ایچ آئی وی ایڈز کے مریضوں کے خلاف تمام تر تعصبات اور امتیازی سلوک کے مکمل خاتمے کا عزم کرنا ہوگا ،ْصدر مملکت

تمام متعلقہ فریق اس بیماری کے خلاف مل کر لڑیں اور پاکستان کو ایچ آئی وی ایڈز سے پاک کرنے میں مدد و تعاون فراہم کریں ،ْممنون حسین کا بیان

جمعرات 30 نومبر 2017 22:22

ایچ آئی وی ایڈز کے مریضوں کے خلاف تمام تر تعصبات اور امتیازی سلوک کے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 نومبر2017ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہاہے کہ ایچ آئی وی ایڈز کے مریضوں کے خلاف تمام تر تعصبات اور امتیازی سلوک کے مکمل خاتمے کا عزم کرنا ہوگا، تمام متعلقہ فریق اس بیماری کے خلاف مل کر لڑیں اور پاکستان کو ایچ آئی وی ایڈز سے پاک کرنے میں مدد و تعاون فراہم کریں، یہ دن بشمول والدین، اساتذہ کرام، مذہبی سکالرز، میڈیا اور درحقیقت معاشرے کے تمام طبقوں کی مربوط کوششوں سے مل جل کر اکٹھے کام کرنے اور اس بیماری سے لاکھوں لوگوں کو بچانے کے لئے اقدامات کا تقاضا کرتا ہے۔

صدرمملکت نے یہ بات ایچ آئی وی ایڈز کے عالمی دن کے موقع پر جاری اپنے پیغام میں کہی ہے جو آج (یکم دسمبرکو) پاکستان سمیت دنیا بھر میں منایا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

صدرمملکت نے کہاکہ ایڈز کا عالمی دن جو آج منایا جا رہا ہے، ہمیں اس بیماری بارے میں مزید آگاہی پھیلانے کے اس عزم کے اعادے کا موقع فراہم کرتاہے کہ اس بیماری سے کیسے بچا جائے اور اس بیماری سے وابستہ تعصبات کو کیسے دور کیا جائے۔

عالمی سطح پر اس بیماری سے ہر سال لاکھوں کی تعداد میں لوگ موت کے منہ میں جا رہے ہیں، اس بیماری کے مقابلے کا چیلنج پاکستان کو بھی درپیش ہے۔ یہ دن حکومت، ہیلتھ پریکٹیشنرز، غیرسرکاری تنظیموں اور عوام کے ایچ آئی وی انفیکشن سے بچائو اور تمام ضرورت مند لوگوں کو محفوظ، مؤثر اور کم قیمت ادویات، تشخیص، صحت سے متعلقہ اشیاء اور صحت عامہ کی خدمات تک رسائی کے نئے عزم کا تقاضا کرتا ہے۔

ایچ آئی وی ایڈز کا مؤثر طریقے سے مقابلہ کرنے کے لئے ضروری ہے کہ تمام لوگوں کو تدارکی اقدامات اور دستیاب علاج کے پروگرام بارے آگاہی حاصل ہو۔ یہ دن والدین، اساتذہ کرام، مذہبی سکالرز، میڈیا اور درحقیقت معاشرے کے تمام طبقوں کی مربوط کوششوں سے مل جل کر اکٹھے کام کرنے اور اس بیماری سے لاکھوں لوگوں کو بچانے کے لئے اقدامات کا تقاضا کرتا ہے۔

بد قسمتی سے بیشتر ترقی یافتہ ممالک میں بنیادی صحت کی خدمات کی فراہمی نہیں ہو سکی ہے۔ عالمی سطح پر تشویش کاباعث بننے والے ایشو ہونے کی وجہ سے یہ بات ضروری ہے کہ بین الاقوامی برادری کو بالخصوص ترقی پذیر ممالک میں ایچ آئی وی سے بچائو اور علاج پر اپنی توجہ مرکوز کرنی چاہیے تاکہ پوری دنیا کو ایچ آئی وی ایڈز سے پاک کیا جاسکے۔ رواں سال اس دن کا موضوع بجا طورپر ’’صحت کا حق‘‘ رکھا گیا ہے تاکہ تمام تر تعصبات سے بالا تر ہو کر عام لوگوں کو علاج تک رسائی فراہم کی جاسکے۔

18 ویں آئینی ترمیم کے نتیجے میں صحت کا شعبہ صوبوں کو منتقل ہو چکاہے۔ مجھے پورا یقین ہے کہ وفاقی اور تمام صوبائی حکومتیں اپنی ذمہ داریوں سے بخوبی آگاہ ہے اور وہ صحت اور اس بیماری کے علاج کو ترجیح دے رہی ہے۔ یہ جان کر بہت خوشی ہوئی ہے کہ وزارت قومی صحت، ریگولیشنزوخدمات ایچ آئی وی ایڈز سے متعلق خدشات و عوامل سے نمٹنے کے لئے مربوط کوششیں کررہی ہیں۔

ایڈز کے خلاف جنگ میں ایک عنصر اس بیماری سے متعلق بد نامی کا کلنک ہے جس کے باعث اس بیماری کے مریضوں کے ساتھ امتیازی سلوک کا باعث بنتا ہے۔ آج کے دن ہمیں ایچ آئی وی ایڈز کے مریضوں کے خلاف تمام تر تعصبات اور امتیازات کے مکمل خاتمے کا عزم کرنا ہوگا۔ میں تمام متعلقہ فریقوں پر زور دوں گا کہ وہ اس بیماری سے مل کر لڑیں اور پاکستان کو ایچ آئی وی ایڈز سے پاک کرنے میں مدد و تعاون فراہم کریں۔

متعلقہ عنوان :