قومی و صوبائی سطح پرحکمرانوں کی غیر سنجیدہ رویوں نے حساس حالات پیدا کئے جس سے ملک میںبد امنی کی صورتحال پیدا ہوئی،

اسلام آباد دھرنا حکمرانوں کی غیر سنجیدگی سے سنگین ہوا ، اس کو ختم کرنے کیلئے طاقت کا استعمال کیا گیا جو جمہوری روایت کے سراسر منافی ہے صوبائی چیئرمین قومی وطن پارٹی سکندر حیات خان شیرپائو کا اجلاس سے خطاب

پیر 27 نومبر 2017 17:39

قومی و صوبائی سطح پرحکمرانوں کی غیر سنجیدہ رویوں نے حساس حالات پیدا ..
پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 27 نومبر2017ء) قومی وطن پارٹی کے صوبائی چیئرمین سکندر حیات خان شیرپائو نے کہا ہے کہ قومی اور صوبائی سطح پرحکمرانوں کی غیر سنجیدہ رویوں نے حساس حالات پیدا کئے جس سے ملک میںبد امنی کی صورتحال پیدا ہوئی، حکمرانوں کی غیر اہم ایشومیں بلاجواز الجھائو کی وجہ سے ملک و قوم کے مسائل میں بے تحاشہ اضافہ ہوااوران میں پائی جانے والی مایوسی اور غیر یقینی حد درجے بڑھ گئی ہیں، اسلام آباد دھرنا کے حوالے کہا کہ یہ مسئلہ حکمرانوں کی غیر سنجیدگی کی وجہ سے سنگین ہوا اور بروقت و موثر حکمت عملی کی فقدان کے باعث اس کو ختم کرنے کیلئے طاقت کا استعمال کیا گیا جو جمہوری روایت کے سراسر منافی ہے۔

وہ بروز پیر انہوں نے گائوں شیرپائو میں حلقہ پی کی21کے اجلاس سے خطاب کر رے تھے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر حلقہ کے چیئرمین مفتی افتخار خان اور دیگر عہدیدار اور کارکن بھی موجود تھے۔اجلاس میں سیاسی صورتحال اور پارٹی کے تنظیمی امور کے علاوہ رابطہ عوام مہم کو مزید موثر بنانے کے حوالے بحث کی گئی۔سکندر شیرپائو نے کہا کہ یہ بات بڑی افسوسناک ہے کہ حکمرانوں نے اپنی ذمہ داریاں نبھانے کے بجائے آنے والے انتخابات پر اپنی تمام ترتوجہ مرکوز کردی ہے اور مختلف منصوبوںکے ذریعے عوام کو ٹرخا رہی ہے جودراصل عوام کی خدمت نہیں بلکہ الیکشن کیمپنہے۔

انھوں نے کہا کہ اب یہ معاملہ اپنے منطقی انجام کو پہنچ چکا لہٰذا حکمران مزید وقت ضائع کئے بغیر ملک و قوم کے مسائل کے حل کی طرف توجہ دے کر شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنائے،پہلے پانامہ کیس اور اب اسلام دھرناکی وجہ سے بہت سے اہم قومی مسائل پس پشت چلے گئے جس میں فاٹا کا خیبر پختونخوا میں انضمام سرفہرست ہے،اب وقت آگیا ہے کہ حکومت فاٹا کو خیبر پختونخوا میں فوری طور پر شامل کرے تاکہ قبائلی عوام کی محرومیوں کے ازالہ کے ساتھ ساتھ ان کو قومی دھارے میں لایا جائے۔انھوں نے ملک میں فوری طور پر تمام میڈیا چینلز اور سوشل میڈیا نیٹ ورک بحال کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔