کے الیکٹرک نے اورنگی کے علاقے مجیب گوٹھ میں نئے پی ایم ٹیز اور کم قیمت میٹرزکی تنصیب مکمل کرلی

ہفتہ 25 نومبر 2017 16:02

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 نومبر2017ء) کے الیکٹرک نے اورنگی ٹاؤن میں گنجان آبادی والے علاقے مجیب گوٹھ میں بجلی کے 50نئے کھمبوں، پی ایم ٹیز اور تقریباً250کم قیمت میٹرز نصب کر کے پورے علاقے میں کامیابی سے بجلی کی فراہمی شروع کر دی ہے۔یہ پروجیکٹ تقریباً 2ماہ میں مکمل ہوا ہے۔اس پروجیکٹ کے حوالے سے کے الیکٹرک کے ترجمان نے بتایا،’’اس سے قبل مجیب گوٹھ کے رہائشی غیر قانونی ذرائع سے بجلی حاصل کر رہے تھے جس کی وجہ سے قریبی نصب پی ایم ٹیز پر فالٹس اور ٹرپنگ کی شرح بہت زیادہ تھی۔

بجلی کے غیر قانونی نیٹ ورک کے باعث بلوں کی ادائیگی کا تناسب بھی بہت کم تھاجس کی وجہ سے اس علاقے کا شمار بہت زیادہ نقصان والے علاقوں میں ہوتا تھا ۔‘‘کے الیکٹرک نے مقامی کمیونٹی کے تعاون سے علاقے کو ایریل بنڈلڈ کیبل پر منتقل کردیا جس کے بعد بجلی کی چوری تقریباً نا ممکن ہو گئی۔

(جاری ہے)

بجلی کے غیر قانونی استعمال کے خلاف علاقے کے لوگوں کو قائل کرنے کے بعد انفراسٹرکچر نصب کیا گیاہے اور ساتھ ہی کم قیمت میٹروںکے لیے درخواستوں پر کام شروع کردیا گیا ۔

کے الیکٹرک کے ترجمان نے مزید کہا،’’کے الیکٹرک شہرِ کراچی سمیت مجیب گوٹھ اور دیگر مضافاتی علاقوں میںبجلی چوری کی روک تھام کیلئے پرعزم ہے۔ ابتدائی مرحلے میںغیر قانونی کنکشنوں کوختم کرنے کے دوران کے الیکٹرک کی ٹیموں کو مزاحمت کا سامنا بھی کرنا پڑا تاہم کے الیکٹرک کی جانب سے غیر قانونی انفرااسٹرکچر کے نقصانات کے حوالے سے کوششیں جاری رکھی گئیں اور بالآخر اس منصوبے کو کامیابی کے ساتھ مکمل کیا گیا جس کے لیے ہم علاقہ مکینوں کے تعاون کے شکرگزار ہیں۔

‘‘ سنہ 2009ء میں شہر کا 15 فیصد سے کم حصہ لوڈ شیڈ سے مستثنیٰ تھا جب کہ جنریشن، ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن نیٹ ورک میں مسلسل سرمایہ کاری کے نتیجے میں شہر کا60 فیصد سے زائد حصہ لوڈ شیڈ سے مستثنیٰ ہوچکا ہے جس میں صنعتی زونز بھی شامل ہیں۔ ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن پر آنے والے نقصانات گزشتہ 6 برسوں کے دوران تقریبا 13 فیصد کم کئے گئے جبکہ کے الیکٹرک نے 3,100 سے زائد پی ایم ٹیز کو ایریل بنڈلڈ کیبلز پر منتقل کیا ہے تاکہ فالٹس کے تناسب میں کمی لائی جاسکے اور بلاشبہ اس نیٹ ورک کے باعث بجلی چوری کا خاتمے میں بھی خاطر خواہ مدد ملے گی ۔

متعلقہ عنوان :