پشاور،قومی اور صوبائی سطح پرحکمرانوں کی غیر سنجیدہ رویوں نے حساس حالات پیدا کئے،سکندر حیات خان شیرپائو

ملک میںبد امنی کی صورتحال پیدا ہوئی،حکمرانوں کی غیر اہم ایشومیں بلاجواز الجھائو کی وجہ سے ملک و قوم کے مسائل میں بے تحاشہ اضافہ ہوااوران میں پائی جانے والی مایوسی اور غیر یقینی حد درجے بڑھ گئی،صوبائی چیئرمین قومی وطن پارٹی

پیر 27 نومبر 2017 20:47

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 نومبر2017ء) قومی وطن پارٹی کے صوبائی چیئرمین سکندر حیات خان شیرپائو نے کہا ہے کہ قومی اور صوبائی سطح پرحکمرانوں کی غیر سنجیدہ رویوں نے حساس حالات پیدا کئے جس سے ملک میںبد امنی کی صورتحال پیدا ہوئی۔انھوں نے کہا کہ حکمرانوں کی غیر اہم ایشومیں بلاجواز الجھائو کی وجہ سے ملک و قوم کے مسائل میں بے تحاشہ اضافہ ہوااوران میں پائی جانے والی مایوسی اور غیر یقینی حد درجے بڑھ گئی ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے گائوں شیرپائو میں حلقہ پی کی21کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر حلقہ کے چیئرمین مفتی افتخار خان اور دیگر عہدیدار اور کارکن بھی موجود تھے۔اجلاس میں سیاسی صورتحال اور پارٹی کے تنظیمی امور کے علاوہ رابطہ عوام مہم کو مزید موثر بنانے کے حوالے بحث کی گئی۔

(جاری ہے)

سکندر شیرپائو نے کہا کہ یہ بات بڑی افسوسناک ہے کہ حکمرانوں نے اپنی ذمہ داریاں نبھانے کے بجائے آنے والے انتخابات پر اپنی تمام ترتوجہ مرکوز کردی ہے اور مختلف منصوبوںکے ذریعے عوام کو ٹرخا رہی ہے جودراصل عوام کی خدمت نہیں بلکہ الیکشن کمپین ہے۔

انھوں نے اسلام آباد دھرنا کے حوالے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ مسئلہ حکمرانوں کی غیر سنجیدگی کی وجہ سے سنگین ہوا اور بروقت اور موثر حکمت عملی کی فقدان کے باعث اس کو ختم کرنے کیلئے طاقت کا استعمال کیا گیا جو جمہوری روایت کے سراسر منافی ہے۔انھوں نے کہا کہ اب یہ معاملہ اپنے منطقی انجام کو پہنچ چکا لہٰذا حکمران مزید وقت ضائع کئے بغیر ملک و قوم کے مسائل کے حل کی طرف توجہ دے کر شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنائے۔

انھوں نے کہا کہ پہلے پانامہ کیس اور اب اسلام دھرناکی وجہ سے بہت سے اہم قومی مسائل پس پشت چلے گئے جس میں فاٹا کا خیبر پختونخوا میں انضمام سرفہرست ہے۔انھوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ حکومت فاٹا کو خیبر پختونخوا میں فوری طور پر شامل کرے تاکہ قبائلی عوام کی محرومیوں کے ازالہ کے ساتھ ساتھ ان کو قومی دھارے میں لایا جائے۔انھوں نے ملک میں فوری طور پر تمام میڈیا چینلز اور سوشل میڈیا نیٹ ورک بحال کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔