حکومت نرمی برتے ،دھرنا شرکا نہتے ہیں ، مذاکرت سے حل نکلنا چاہیے، تشدد مسئلے کا حل نہیں، مذاکرات میں کردار کیلئے تیار ہیں، حکومت فوری طور پر آپریشن ملتوی کرے،پیر آف گولڑہ نظام الدین جامی کا بیان

ہفتہ 25 نومبر 2017 15:30

اسلام اآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 25 نومبر2017ء) پیر اآف گولڑہ شریف غلام نظام الدین جامی کی جانب سے آپریشن روکنے اورثالثی کے دوبارہ مذاکرات کے ذریعے معاملات حل کرنے کی درخواست پر حکومت نے وقتی طور آپریشن روک دیا۔تفصیلات کے مطابق پیر آف گولڑہ پیر نظام الدین جامی نے آپریشن روکنے اور مذاکرات کے لئے پھر کردار ادا کرنے کی پیشکش کردی۔

اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ حکومت نے ہماری مذاکراتی کوششوں کے باوجود آپریشن شروع کردیا ،حکومت ہمیں مذاکرات کا موقع دینے کے لئے آپریشن بند کرے ، پیر نظام الدین کا کہناتھا کہ کمیٹی کی جانب علامہ خادم حسین رضوی کو بھی سمجھانے کی کوشش کی کہ وہ عدالتی فیصلوں کا انتظار کرلیں لیکن وہ نہ مانے ۔ انہوں نے کہاکہ علامہ خادم حسین رضوی نہیں تو حکومت ہے ہماری بات مان لے اور بات چیت کا راستہ اپنائے ،میں حکومت اور دھرنے والوں کے درمیان پل کا کردار ادا کرنے کو تیار ہوںحکومت سے اپیل کرتاہوں وہ آپریشن بند کرے اور نرمی دکھائے،نیہ سلسلہ جاری رہا تو پورے ملک میں یہ آگ پھیل جائیگی،اگر حکومت نے صورتحال کی نزاکت کا احساس نہ کیا تو قابو پانا مشکل ہوگا، ندھرنا والے بھی غیر ملکی نہیں بلکہ پاکستانی اور مسلمان ہیں ، نیہ معاملہ سیاسی نہیں بلکہ خالصتاً مذہبی ہے جو مذاکرات سے ہی حل ہوگا، نایک مرتبہ پھر فریقین سے مذاکرات کی میز پر بیٹھنے کی اپیل کرتاہوں۔

(جاری ہے)

تشدد مسئلے کا حل نہیں، مذاکرات میں کردار کیلئے تیار ہیں پیر نظام الدین جامی کا کہناتھا کہ اب تک کسی ذریعے سے دھرنا شرکاء کے پاس اسلحہ کی موجودگی ثابت نہیں ہوئی۔دھرنا شرکاء نبی آخرزماں کی محبت میں بیٹھے رہے ۔سختی سے مسائل گمبھیر تر ہوتے جائیں گے جو ملک و قوم کے مفاد میں نہیں

متعلقہ عنوان :