تحریک لبیک یارسول اللہ ، حکومت کے درمیان تحریری معاہدہ طے پانے کے بعد مال روڈ پر سات روز سے جاری دھرنا ختم

رانا ثنا کا فیصلہ پیر آف سیا ل شریف کریں گے ،مطالبات پورے نہ ہوئے ایک ماہ بعد دوبارہ دھرنا دیں دینگے ‘ ڈاکٹر اشرف آصف جلالی راجہ ظفر الحق کمیٹی کی رپورٹ 20دسمبر تک قوم کے سامنے لائی جائیگی،لائوڈ سپیکر کی تعداد کے حوالے سے علماء کی کمیٹی تشکیل دی جائیگی اسلام آباد معاہدے کے تمام نکات پر جلد عملدرآمد کیا جائیگا ،متحدہ علما ء بورڈ پنجاب میں دینی شعائر کے حوالے سے نصاب تعلیم کا جائزہ لے گا مذاکرات میں سعد رفیق ،مجتبیٰ شجاع الرحمن ،رانا مشہود ،مذہبی جماعت سے مفتی عابد جلالی ، ولید شرقپوری، نوید الحسن بکھی شریف والے اور دیگر شامل ہوئے

ہفتہ 2 دسمبر 2017 13:10

تحریک لبیک یارسول اللہ ، حکومت کے درمیان تحریری معاہدہ طے پانے کے بعد ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 دسمبر2017ء) مذہبی جماعت اور حکومت کے درمیان تحریری معاہدہ طے پانے کے بعد مال روڈ پر سات روز سے جاری دھرنا ختم کر دیا گیا ،صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ کا فیصلہ پیر آف سیا ل شریف خواجہ حمیدالدین سیالوی کریں گے جبکہ ڈاکٹر اشرف آصف جلالی نے کہا ہے کہ اگر حکومت نے تحریری معاہدے کے مطابق مطالبات پورے نہ کئے تو ایک ماہ بعد دوبارہ دھرنا دیں گے۔

مذاکرات میں وفاقی وزیر ریلویزخواجہ سعد رفیق ،صوبائی وزراء میاں مجتبیٰ شجاع الرحمن اور رانا مشہود جبکہ مذہبی جماعت کے وفد میں مفتی عابد جلالی ، میاں ولید شرقپوری، نوید الحسن بکھی شریف والے اور شوریٰ کے ارکان شامل تھے۔معاہدے کے مطابق معاہدہ اسلام آباد کی شق نمبر 3پر عملدرآمد ہوگا جبکہ راجہ ظفر الحق کمیٹی کی رپورٹ 20 دسمبر تک قوم کے سامنے لائی جائے گی۔

(جاری ہے)

حکومت پنجاب مساجد پر لائوڈ سپیکر کی تعداد کے حوالے سے تمام مکاتب فکر کے علما ء پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دے گی۔ اس کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں مطلوبہ قانون سازی 16 جنوری 2018 تک مکمل کر لی جائے گی۔ مطابق وفاقی حکومت اور تحریک لبیک یارسول اللہ کے مابین 30نومبر کو اسلام آباد میں ہونیوالے معاہدے کے تمام نکات پر جلد عملدرآمد کیا جائے گا جبکہ متحدہ علما ء بورڈ صوبہ پنجاب میں دینی شعائر کے حوالے سے نصاب تعلیم کا جائزہ لے گا۔

ڈاکٹر اشرف آصف جلالی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے تمام مطالبات کو منظور کر لیا گیا اوراس حوالے سے معاہدے کو تحریری شکل دی گئی ہے، راجہ ظفر الحق کی رپورٹ 20دسمبرتک سامنے لائی جائے گی اور ہم دھرنا ختم کرنے کا اعلان کرتے ہیں۔ اشرف آصف جلالی کا کہنا تھا کہ فیض آباد کا دھرنا ایک تاریخ سازاقدام تھا، وفاقی وزیر قانون زاہد حامد کا استعفیٰآیا مگر اصل مجرم سامنے نہیں آئے، ہم رانا ثنااللہ کے استعفے اور غداری کے مقدمے کے مطالبے سے دستبردار نہیں ہوئے، اب اس کا فیصلہ پیر حمید الدین پر چھوڑ دیا ہے، کمیٹی کی سفارشات پر 12جنوری 2018 تک عملدرآمد کیا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ4جنوری کو تاجدار ختم نبوت کانفرنس مارچ داتا دربار سے چیئرنگ کراس تک ہوگا۔ دھرنے کے اختتام کا اعلان سننے کے بعد کارکنان گھروں کو روانہ ہوگئے۔