دور آمریت میں ہمیشہ انسانی ترقی کے اشیاریے تنزلی کا شکار رہے ،

آمریت کے ادروار میں غیر ملکی فنڈنگ بھی ہوتی ہے اور جی ڈی پی میں بھی اضافہ ہوتا ہے لیکن انسانی ترقی کے ثمرات عام عوام تک نہیں پہنچ سکتے ،جمہوری دور شروع ہوتے ہی انسانی ترقی کے اشیاریے بلندی کی جانب گامزن ہونے لگتے ہیں ،گذشتہ ساڑھے چار سالوں کے دوران پاکستان میں پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول میں تیزی آئی ہے ،2016-17کے بجٹ میں ایک کھرب روپے ترقی کی مد میں مختص کیا گیا ہے ،ڈیٹا اور اطلاعات کے بغیر کوئی بھی منصوبہ قابل عمل نہیں ہو سکتا،پاکستان دنیا کا پہلا ملک ہے جہاں پارلیمنٹ کے اندر پائیدار ترقی کے اہداف کا سیکرٹریٹ قائم اور فعال کردار ادا کر رہاہے ،صوبائی سطح پر بھی صوبائی ٹاسک فورسز بہتر انداز میں کام کر رہیں ہیں۔ وزیر مملکت اطلاعات،نشریات و قومی ورثہ مریم اورنگزیب کا ایس ڈی پی آئی کے زیر اہتمام تین روزہ 20ویں پائیدار ترقی کانفرنس سے خطاب

بدھ 6 دسمبر 2017 23:07

دور آمریت میں ہمیشہ انسانی ترقی کے اشیاریے تنزلی کا شکار رہے ،
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 دسمبر2017ء) وزیر مملکت اطلاعات،نشریات و قومی ورثہ مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ دور آمریت میں ہمیشہ انسانی ترقی کے اشیاریے تنزلی کا شکار ہوتے ہیں ،آمریت کے ادروار میں غیر ملکی فنڈنگ بھی ہوتی ہے اور جی ڈی پی میں بھی اضافہ ہوتا ہے لیکن انسانی ترقی کے ثمرات عام عوام تک نہیں پہنچ سکتے ،جہموری دور شروع ہوتے ہی انسانی ترقی کے اشیاریے بلندی کی جانب گامزن ہونے لگتے ہیں ،گذشتہ ساڑھے چار سالوں کے دوران پاکستان میں پائیدار ترقی کے اہداف بہتر انداز میں حاصل ہورہے ہیں ،2016-17کے بجٹ میں ایک کھرب روپے ترقی کی مد میں مختص کیا گیا ہے ،ڈیٹا اور اطلاعات کے بغیر کوئی بھی منصوبہ قابل عمل نہیں ہو سکتا،پاکستان دنیا کا پہلا ملک ہے جہاں پارلیمنٹ کے اندر پائیدار ترقی کے اہداف کا سیکرٹریٹ قائم اور فعال کردار ادا کر رہاہے ،صوبائی سطح پر بھی صوبائی ٹاسک فورسز بہتر انداز میں کام کر رہیں ہیں۔

(جاری ہے)

وہ بدھ کی رات اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں ایس ڈی پی آئی کے زیر اہتمام تین روزہ 20ویں پائیدار ترقی کانفرنس سے خطاب کر رہیں تھیں۔کانفرنس میں غیر ملکی مندوبین کی کثیر تعداد شریک تھی۔وزیر مملکت مریم اورنگزیب نے ایس ڈی پی آئی منتظمین کی جانب سے ہر سال کی طرح رواں سال بھی پائیدار ترقی کانفرنس کے انعقادپر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک بہترین فورم ہے جہاں پر حکومت ،انسانی ترقی کے لئے کام کرنے والے سٹیک ہولڈرز ، میڈیا اور بین الاقوامی شراکت داراکٹھے ہوتے ہیں اور مسائل کے حل کے لئے کوشیشں کرتے ہیں۔

انہوں نے ڈویلپمنٹ سیکٹر میں شہناز وزیر علی کی خدمات کو سراہا۔انہوں نے کہا کہ جب پاکستان میں 19سال سے مردم شماری نہیں ہوئی تھی تو اس وقت ایس ڈی پی آئی اور دیگر ڈویلپمنٹ سیکٹر کے اداروں نے منیجمنٹ ڈیٹا، پالیسی ، ریسرچ کے شعبے میں حکومت کی مکمل معاونت کی۔انہوں نے کہا کہ جب ملینئنم ڈویلمنٹ گولز( ایم ڈی جیز) آئے تو وہ بھی آمریت کی نذر ہوگئے،دور آمریت میں ہمیشہ انسانی ترقی کے اشیاریے تنزلی کا شکار ہوتے رہے ہیں اور جب بھی پاکستان کے اندر جمہوری ادوار آئے تو انسانی ترقی اپنے عروج کو پہنچی ہے۔

وزیر مملکت مریم اورنگزیب نے کہا کہ آج کی تقریب میں غیر ملکی مندوبین کی بڑی تعداد شرکت اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ پاکستان ایک پرامن ملک ہے ،پاکستان میں دہشت گردی اور انتہا پسندی پر کافی حد تک قابو پا لیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان دنیا کا پہلا ملک ہے جہاں سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی ذاتی دلچسبی سے ایس ڈی جیز سیکرٹریٹ قائم ہے اور 18ویں ترمیم کے بعد ایس ڈی جیز کے بہت سے گولز صوبوں کو منتقل ہوگئے ہیں توصوبائی سطح پر ایس ڈی جیز ٹاسک فورسز قائم کیں ہیں جو کہ سیکرٹریٹ کے ساتھ منسلک ہیں اور فعال کردار ادا کر رہیںہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان پائیدار ترقی کے حصول کے لیے کوشاں ہے،17۔2016میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے ایک کھرب کا بجٹ مختص کیا گیا۔انہوں نے کہاکہ حکومت نے اطلاعات تک رسائی کے بل پر بہت کام کیاہے،ایوان بالا اور ایوان زریں میں تمام سیاسی جماعتوں کے اتفاق رائے سے یہ قانون بنا یا گیا ہے ،اس بل کے تحت کسی بھی قسم بالخصوص ڈویلپمنٹ سیکٹر(ماحولیات ،صحت ،تعلیم ،ماں اور بچے کی صحت ،مہلک بیماریوں سمیت ہر شعبے سے متعلقہ معلومات حاصل کی جاسکتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پائیدار ترقی کے حصول میں پارلیمنٹ کا کلیدی کردارہے۔وزیر مملکت مریم اورنگزیب نے انسانی ترقی کے مختلف شعبوں کے حوالے سے الیکٹرانک میڈیا اور پرنٹ میڈیا پر خصوصی تحریروں اور پروگرامات نشتر کرنے پر نمایاں پوزیشینں لینے والے صحافیوں میں ایوارڈ تقسیم کیے۔