سانحہ ماڈل ٹائون حادثہ نہیںتھابلکہ باقاعدہ منصوبہ بندی تھی،خرم نوازگنڈاپور

سارے واقعہ میں شہبازشریف ،راناثناء اللہ اورتوقیرشاہ ملوث ہیں،وزیرقانون کی ایماء پرتوقیرشاہ نے اس آپریشن کو مکمل کیا جبکہ اس آپریشن میں حصہ لینے والے پولیس افسران کو اپنا آلہ کار بنایاگیا،ترجمان پاکستان عوامی تحریک تصدیق شدہ رپورٹ وصول ہو گئی ہے جس کا جائزہ لینے کے بعد پاکستان عوامی تحریک آئندہ کا لائحہ عمل پیش کریگی ،بیان

بدھ 6 دسمبر 2017 18:56

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 06 دسمبر2017ء) پاکستان عوامی تحریک کے ترجمان خرم نواز گنڈا پور نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹائون کوئی حادثہ نہیں تھا بلکہ باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت ادارہ منہاج القرآن کے باہر معصوم لوگوں کا قتل عام کیا گیا گزشتہ روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس سارے واقعہ میں وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ اور توقیر شاہ ملوث ہیں وزیراعلیٰ پنجاب اور وزیر قانون کے ایماء پر توقیر شاہ نے اس آپریشن کو مکمل کیا جبکہ اس آپریشن میں حصہ لینے والے پولیس افسران کو اپنا آلہ کار بنایاگیا انہوں نے کہا کہ اس سانحہ کے فوری بعد پنجاب حکومت نے اس سانحہ کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی بھی کوشش کی انہوں نے کہا کہ تصدیق شدہ رپورٹ وصول ہو گئی ہے جس کا جائزہ لینے کے بعد پاکستان عوامی تحریک آئندہ کا لائحہ عمل پیش کریگی خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ پنجاب حکومت نے سانحہ ماڈل ٹائون سے متعلق جو جسٹس باقر نجفی انکوائری رپورٹ پبلک کی ہے اس میں درجنوں نہیں بلکہ سو سے زائد تضادات سامنے آئے ہیں رپورٹ میں وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور ڈی آئی جی پولیس کے بیانات وقوعہ کے حوالے سے آپس میں نہیں ملتے انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب اور صوبائی وزیر قانون دونوں جھوٹے ہیں۔