محکمہ تعلیم میں اساتذہ کی بھرتی کے اشتہار پر پروفیشنل ڈگری کے حامل امیدواروں کی جانب سے تحفظات کا اظہار

جمعرات 7 دسمبر 2017 11:14

ہری پور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 دسمبر2017ء) محکمہ تعلیم میں اساتذہ کی بھرتی کے اشتہار پر پروفیشنل ڈگری کے حامل امیدواروں نے اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ پی ٹی سی، سی ٹی، ڈی ایم اور جے ڈی پی کے نمبر میرٹ میں شامل نہ کرنے پر سخت احتجاج کیا گیا، سیکرٹری ایجوکیشن اشتہار پر نظرثانی کریں، عدالت سے رجوع کرنے کے لئے غوروحوض شروع کر دیا گیا، 9 ماہ کی ٹریننگ کے دوران سرکاری سکولوں میں ہزاروں اسامیاںخالی ہونے کی وجہ سے انرولمنٹ پر منفی اثر پڑنے کا خدشہ ہے، محکمہ تعلیم خیبر پختونخوا کی طرف سے مختلف کیڈرز کے اساتذہ کی بھرتی کے لئے دیئے گئے اشتہار میں پروفیشنل ایجوکیشن کی شرط ختم کر دی گئی ہے تاہم سوائے اے ٹی، ٹی ٹی، قاری کے تمام کیڈرز کے لئے بنیادی تعلیم گریجویشن لازمی قرار دی گئی ہے، میرٹ پر آنے والے امیدواروں کو سلیکشن کے بعد نو ماہ کی پروفیشنل ٹریننگ حکومتی اداروں رائٹ یا پائٹ میں کرنا پڑے گی۔

(جاری ہے)

سلیکشن کیلئے میٹرک، انٹر، گریجویشن، بی ایڈ، ایم ایڈ، پی ایچ ڈی کے نمبر رکھے گئے تاہم پی ٹی سی، سی ٹی، ڈی ایم اور جے ڈی پی کے ڈپلومہ کے کوئی نمبر نہیں رکھے گئے ہیں۔ پروفیشل ڈگری ہولڈرز امیدواروں نے کہا کہ اگر میرٹ میں بی ایڈ کے نمبر رکھے جا سکتے ہیں تو پی ٹی سی، سی ٹی، ڈی ایم اور جے ڈی پی کے ڈپلومہ کے نمبر کوئی نہیں رکھے گئے، محکمہ تعلیم کا یہ فیصلہ پروفیشنل ڈگری ہولڈرز کے ساتھ امتیاز ی سلوک کے مترادف ہے۔

سیکرٹری ایجوکیشن اس اشتہار پر نظرثانی کرتے ہوئے ترمیم شدہ اشتہار شائع کریں جس میں پی ٹی سی، سی ٹی، ڈی ایم اور جے ڈی پی کے ڈپلومہ کے نمبرز بھی شامل کئے جائیں بصورت دیگر وہ امتیازی اشتہار پر عدالت سے رجوع کریں گے۔ سلیکٹ ہونے والے امیدواروں کی مدت ملازمت ایک سال ذکر کی گئی ہے تاہم یہ نہیں بتایا گیا کہ اس کی ملازمت کا آغاز پروفیشنل ٹریننگ کے ساتھ ہی ہو گا یا تربیت مکمل ہونے کے بعد وہ تنخواہ کے حقدار قرار پائیں گے۔

پروفیشنل ڈگری ہولڈر امیدواروں نے موقف اختیار کیا کہ این ٹی ایس ٹیسٹ پاس کرنے کے بعد ہی پروفیشنل ڈگری ہولڈر امیدوار کامیاب ہو کر مختلف ٹیچنگ کیڈرز کی پوسٹوں پر بھرتی ہو رہے تھے، اگر پروفیشنل ڈگری ہولڈر افراد نہ ملتے تو غیر تربیت یافتہ امیدواروں کو بھرتی کیا جاتا اشتہار میں یہ بھی نہیں ذکر کیا گیا کہ پروفیشنل ڈگری ہولڈر امیدوار بھی دوبارہ ٹریننگ کریں گے یا نہیں اور بھرتی کے لئے منتخب امیدواروں کو 9 ماہ تک تربیت دی جائے گی تو اس دوران سکولوں میں خالی ہزاروں اسامیوں کا کیا بنے گا۔ طلبہ 9 ماہ تک اپنے اساتذہ کا انتظارکریں گے اور اساتذہ نہ ہونے کی وجہ سے والدین اپنے بچوں کو سرکاری سکولوں سے نکال نہیں لیں گے۔

متعلقہ عنوان :