گوادر بندرگاہ اور سی پیک منصوبوں کی تکمیل سے پورے خطے میں ترقی کی نئی راہیں کھلیں گی،غلام مصطفی خان ترین

منگل 28 نومبر 2017 22:18

گوادر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 28 نومبر2017ء) صوبائی وزیر بلدیات سردار غلام مصطفی خان ترین نے کہا ہے کہ گوادر بندرگاہ اور سی پیک منصوبوں کی تکمیل سے پورے خطے میں ترقی کی نئی راہیں کھلیں گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کے روز ادارہ ترقیاتی گوادر میں ایک بریفنگ میں شرکت کے دوران بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ادارہ ترقیات گوادر کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر سجاد حسین نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ گوادر میں پاک چائنا اکنامک کاریڈور کے تحت مختلف منصوبوں پر عملدرآمد کیا جارہا ہے۔

ان منصوبوں میں گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ، گوادر فری صنعتی زون، توانائی کے منصوبے، شاہراہوں کی تعمیر کے منصوبے شامل ہیں۔ بریفنگ میں صوبائی وزیر کو ادارہ ترقیات گوادر کی زیرنگرانی ترقیاتی منصوبوں اور گوادر ماسٹر پلان سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی اور بتایا کہ اقتصادی راہداری گوادر بندرگاہ، گوادر فری صنعتی زون، گوادر ایکسپریس وے سمیت دیگر مختلف میگا منصوبوں پر عملدرآمد ہورہا ہے۔

(جاری ہے)

ان منصوبوں سے گوادر سمیت پورے خطے میں تجارتی سرگرمیوں کو فروع ملے گا اور گوادر میں مزید سرمایہ کاری کے مواقع ملیں گے۔ اس کے علاوہ گوادر اور زوہائے سٹی چین کے درمیان سسٹر ریلیشن شب معاہدے کے تحت بھی ایک دوسرے کے ساتھ ہرممکن تعاون کیا جارہا ہے۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ ادارہ ترقیات گواد رمیں کئی ترقیاتی منصوبوں پر عملدرآمد ہورہا ہے جن میں سے بہت سے منصوبے مکمل ہوچکے ہیں جس میں جی ڈی اے ہسپتال، جی ڈی اے اسکول ودیگر منصوبے شامل ہیں۔

دریں اثناء صوبائی وزیر بلدیات سردار غلام مصطفی خان ترین کو ڈپٹی کمشنر گوادر محمد نعیم بازئی نے نیو ٹاؤن ہاؤسنگ اسکیم اور سنگار ہاؤسنگ اسکیم سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی جبکہ ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ مکران محمد عظیم بلوچ نے مکران ڈویژن میں لوکل گورنمنٹ کی زیرنگرانی ترقیاتی منصوبوں اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ گوادر زاہدعمر بلوچ اور چیف آفیسر دسٹرکٹ کونسل گوادر عبیداللہ بلوچ نے ضلع گوادر میں جاری ترقیاتی منصوبوں سے متعلق صوبائی وزیر کوآگاہ کیا۔ اس موقع پر صوبائی وزیر نے کہا کہ ضلع گوادر سمیت بلوچستان بھر میں لوکل گورنمنٹ کے تحت جاری ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل کے ساتھ ان منصوبوں میں کوالٹی میٹیریل کے استعمال کو یقینی بنایا جائے۔

متعلقہ عنوان :