چمن،گرفتارمیڈیکل سٹورمالکان سیاسی اثرورسوخ پررہا،عوامی حلقے سراپااحتجاج

ہفتہ 2 دسمبر 2017 19:51

چمن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 02 دسمبر2017ء)چمن شہر و مضافات میں کچھ روز پہلے غیر قانونی میڈیکل سٹوروں اور غیر ملکی ادویات کے خلاف ایکشن لیا گیا تھا جسے عوامی حلقوں نے بھی بہت سراہا اور عوامی حلقوں نے خوشی کا اظہار بھی کیا اس کاروائی میں متعدد میڈیکل سٹوروں کو سیل اور میڈیکل سٹور مالکان کو جرمانہ بھی کیا گیا لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ کاروائی میں گرفتار افراد کو سیاسی و قبائلی اثر و رسوخ رکھنے والے افراد کے سفارشات پر چھوڑ دیا گیا اور شہر کے اندر موجود جہاں سے عوام کی شکاتیں آرہی تھی اس علاقوں کے عطائی ڈاکٹروںاور میڈیکل سٹوروں کے خلاف بھی کاروائی نہیں کی گئی ان خیالات کا اظہارسماجی ورکر حاجی حیات ، ملک عبد العلی خان، حاجی قاسم خان، جیلانی خان نورزئی ، سول سوسائٹی کے عہدیداروں اور دیگر سیاسی و سماجی ورکروں نے نمائندے کے ساتھ کیا مزید بتاتے ہوئے کہا کہ اس یکطرفہ کاروائی سے لگتا ہے صحت کے حکام کا عوام سے کوئی غرض نہیں چاہیے عوام غیر معیاری ادوایات مرے یا زندہ رہے لیکن ان اہلکاروں و آفیسروں کا اپنا ٹی اے ڈی اے کا فکرہے اور سیاسی و قبائلی افراد کے سفارشات عزیز ہیں مزید کہا کہ عوام کو غیر قانونی میڈیکل سٹور مالکان اطائی ڈاکٹروں کے رحم و کرم پر چھوڑدیا گیا ہے جو کسی بڑے سانحہ سے کم نہیں یاد رہے چمن شہر میں کافی عرصے سے اطائی ڈاکٹروںکی بھر مار اور انڈیا ، ایران و دیگر ممالک کے غیر معیاری ادویات کا خرید و فروخت شروع ہے اگر اب بھی اس کے خلاف کاروائی نہیں کی گئی تو خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ غیر معیاری ادویات سے اموات کی شرح مزید بڑھ جائے سماجی ورکر حاجی حیات ، ملک عبد العلی خان، حاجی قاسم خان، جیلانی خان نورزئی ، سول سوسائٹی کے عہدیداروں اور دیگر سیاسی و سماجی ورکروں نے اعلیٰ حکام سے ہمدردانہ اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ملوث سٹوروںاور ادویات کے معیار چیک کرنے والے اہلکاروں و آفسیروں ،اطائی ڈاکٹروں اور غیر قانونی میڈیکل سٹوروں کے مالکان کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے ۔