مقبوضہ کشمیر میں عید میلاد النبی ؐ مذہبی عقیدت و احترام سے منائی گئی

عقیدت مندوں نے میلاد کے جلوس نکالے اور آزادی کے حق میں اور بھارت کے خلاف فلک شگاف نعرے بلند کئے بھارتی قبضہ سے جموں و کشمیر کی جلد آزادی کیلئے دعائیں مانگیں ،ْبھارتی فوجیوں نے نومبر میں28کشمیریوں کو شہید کیا کشمیری اپنے شہداء کے مشن کو اس کے منطقی انجام تک پہنچائیں گے ،ْسید علی گیلانی ،ْمیر واعظ عمر فاروق کا بیان

ہفتہ 2 دسمبر 2017 14:20

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 دسمبر2017ء) مقبوضہ کشمیر میں ہزاروں عقیدت مندوں نے مساجد ، خانقاہوںاور دیگر درگاہوں میں جمع ہوکر عید میلاد النبی بھرپور مذہبی عقیدت و احترام سے منائی ۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق عقیدت مندوں نے نماز جمعہ کے بعد میلاد کے جلوس نکالے اور آزادی کے حق میں اور بھارت کے خلاف فلک شگاف نعرے بلند کئے۔

انہوں نے بھارتی قبضہ سے جموں و کشمیر کی جلد آزادی کیلئے دعائیں مانگیں۔ شدید سردی کے باوجود ہزاروں کی تعداد میں لوگ جن میں خواتین اور بچوں بھی شامل تھے سرینگر کی درگاہ حضرت بل میں جمع ہوئے اور آنحضور ؐ کے موئے مبارک کا دیدار کیا۔ درگاہوں ، خانقاہوں اور دیگر مساجد میں رات بھر عقیدت مند عبادتوں میں مشغول رہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما آغا سید حسن الموسوی الصفوی کی قیادت میں سرینگر کے علاقے ذیڈی بل میں میلاد کا جلوس نکالا گیا۔

(جاری ہے)

متعدد دینی تنظیموں نے سیرت کانفرنسوں کا انعقاد کیا جن میں مقررین نے کے حضرت محمد ﷺ کے اسوہ حسنہ پر روشنی ڈالی۔ بھارتی پولیس اور فورسز نے اسلام آباد ٹائون اور دیگر علاقوں میں میلاد کے جلوسوں پر طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا۔کٹھ پتلی انتظامیہ نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی کو مسلسل گھر میں نظر بند رکھا اور انہیں عیدمیلاد النبیؐ کے اہم موقع پر نماز جمعہ ادا کرنے نہیں دی گئی۔

حریت فورم کے چیئرمین میرواعظ عمر فاروق نے جامع مسجد میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حضرت محمد ﷺ کی تعلیمات اور ان کا اسوہ حسنہ تمام انسانوں کیلئے اپنی زندگی کو پرامن اور بامعنی انداز میں گزارنے کیلئے تقلید کا نمونہ ہے۔ دریں اثناء کشمیر میڈیا سروس کے ریسرچ سیکشن کی طرف سے جاری کئے گئے اعداد و شمار کے مطابق بھارتی فوجیوں نے ریاستی دہشت گردی کی جاری کارروائیوں کے دوران گزشتہ ماہ نومبر میں28 بے گناہ کشمیریوں کو شہید کیا۔

ان شہادتوں کی وجہ سے 3خواتین بیوہ اور8 بچے یتیم ہوئے۔بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی طرف سے گزشتہ ماہ پر امن مظاہرین پرآنسو گیس اور پیلٹ گن سمیت طاقت کے وحشیانہ استعمال سے 98 افرادشدید زخمی ہوئے۔ اس عرصے کے دوران حریت رہنمائوں ، کارکنوں اورشہریوں سمیت 106 افراد کو گرفتار کیا گیا۔ بھارتی فوجیوںنے 5 خواتین کی بے حرمتی کی اور 63 گھروں کو نقصان پہنچایا ۔

سید علی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ مزاحمتی قیادت نے گزشتہ روزبڈگام اور سوپور کے علاقوں میں بھارتی فوج کے ہاتھوں شہید ہونے والے پانچ نوجوانوں کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا۔ دیگر حریت رہنمائوں اور تنظیموں بشمول جاوید احمد میر، بلال صدیقی ، ظفر اکبر بٹ، فریدہ بہن جی اور ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی نے الگ الگ بیانات میں کہا ہے کہ کشمیری اپنے شہداء کے مشن کو اس کے منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔

کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں محمد یوسف نقاش اور حکیم عبدالرشید نے سرینگر کے علاقے بخشی پورہ میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے نئی دہلی کی تہاڑ جیل اور جموں کی کٹھوعہ جیل میں جیل انتظامیہ کی طر ف سے کشمیری قیدیوں پر تشدد کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ کشمیر تحریک خواتین کی چیئرپرسن زمرودہ حبیب کی قیادت میں بڑی تعداد میں پارٹی کارکنوں نے پریس انکلیو سرینگر میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے غیر قانونی طورپر تمام نظر کشمیریوں کی غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کیا ۔