پیپلزپارٹی اس بات پر یقین رکھتی ہے کہ سیاسی تبدیلی آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کے ذریعہ آنی چاہیے،

پیپلزپارٹی نے ہمیشہ جوڑ توڑ کے ذریعہ سیاسی تبدیلی کی مخالفت کی ہے اور کرتی رہے گی،طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں جنھوں نے گزشتہ 50سالوں میں پاکستان کا سیاسی نقشہ ترتیب دیا ہے، حقیقت میں یہ عوام کے ضمیر پر نقش ہو چکی اور کبھی بھی مٹائی نہیں جا سکتی، پارٹی نے تسلسل کے ساتھ ایک کے بعد دوسری ڈکٹیٹرشپ کا مقابلہ کرنے کے ساتھ ساتھ ملک کو متفقہ آئین دیا، نیوکلیئر اور میزائل ٹیکنالوجی دے کر ملک کے دفاع کو مضبوط کیا سابق صدرِ آصف علی زرداری کا پیپلزپارٹی کے 50ویں یوم تاسیس کے موقع پر پیغام

بدھ 29 نومبر 2017 19:05

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 29 نومبر2017ء) سابق صدرِ پاکستان اور پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی اس بات پر یقین رکھتی ہے کہ سیاسی تبدیلی آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کے ذریعہ آنی چاہیے، پیپلزپارٹی نے ہمیشہ جوڑ توڑ کے ذریعہ سیاسی تبدیلی کی مخالفت کی ہے اور کرتی رہے گی،طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں جنھوں نے گزشتہ 50سالوں میں پاکستان کا سیاسی نقشہ ترتیب دیا ہے، حقیقت میں یہ عوام کے ضمیر پر نقش ہو چکی اور کبھی بھی مٹائی نہیں جا سکتی، پارٹی نے تسلسل کے ساتھ ایک کے بعد دوسری ڈکٹیٹرشپ کا مقابلہ کرنے کے ساتھ ساتھ ملک کو متفقہ آئین دیا، نیوکلیئر اور میزائل ٹیکنالوجی دے کر ملک کے دفاع کو مضبوط کیا۔

بدھ کو پاکستان پیپلزپارٹی کے 50ویں یوم تاسیس (گولڈن جوبلی) 30نومبر کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ وہ اس شاندار موقع پر ملک کے اندر اور بیرون ملک مقیم تمام پارٹی کارکنوں اور تمام جمہوریت پسند عوام کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

یہ خوشیاں منانے کا موقع ہے اور اس کے ساتھ ساتھ ہمیں اپنی غلطیوں کا تجزیہ، پارٹی کی تنظیم نو اور اپنے اندر جھانک کر دیکھنا چاہیے۔

عوام کی خدمات کے حوالے سے پارٹی اپنے ریکارڈ پر فخر کرتی ہے۔ پارٹی نے نعرے "طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں" نے گزشتہ 50سالوں میں پاکستان کا سیاسی نقشہ ترتیب دیا ہے۔ حقیقت میں یہ عوام کے ضمیر پر نقش ہو چکی اور کبھی بھی مٹائی نہیں جا سکتی۔ پارٹی نے تسلسل کے ساتھ ایک کے بعد دوسری ڈکٹیٹرشپ کا مقابلہ کرنے کے ساتھ ساتھ ملک کو متفقہ آئین دیا، نیوکلیئر اور میزائل ٹیکنالوجی دے کر ملک کے دفاع کو مضبوط کیا، مشترکہ مفادات کونسل بنا کر صوبوں کو آواز دی ہے، مسلم ممالک کو اجتماعی آواز دی، 1971ء میں گنوائی جانے والی اراضی واگزار کروائی اور خواتین، محنت کشوں، کسانوں اور کچلے ہوئے طبقات کو بااختیار بنایا اور انہیں جبر سے آزاد کرایا۔

یہ پاکستان پیپلزپارٹی ہی ہے جس نے شملہ سمجھوتے کے ذریعے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگوں کو رکوایا۔ یہ پیپلزپارٹی ہی ہے جس نے پاکستان میں پہلی مرتبہ حبس بے جا کو قانون میں متعارف کروا کر تمام شہریوں کے انسانی حقوق کا تحفظ کیا۔ اپنے اصولوں اور آئیڈیلز کے لئے پارٹی کے دو سربراہوں اور لاتعداد کارکنوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔

پارٹی کے ریکارڈ اور جمہوریت کے لئے جدوجہد کا کوئی ثانی نہیں اورملک میں کوئی سیاسی جماعت پیپلزپارٹی کی خدمات کے پاسنگ بھی نہیں۔ پارٹی اس بات پر یقین رکھتی ہے کہ سیاسی تبدیلی آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کے ذریعہ آنی چاہیے۔ پیپلزپارٹی نے ہمیشہ جوڑ توڑ کے ذریعہ سیاسی تبدیلی کی مخالفت کی ہے اور کرتی رہے گی۔ پارٹی سیاسی انجینئرنگ کرنے کی اور ملک میں مذہبی نسل پرستی تھوپنے کی ہر کوشش کی مخالفت کرتی رہے گی۔

پارٹی یہ عہد کرتی ہے کہ غیر منتخب افراد اور اداروں کو عوام کے اختیارات غصب کرنے کی مزاحمت کرے گی۔ سابق صدر نے پارٹی کارکنوں کو ہدایت کی کہ وہ پارٹی کا امید اور ظلم وجبر سے نجات کا پیغام پھیلائیں۔ خاموش اور مایوس عوام کو روشن صبح کی نوید دیں۔ انہیں بتائیں کہ وہ آگے آکر پارٹی کی حمایت کریں تاکہ ان کے خواب شرمندہ تعبیر ہو سکیں۔ آگے آنے والے چیلنجز کا سامنا کرنے کے لئے خود کو تیار کریں۔

کارکنوں کی کامیابی قسمت میں لکھ دی گئی ہے۔ آج اس موقع پر ہم پارٹی لیڈروں اور کارکنوں کے ساتھ ساتھ تمام سیاسی کارکنوں جنہوں نے جمہوریت کی تاریخی جدوجہد میں حصہ لیا ہے اور قربانیاں دی ہیں کو خراج عقیدت اور خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں۔ جس وقت جمہوری کارکن ڈکٹیٹرشپ کے خلاف جدوجہد کر رہے تھے تو ریاستی اداروں میں ایسے لوگ بھی تھے جو ڈکٹیٹروں کے سامنے سر تسلیم خم کر رہے تھے، ان سے وفاداری کا حلف لے رہے تھے اور ڈکٹیٹروں کو جواز فراہم کر رہے تھے۔

یہ بات ہمارے کارکنوں کو ممتاز کرتی ہے اور ان کی قربانیاں مزید نمایاں ہو جاتی ہیں۔ پارٹی ان تمام جری اور بہادر کارکنوں کو ان کے عزم و ہمت اور قربانیوں پر سلام پیش کرتی ہے۔ ان کی قربانیوں کے بغیر پارٹی آج ممتاز مقام نہیں حاصل کر سکتی تھی۔