بھارتی ٹماٹر نہ منگوانے سے جولائی تا نومبر 10ارب روپے زرمبادلہ کی بچت ہوئی‘ وزیر خوراک پنجاب

بھارت سے سبزیوں کی درآمد پر پابندی سے کوئی آسمان نہیں ٹوٹ پڑا بلکہ مقامی کاشتکار کی بھرپور حوصلہ افزائی ہوئی ہے تھوک اور پرچون نرخوں میں زیادہ فرق نہ آنے دیں، پرائس مجسٹریٹس کو متحرک کیا جائے‘ بلال یاسین کی ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت

بدھ 6 دسمبر 2017 15:18

بھارتی ٹماٹر نہ منگوانے سے جولائی تا نومبر 10ارب روپے زرمبادلہ کی بچت ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 دسمبر2017ء) صوبائی وزیرخوراک بلال یاسین نے کہا ہے کہ بھارت سے سبزیوں کی درآمد پر پابندی سے کوئی آسمان نہیں ٹوٹ پڑا بلکہ مقامی کاشتکار کی بھرپور حوصلہ افزائی ہوئی ہے، صرف بھارتی ٹماٹر نہ منگوانے سے جولائی تا نومبر پاکستان کو زرمبادلہ کی مد میں 10ارب روپے کی بچت ہوئی اور اس بار سندھ میں ربیع سیزن میں بھی ٹماٹر کاشت کیا گیا ہے۔

وہ سول سیکرٹریٹ میں کابینہ کمیٹی برائے پرائس کنٹرول کے اجلاس کی صدارت کررہے تھے جس میں ایم پی اے عبدالرئوف مغل، سیکرٹری زراعت، ڈی جی زراعت اور دیگر متعلقہ ارکان نے شرکت کی۔ اس موقع پر اہم سبزیوں، پھلوں اور دالوں کی قیمتوں کا تفصیلی تقابلی جائزہ لیا گیا۔وزیر خوراک نے بریفنگ کے اعدادوشمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بھارت سے کم معیار کی سبزیاں نہ منگوانے کی پالیسی کے ملکی زراعت پر اچھے اثرات مرتب ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

ماضی میں بھارت خود اچھے معیار کا آلو استعمال کرکے پاکستان کو چھوٹے سائز اور سیاہ رنگ کا آلو برآمد کردیتا تھا حالانکہ پاکستان کے آلو اور پیاز کا معیار بہت اچھا اور پوری دنیا میں اس کی مانگ ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ سے سپلائی بڑھنے سے پنجاب میں ٹماٹر کی قیمتیں معمول پر آ رہی ہیں۔ گزشتہ برس اسی مہینے میں ٹماٹر کا ہول سیل ریٹ 58روپے کلو تھا جبکہ اس وقت نرخ 59روپے ہے۔

ایم پی اے عبدالرئوف مغل کی تجویز سے اتفاق کرتے ہوئے کمیٹی نے محکمہ زراعت کو سفارش کی کہ وہ کاشتکاروں کو ترغیب دے کہ صرف گندم کی کاشت پر زور دینے کی بجائے خوردنی تیل والی فصلیں بھی کاشت کریں تاکہ خوردنی تیل کی مد میں خرچ ہونے والا قیمتی زرمبادلہ بچایا جاسکے۔بلال یاسین نے پیاز کی قیمت میں اضافے کا نوٹس لیتے ہوئے تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنروں کو ہدایت کی کہ وہ تھوک اور پرچون نرخوں میں زیادہ فرق نہ آنے دیں اور اس ضمن میں پرائس مجسٹریٹس کو متحرک کیا جائے۔