تاریخی جلسے کو اسٹیبلشمنٹ کا شو قرار دینے والے بتائیں اینٹ سے اینٹ بجانے کا نعرہ لگا کر نکلنے والوں کا اشارہ کس طرف تھا، ڈاکٹر ذوالفقار مرزا

اسٹیبلشمنٹ سے معافی نامہ لے کر آئے ہیں، امید ہے سندھ کی سیاست درست ڈگر پر چڑھ جائے گی،لوگوں کے زخموں پر کچھ نہ کچھ مرہم ضرور رکھا جائے گا ایم کیو ایم سے اگر جرائم پیشہ افراد کو باہر کر دیا جائے تو وہ سمجھتے ہیں کہ ان کا جی ڈی اے سے اتحا د ہو سکتا ہے، قاسم آباد میں میڈیا سے گفتگو

منگل 28 نومبر 2017 22:41

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 نومبر2017ء) گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے مرکزی رہنماء و سابق وزیر داخلہ سندھ ڈاکٹر ذوالفقار مرزانے کہاہے کہ سکھر کے تاریخی جلسے کو اسٹیبلشمنٹ کا شو قرار دینے والے بتائیںکہ اینٹ سے اینٹ بجانے کا نعرہ لگا کر نکلنے والوں کا اشارہ کس طرف تھا،یہ اسٹیبلشمنٹ سے معافی نامہ لے کر آئے ہیں، امید ہے کہ سندھ کی سیاست درست ڈگر پر چڑھ جائے گی،لوگوں کے زخموں پر کچھ نہ کچھ مرہم ضرور رکھا جائے گا،ایم کیو ایم سے اگر جرائم پیشہ افراد کو باہر کر دیا جائے تو وہ سمجھتے ہیں کہ ان کا جی ڈی اے سے اتحا د ہو سکتا ہے۔

(جاری ہے)

وہ قاسم آباد میں سابق یوسی ناظم محبوب ابڑوسے ان کے بھائی کے انتقا ل پرتعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو کررہے تھے، ڈاکٹر ذوالفقار مرزا نے کہا کہ آصف علی زرداری کا مال پیپلزپارٹی سے علیحدہ کردیا جائے تو پھر کسی میں جلسہ کرنے کی حیثیت نہیں وہ اس سے بخوبی آگاہ ہیں،انہوں نے کہا کہ 10 سال میں سندھ کے لوگوں کو کیا ملا ہے پی پی نے سندھ کو اپنی جاگیر سمجھ رکھا ہے، آصف زرداری نے ان سے کہا تھا کہ اب انہیں کسی چیز کی ضرورت نہیں الیکشن خرید سکتا ہوں لیکن ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے،انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کو قومی سیاست اورقومی دھارے سے نکالنا خطرناک ہوسکتا ہے،اگرایم کیو ایم سے کریمنلز کو باہر کردیا جائے تو وہ سمجھتے ہیں کہ ان کا جی ڈی اے سے اتحاد ہوسکتا ہے، انہوں نے کہا کہ جن کی 90فیصد شوگر ملز ہیں وہ نہیں چلارہے اور زیادہ منافع کمانا چاہتے ہیں،آبادگارو ں نے 200روپے فی من ریٹ مانگا ہے جب وہ تھک کر 130روپے فی من پرآجائیں گے تو شوگرملیں بھی چل جائیں گی،انہوں نے کہا کہ فریال پہلے زرداری سے تالپور اور اب بھٹو ہوگئی ہیں،انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے سندھ دھرتی کو بیچا حق کھایا ان کا احتساب ہونا چاہیے چاہے وہ ذوالفقار مرزا ہی کیوں نہ ہو،ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ وہ جیب کترے کے بیٹے کے سوالوں کا جواب دینا نہیں چاہتے ،پورا حیدرآباد جانتا ہے کہ اس کے باپ کی انگلیاں کیوںکاٹی گئیں، انہوں نے کہا کہ گذشتہ 10سال میں لوگوں کو کیا دیاگیا،صاف پانی تک دستیاب نہیں ہے، سندھ میں آئندہ ایسا وزیر اعلیٰ آنا چاہیے جو عوام کے مسائل حل کرسکے،روڈ رستے درست ہوں ،اسکولوں میں سہولتیں دستیاب ہوں،ہسپتالوں میں ادویہ ہوں۔