ڈاکٹر طاہر القادری اگر اب دھرنے پر بیٹھے تو نہیں اٹھیں گے

ہو سکتا ہے قانون کو سخت فیصلے کرنے پڑیں اور ان سخت فیصلوں کی مدد کے لیے کسی کو آنا پڑے

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 7 دسمبر 2017 11:37

ڈاکٹر طاہر القادری اگر اب دھرنے پر بیٹھے تو نہیں اٹھیں گے
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 07 دسمبر 2017ء) : نجی ٹی وی چینل پر بات کرتے ہوئے معروف مذہبی اسکالر ڈاکٹر عامر لیاقت حسین نے کہا کہ قدرت کا نظام اور طریقہ کار ہماری عقل فکر اور سوچ سے ماورا ہے۔ اگر سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کا جائزہ لیں تو ہمیں معلوم ہو گا کہ یہ میرے خدا کی شان کے خلاف ہے کہ وہ جو زمین پر طاقتور بنتے ہیں انہیں بے اختیار کر کے سزا دے ۔

سزا کے لیے اکڑ کا ہونا بہت ضروری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ انصاف کا اسٹیج بن چکا ہے ۔

(جاری ہے)

اور میں یہ بتانا چاہتا ہوں کہ قصاص تحریک کے ڈاکٹر طاہر القادری صاحب اگر اب دھرنے پر بیٹھ گئے تو اب نہیں اٹھیں گے ، یہ کوئی بھول جائے کہ اب دھرنا دے کر وہ پھر اُٹھیں گے۔ لہٰذا بہتر یہی ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور وزیر قانون رانا ثنا اللہ خود کو قانون کے حوالے کر دیں اور قانون کو فیصلہ کرنے دیں ورنہ عوام جب خود اپنے معاملات درست کرنے پر آتی ہے تو قانون کو بھی سخت فیصلے کرنا پڑتے ہیں اور عین ممکن ہے کہ قانون کے ان سخت فیصلوں کی مدد کے لیے کسی کو آنا پڑے ۔ انہوں نے مزید کیا کہا آپ بھی دیکھیں :

متعلقہ عنوان :