ملک احمد خان نے سانحہ ماڈل ٹاؤن پر جسٹس باقر نجفی کمیشن کی انکوائری رپورٹ کو نامکمل قرار دیدیا

وزیراعلیٰ شہباز شریف یا کسی بھی عہدیدار کو طلب کیا جاتا تو ہم ضرورت پیش ہوکر اپنا مؤقف دینے کیلئے تیار تھے ،ْ انٹرویو

جمعرات 7 دسمبر 2017 12:28

ملک احمد خان نے سانحہ ماڈل ٹاؤن پر جسٹس باقر نجفی کمیشن کی انکوائری ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 دسمبر2017ء) پنجاب حکومت کے ترجمان ملک احمد خان نے سانحہ ماڈل ٹاؤن پر جسٹس باقر نجفی کمیشن کی انکوائری رپورٹ کو نامکمل قرار دیدیا۔ایک انٹرویومیں ملک احمد خان نے کہا کہ رپورٹ میں اصل حقائق کو شامل نہیں کیا گیا جبکہ مذکورہ رپورٹ بظاہر کسی اور کی تفتیش کی بنیاد پر تیار کی گئی۔انہوں نے کہا کہ جہاں تک حکومت کے تعاون کی بات ہے تو یہ ان کا حق تھا اور اگر وزیراعلیٰ شہباز شریف یا کسی بھی عہدیدار کو طلب کیا جاتا تو ہم ضرورت پیش ہوکر اپنا مؤقف دینے کیلئے تیار تھے۔

انہوںنے کہا کہ حالیہ رپورٹ میں وزیراعلیٰ شہباز شریف کے حوالے سے جو بات لکھی گئی ہے اس میں بھی تضاد پایا جاتا ہے لہذا یہ بات بھی سمجھ سے بالاتر ہے کہ میرے ایفی ڈیوڈ کو پھر کیوں تسلیم نہیں کیا گیا۔

(جاری ہے)

ترجمان نے کہا کہ یہ رپورٹ اتنی متصاد تھی کہ کہیں بھی ایسا محسوس نہیں ہورہا تھا کہ اس معاملے پر کوئی نتیجہ نکالا گیا ہو۔انہوں نے کہا کہ اس رپورٹ کو عام کرنا قانون میں شامل ہی نہیں تھا اور ہم شروع دن سے یہی بات کرتے آئے ہیں کہ اس انکوائری کا مقصد یہ تھا کہ حکومت معلوم کرسکے کہ حقیقت کیا ہے، تاہم جب عدالت کا حکم تھا اس وجہ سے ہم نے اسے منظر عام پر لانے پر مزید کوئی قانونی چارہ جوئی نہیں کی اور نہ ہی کوئی اپیل دائر کی گئی۔

ملک احمد خان کا کہنا تھا کہ حکومت بھی چاہتی ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ذمہ داروں کو سزا دی جانی چاہیے لیکن بدقسمتی سے ایک جانب یہ معاملہ عدالت میں ہے اور دوسری جانب اس کو سیاسی رخ دینے کے لیے دھرنے دیئے جارہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :