دوسرے ٹرمنل کا ٹھیکیدار 30 جون کے بعد ہونے والی تاخیر پر ہونے والے نقصان کے یومیہ تقریباً 2 لاکھ 72 ہزار ڈالر دینے کا ذمہ دار ہوگا۔متعلقہ عنوان :
مزید تجارتی خبریں
-
پاکستان میں سونے کی قیمت بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
-
ڈالر 37 پیسے مہنگا،کرنسی مارکٹ نے رپورٹ جاری کر دی
-
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ہفتے کے دوران مثبت رجحان ریکارڈ
-
سونے کی فی تولہ قیمت 1500 روپے اضافہ سے دو لاکھ 52 ہزار 200 سو روپے تک بڑھ گئی
-
برائلر گوشت ، انڈوں کی قیمت مستحکم رہیں
-
متحدہ عرب امارات سے ترسیلات زر میں سالانہ بنیادوں پر نمایاں اضافہ
-
پاکستان سٹاک ایکسچینج میں تیزی کانیاریکارڈقائم،انڈیکس 619.79 پوائنٹس کے اضافہ کے بعد 70909.90 پوائنٹس پربند
-
ملکی صرافہ مارکیٹوں میں جمعہ کے روز سونا مزید مہنگا ہو گیا
-
انٹربینک میں جمعہ کو روپے کے مقابلے ڈالر سستا ہو گیا تاہم اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بڑھ گئی
-
پاکستان میں پولٹری کے شعبہ نے تیزی سے ترقی کی ہے ،ڈاکٹرسجاد ارشد
-
ٹریکٹروں کی فروخت میں جاری مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں سالانہ بنیادوں پر 66 فیصداضافہ
-
پاکستان سٹاک ایکسچینج میں مسلسل دوسرے روز مندی کارحجان،کے ایس ای 100 انڈیکس 43.20 پوائنٹس کی کمی کے بعد 70290.11 پوائنٹس پربند
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.