شعبہ خطاطی کا قیام اس فن کے تحفظ اور فروغ کی طرف پہلا عملی قدم ہے،جو مستقبل میں ایک درسگاہ کا درجہ حاصل کرے گا،

پہلی بار سرکاری سرپرستی ملنے سے نوجوان نسل یہ فن سیکھ کر صحابہ کرامؓ کے فن کی پیروی کی سعادت حاصل کرے گی وزیراعظم کے مشیر عرفان صدیقی کا قومی زبان میں’ شعبہ خطاطی‘ کے قیام کی افتتاحی تقریب سے خطاب

بدھ 6 دسمبر 2017 18:41

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 06 دسمبر2017ء) وزیراعظم کے مشیر برائے قومی تاریخ وادبی ورثہ عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ سرکاری سطح پرخطاطی کی تعلیم وتربیت کے لئے باضابطہ شعبہ کا قیام عظیم اسلامی فن کے تحفظ اور فروغ کی جانب پہلا عملی قدم ہے جو مستقبل میں ایک درسگاہ کا درجہ حاصل کرے گا۔ پہلی بار سرکاری سرپرستی ملنے سے نوجوان نسل یہ فن سیکھ کر صحابہ کرامؓ کے فن کی پیروی کی سعادت حاصل کرے گی۔

بدھ کو ادارہ فروغ قومی زبان میں’ شعبہ خطاطی‘ کے قیام کی تختی کی نقاب کشائی کے بعد منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مشیر وزیراعظم نے کہاکہ شعبہ خطاطی قائم کرکے ہم نے ایسا بیج بویا ہے جومستقبل میں اس فن کے فروغ اور تربیت کے حوالے سے ایک جامعہ کی شکل اختیار کرے گا۔

(جاری ہے)

خطاطی محض ایک فن نہیں بلکہ کاتبین وحی کا ورثہ ہے۔حسن وجمال ، روحانیت، تقدس اور عقیدت کے پہلو بھی اس فن سے جڑے ہیں۔

عرفان صدیقی نے کہاکہ حکومتی سرپرستی کے بغیر ہمارے خطاطوں نے پوری دنیا میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے۔ہمارے خطاطوں کا اس سے بڑھ کر اعزاز کیا ہوسکتا ہے کہ روضہ رسول ؐ کی جالیوں پرخطاطی کی سعادت ایک پاکستانی فنکار کو حاصل ہوئی۔ نوجوان اشرف ہیرا نے ترکی میں ایک ہزار خطاطوں کے مقابلے میں اول انعام حاصل کیا۔ انہوں نے کہاکہ قومی تاریخ وادبی ورثہ ڈویژن نے ملک بھرکے خطاطوں کی پہلی ڈائریکٹری بھی مرتب کرلی ہے جو جلد ہی شائع کی جارہی ہے۔

320خطاطوں کی تصاویر، ان کے فن پارے، ان کے بارے میں معلومات اس ڈائریکٹری میں شامل ہوں گی۔ انہوں نے کہاکہ خطاطی کی قومی اور بین الاقوامی نمائشوں کے موقع پر قبائلی علاقوں سمیت ملک کے چھوٹے بڑے شہروں سے آنے والے نوجوانوں کے کام کوبے حدسراہاگیا۔ یہ ہمارے معاشرے میں خطاطی کے فن سے محبت ووابستگی اوران کے اندرموجود بے پناہ صلاحیتوں کا واضح ثبوت ہے۔

عرفان صدیقی نے کہاکہ ہم یہ کام ایک سعادت اور فرض سمجھ کر انجام دے رہے ہیں۔ اس ضمن میں برادر اسلامی ممالک ایران اور ترکی سے تعاون کو مزید فروغ دیں گے۔ انہوں نے کہاکہ شعبہ خطاطی اور اس فن کی تعلیم وترویج کے لئے وسائل کی کمی کو آڑے نہیں آنے دیا جائے گا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ملک کے ممتاز خطاطوں خالد یوسفی،محمد الہی بخش مطیع اور رشید بٹ نے حکومت کی جانب سے خطاطی کے فن کے لئے توجہ اور باضابطہ ایک ادارہ کے قیام کے لئے اقدام کو سراہتے ہوئے کہاکہ پہلی بار حکومت کی سطح پر خطاطی کی تعلیم وتربیت کے باضابطہ ادارے کا قیام ایک خواب کی تعبیر سے کم نہیں۔

پوری خطاط برادری اس اقدام پر وزیراعظم اور ان کے مشیر عرفان صدیقی کا شکریہ ادا کرتی ہے۔ اس موقع پر مشیر وزیراعظم عرفان صدیقی نے ممتاز خطاطوں، قومی تاریخ وادبی ورثہ ڈویژن کے افسران میں نشان اعزاز بھی تقسیم کئے۔ تقریب میں سیکریٹری قومی تاریخ وادبی ورثہ انجینئر عامر حسن، ادارہ فروغ قومی زبان کے ڈائریکٹر جنرل افتخار عارف نے بھی خطاب کیا ۔

مسلم لیگ (ن) کے راہنما اور ممتاز سماجی شخصیت ڈاکٹر جمال ناصر، پاکستان میں ترک سفارتکار جینگزگونش ، قومی تاریخ وادبی ورثہ ڈویژن کے جوائنٹ سیکریٹری سید جنید اخلاق کے علاوہ نیشنل بک فائونڈیشن کے سربراہ ڈاکٹر انعام الحق جاوید، اکادمی ادبیات کے سربراہ ڈاکٹر قاسم بگھیو ، ممتاز شخصیات، خطاطوں اور طالب علم بھی تقریب میں شریک ہوئے۔

متعلقہ عنوان :