کوئٹہ، فورسز کی گاڑی کے قریب خودکش حملہ، 1 بچے سمیت 4 شہید،،5 اہلکاروں سمیت 17 زخمی

زخمیوں میں خواتین اور کمسن بچے بھی شامل ،ہسپتالو ں میں ایمر جنسی نافذ خوشحال پاکستان اور بلوچستان کی ترقی کیلئے دہشت گردوں کیخلاف کارروائیاں جاری رہیں گی، صوبائی وزیر داخلہ

ہفتہ 25 نومبر 2017 16:01

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 نومبر2017ء) کوئٹہ میں سیکورٹی فورسز کی گاڑی کے قریب خودکش حملہ 1 بچے سمیت 4 افراد شہید جبکہ5 اہلکاروں خواتین اور بچوں سمیت 17 افراد زخمی ہو گئے زخمیوں کو فوری طور پر سول ہسپتال کوئٹہ پہنچایا گیا دھماکے کے بعد سول ہسپتال اور بی ایم سی میں ایمر جنسی نافذ کر دی گئی دھماکے کی اطلاع ملتے ہی سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں نے جائے وقوعہ کو کنٹرول میں لیا اور آنے جانے والے تمام راستے بند کر دیئے گئے صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ سیکورٹی فورسز نے کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں دہشت گردوں کے کئی منصوبے ناکام بنا دیئے اور اب بھی دہشت گردوں کے خلاف کا رروائیاں جاری رہے گی کیونکہ یہ ملک دشمن عناصر قو تیں ہے جو کبھی بھی پاکستان اور بلوچستان کی ترقی وخوشحالی نہیں چا ہتے تفصیلات کے مطابق کوئٹہ کے علاقے سریاب روڈ پر ایف سی کمانڈنٹ کی گاڑی گزر رہی تھی کہ ایک خودکش حملہ آور نے اپنے آپ کو دھماکے سے اڑا دیا جس کے نتیجے میں خودکش حملے میں ایک بچہ محمد حمزہ سمیت 4 افراد شہید ہو گئے دھماکے کے وقت ایف سی کمانڈنٹ گاڑی میں موجود نہیں تھے جبکہ17 افراد زخمی ہو گئے جن میں محمد ارشاد، محمد ضمیر، صدام ، طالب حسین، یاسر، محمد ناصر ، اختر محمد، شمیم،یعقوب آغا، میاں خان، عبدالرحمان، غلام دستگیر، خدا بخش، محمد اعجاز سمیت زخمی ہو گئے جنہیں فوری طور پر سول ہسپتال کوئٹہ پہنچا دیا گیا پولیس کے مطابق دھماکا خودکش حملہ ہے جس میں حملہ آور نے فورسز کی گاڑی کو سریاب پل کے قریب نشانہ بنایاپولیس کا کہنا ہے کہ حملہ آور پہلے سے ہی سریاب پل پر موجود تھا جو ایف سی کی گاڑی کو آتے دیکھ کر پیدل چلتے ہوئے اس کے قریب گیا اور خودکو دھماکے سے اڑا لیاپولیس کے مطابق دھماکے کی آواز دور دور تک سنی گئی اور اس سے قریب کھڑی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا جس کے نتیجے میں 5 ایف سی اہلکاروں سمیت 19 افراد زخمی بھی ہوئے پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ آور کا نشانہ کمانڈنٹ ایف سی تھے لیکن وہ گاڑی میں موجود نہیں تھے دھماکے کے بعد پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے جائے وقوعہ کو گھیرے میں لے لیا جب کہ ریسکیو اہلکاروں نے موقع پر پہنچ کر زخمیوں اور شہید ہونے والوں کو سول اسپتال کوئٹہ منتقل کیاجائے وقوعہ پر بم ڈسپوزل اسکواڈ کو بھی طلب کرلیا گیا ہے اور شواہد اکٹھا کیے جارہے ہیں جب کہ جائے وقوعہ پر خودکش بمبار کے اعضا کو تحویل میں لے لیا گیا ہے صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی نے جائے وقوعہ پر میڈیا سے بات چیت کر تے ہوئے کہا ہے کہ سیکورٹی فورسز نے ہمیشہ دہشت گردوں کے کئی منصوبے ناکام بنا دیئے دہشت گرد اب چھپ کر وار کر تے ہیں اور ان کو کسی بھی صورت نہیں بخشا جائے گا سیکورٹی فورسز نے صوبے اور عوام کے تحفظ کے لئے اپنی جانوں کی قربانیاں دی ہیں انہوں نے کہا ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف بلوچستان بھر میں کا رروائیاں جاری ہے دہشت گرد اب چھپ کر بے گناہ لو گوں کو نشانہ بنا تے ہیں جبکہ خودکش حملے کے بعد سول ہسپتال اور بی ایم سی میں ایمر جنسی نافذ کر کے تمام ڈاکٹروں ، پیرامیڈیکل اسٹاف اور عملے کو طلب کر لیا ۔