سپریم کورٹ میں فیض آباد دھرنے سے متعلق از خود نوٹس کی سماعت
جسٹس فائز عیسٰی کا دوران سماعت آئی ایس آئی اور آئی بی پر برہمی کا اظہار
سمیرا فقیرحسین جمعرات 30 نومبر 2017 14:25
(جاری ہے)
جس پر جسٹس فائز عیسیٰ نے کہا کہ اگر آپ کو نہیں معلوم تو صحافیوں سے پوچھ لیں وہ آپ کو بتا دیں گے کہ کس کا کتنا نقصان ہوا ہے۔
اسلام کے نام پر نجی اور سرکاری املاک کو نقصسان پہنچانے کی اجازت کہاں ہے؟ ایسا کیوں ہوا ؟ یہ نقصان کون بھرے گا؟ دوران سماعت جسٹس فائز عیسیٰ نے آئی ایس آئی اور آئی بی پر برہمی کا اظہار کیا۔ جسٹس فائز عیسیٰ نے کہا کہ ملکی ایجنسیاں کیا کر رہی ہیں؟ کیا ہر کام میں تفریق ڈالنا ہی رہ گیا ہے؟ آرمی حکومت کا حصہ ہے۔ حکومت اور آرمی عوام کے پیسے پر پلتے ہیں۔ سماعت میں جسٹس فائز عیسیٰ نے آئی ایس آئی کے نمائندے سے مکالمہ کیا اور پوچھا کہ کیا پاکستان محفوظ ہے؟ ہر چیز سیاسی ایجنڈا نہیں ہوتی کبھی ملک کے لیے بھی سوچا کریں۔ جو کچھ بھی ہوا نہ اسلام آباد اور نہ ہی پاکستان کی خدمت ہوئی۔ اسلامی ملکوں کا حال دیکھ لیں۔ عراق ، شام ، یمن اور دیگر ملکوں میں افراتفری نہیں دیکھی؟ ہم اسلام سے اتنا دور کیوں چلے گئے ہیں؟ من میں جو مرضی ہو کر لیں یہ کس کا ایجنڈا ہے۔ یہ تو وہ جانیں جنہیں آزادی کی قدر معلوم ہو۔ انہوں نے کہا کہ روہنگیا مسلمانوں سے پوچھیں کہ آزادی کی قدر کیا ہوتی ہے۔ روہنگہیا مسلمان بے چارے ملک ڈھونڈتے پھر رہے ہیں۔مفت میں کچھ ملے تو کوئی قدر نہیں کرتا، اس معاملے پر آئی ایس آئی خاموش کیوں ہے؟ آپ کی بنیادی ذمہ داری ملک کو بچانا ہے۔ اُڑاؤ ، تباہ کرو بس یہ ایجنڈا بنا لیا ہے۔ دنیا میں اسلام پھیلا ہی اچھے سلوک اور کردار سے ہے۔ اگر میں آپ سے متفق نہیں تو کیا میں پتھر ماروں؟ آئی بی کی رپورٹ میں ایک چینل کا نام بھی لکھا ہے۔ کیا نام لے دوں؟ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا کہ رپورٹ سر بمہر ہے نام نہ لیں۔ جسٹس فائز کا کہنا تھا کہ میڈیا ایسے لوگوں کو کیوں نہیں بلاتا جو بتا سکتے ہیں کہ اسلام کیا ہے؟ اگر پیمرا صورتحال کا نوٹس نہیں لیتا تو ہم میڈیا کو نوٹس بھیج دیں ؟متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
ترسیلات زر کے حجم میں 28 فیصد اضافہ ہو گیا
-
عرس کی تقریبات میں بھگدڑ، اموات ہونے کی اطلاعات
-
عالمی مسائل سے نمٹنے میں کثیر فریقی کوششیں تیزکرنے کی ضرروت: گوتیرش
-
قوم پر مسلط لوگوں نے کسی حلقہ میں بھی 30 فیصد ووٹ نہیں لیے
-
پی ٹی اے اور ٹیلی کام کمپنیاں روزانہ 5 ہزار نان فائلرز کی سمز بند کرنے پر متفق
-
ٴمعاشی استحکام کے باوجود پاکستانی معیشت کو بڑے خطرات کا سامنا ہے
-
مذاکرات کی ابتدا حکومت کو کرنی ہے کیونکہ مذاکرات کی بال حکومتی کورٹ میں ہے
-
فوج اور سیاسی جماعتوں کے درمیان براہ راست مذاکرات کی آئین میں گنجائش نہیں
-
کتنی پنشن لینے والوں پر ٹیکس لگے گا؟ تفصیلات سامنے آ گئے
-
دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر میں تاخیر کا خدشہ پیدا ہو گیا
-
رواں سال پاکستان کی معاشی ترقی 2 فیصد رہنے کا امکان ہے
-
آئندہ مالی سال میں پاکستان کو بیرونی فنانسنگ کیلئے 23 ارب ڈالرز کا تخمینہ لگا لیا گیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.