خطاطی کا فن اسلام کے ظہور کے ساتھ ہی شروع ہوا، قومی تاریخ و ادبی ورثہ ڈویژن کے تحت پورے پاکستان کے 300 سے زائد ماہر خطاطوں کی ڈائریکٹر ی چند ہفتوں میں شائع ہو جائے گی

وزیراعظم کے مشیر برائے قومی تاریخ و ادبی ورثہ عرفان صدیقی کا خطاطی کے شعبے کی افتتاحی تقریب سے خصوصی خطاب

بدھ 6 دسمبر 2017 17:33

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 دسمبر2017ء) وزیراعظم کے مشیر برائے قومی تاریخ و ادبی ورثہ عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ خطاطی کا فن اسلام کے ظہور کے ساتھ ہی شروع ہوا اور اس فن کے اولین معمار صحابہ کرام تھے جو کاتبین وحی کے مرتبے پر فائز ہیں ، ہمارے ہاں اس فن نے اب تک سرکاری سرپرستی کے بغیر ترقی حاصل کی ہے،قومی تاریخ و ادبی ورثہ ڈویژن کے تحت پورے پاکستان کے 300 سے زائد ماہر خطاطوں کی ڈائریکٹر ی چند ہفتوں میں شائع ہو جائے گی، ادارہ فروغ قومی زبان کے زیر اہتمام قائم ہونے والا شعبہ خطاطی پہلا قدم ہے اور آگے چل کر انشاء الله کسی وقت یہ انسٹیٹیوٹ اور بعد ازاں یونیورسٹی کا درجہ حاصل کرے گا۔

ان خیالات کا اظہارانہوں نے بدھ کویہاں ادارہ فروغ قومی زبان کے زیر اہتمام خطاطی کے شعبے کے قیام کی افتتاحی تقریب سے بطورمہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہی ۔

(جاری ہے)

تقریب میں قومی تاریخ و ادبی ورثہ کے سیکرٹری انجینئر عامر حسن، ادارہ فروغ قومی زبان کے ڈائریکٹر جنرل افتخار عارف، اکادمی ادبیات کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر راشد حمید، معروف خطاط خالد یوسفی، رشید بٹ اور محمد الٰہی بخش مطیع نے اظہار خیال کیا۔

تقریب میں سفارت خانہ ترکی کے ڈپٹی ہیڈ مشن، اکادمی ادبیات کے چیئرمین ڈاکٹر محمد قاسم بگھیو، نیشنل بک فائونڈیشن کے مینیجنگ ڈائریکٹر ڈاکٹر انعام الحق جاوید،قومی خبررساں ادارہ اے پی پی کے منیجنگ ڈائریکٹر مسعود ملک، ہم چینل کے سربراہ اختر وقار عظیم اور ندیم رضا، معروف ادیب حمید شاہداور ینگ رائٹر فورم کی سیکرٹری فرحین خالد نے بھی خصوصی طور پر شرکت کی۔

عرفان صدیقی نے کہا کہ خطاطی ایسا فن ہے جو اسلام کے ظہور کے ساتھ ہی شروع ہوا، اس فن کے اولین معمار صحابہ کرام تھے جو کاتبین وحی کے مرتبے پر فائز ہیں، خطاطی کے فن میں روحانی پہلوبھی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے ہاں اس فن نے اب تک سرکاری سرپرستی کے بغیر ترقی حاصل کی ہے، ہماری خوش قسمتی ہے کہ اس وقت روضہ رسولؐ کی جالیوں پر خطاطی کرنے والے خطاط کا تعلق پاکستان سے ہے جبکہ حال ہی میں ترکی میں منعقدہ خطاطی کی نمائش میں ایک پاکستانی نوجوان خطاط محمداشرف ہیرا نے دنیا بھر کے ایک ہزارخطاطوں میں پہلا انعام حاصل کر کے پاکستان کا نام روشن کیا۔

انہوں نے کہا کہ ادارہ فروغ قومی زبان کے زیر اہتمام قائم ہونے والا شعبہ خطاطی اس فن کی ترقی اورترویج کی جانب پہلا قدم ہے۔ آگے چل کر انشاء الله کسی وقت یہ انسٹیٹیوٹ اور بعد ازاں یونیورسٹی کا درجہ حاصل کرے گا۔ مشیر وزیراعظم عرفان صدیقی نے کہا کہ ہم نے اپنے ثقافتی ورثے کو محفوظ کرنے کے لئے کام کا آغاز کر دیا ہے، امید ہے کہ یہ مستقبل میں بھی قائم رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ ترکی کے تعاون سے حال ہی میں پاکستان میں خطاطی کی کامیاب کانفرنس منعقد کی گئی۔ خطاطی کے حوالے سے ترکی نمایاں مقام رکھتا ہے۔ انہوں نے یہ خوشخبری سنائی کہ قومی تاریخ و ادبی ورثہ ڈویژن کے تحت پورے پاکستان کے 300 سے زائد ماہر خطاطوں کی ڈائریکٹر ی تیار کر لی گئی ہے جو چند ہفتوں میں شائع ہو جائے گی۔ اس ڈائریکٹری میں ان کے مکمل کوائف کے علاوہ ان کی خطاطی کے نمونے بھی موجود ہوں گے۔

یہ کام پہلی مرتبہ منظر عام پر آئے گا۔ تقریب میں اظہار خیال کرتے ہوئے انجینئر عامر حسن نے کہا کہ خطاطی کے شعبے کے قیام سے متعلق ادارہ فروغ قومی زبان سے بھرپور تعاون کیا جائے گا۔ افتخار عارف نے عرفان صدیقی، انجینئر عامر حسن، جنید اخلاق، مہمان خطاطوں اور دیگر مہمانان گرامی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ادارہ فروغ قومی زبان کے زیر اہتمام خطاطی کے شعبے کے قیام کے سلسلے میں ڈویژن نے بھرپور کردار ادا کیا جس سے آنے والی نسلیں مستفید ہوں گی۔

ڈاکٹر راشد حمید نے کہا کہ فن خطاطی ہمارا ثقافتی ورثہ ہے، اس شعبے کے قیام سے خطاطی کو فروغ ملے گا۔ نامور خطاط رشید بٹ نے کہا کہ اسلامی ثقافت کے شعبے میں سب سے نمایاں مقام خطاطی کو حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ الله تعالیٰ نے اپنی وحی میں بھی والقلم کا ذکر فرمایا اور القلم کے نام سے پوری سورہ نازل فرمائی۔ ممتاز خطاط خالد یوسفی نے کہا کہ ادارہ فروغ قومی زبان کے زیر اہتمام خطاطی کے شعبے کا قیام میرے خواب کی تعبیر ہے۔

انہوں نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ چھوٹے شہروں سے بھی اس فن پر عبور رکھنے والوں کو آگے آنے کا موقع دیا جائے۔صدارتی ایوارڈ یافتہ معروف خطاط محمد الٰہی بخش مطیع نے کہا کہ فن خطاطی ایسا فن ہے جس کی جڑیں اسلام میں ہیں۔ جہاں جہاں اسلامی سلطنتیں رہیں ان علاقوں نے نامور خطاط پیدا کیے۔ اس سلسلے میں برصغیر پاک و ہند کو ایک منفرد مقام حاصل ہے۔

تقریب کے دوران مشیر وزیراعظم عرفان صدیقی نے ترکی کے ڈپٹی ہیڈ مشن، لاہور سے خصوصی شرکت کرنے والے سینئر خطاطوں اور ادارے کے زیر انتظام خطاطی سیکھنے والے طلبا و طالبات میں اعزازی شیلڈتقسیم کیں جبکہ افتخار عارف نے عرفان صدیقی، انجینئر عامر حسن اور جنید اخلاق کواعزازی شیلڈ سے بھی پیش کیں۔ تقریب میں خطاطوں، طلبا و طالبات، سکالروں اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :