کٹھ پتلی انتظامیہ نمائشی اقدامات کے بجائے غیر قانونی طو رپر نظر بند تما م کشمیریوں کو رہا کرے، میر واعظ

ہفتہ 25 نومبر 2017 12:40

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 نومبر2017ء)مقبوضہ کشمیر میں حریت فورم کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق نے پتھرائو کے الزام میں گرفتار کشمیری نوجوانوں کے مقدمات واپس لینے کے کٹھ پتلی انتظامیہ کے اعلان کو محض ایک نمائشی اقدام قرار دیتے ہوئے حریت رہنمائوں اور کارکنوں سمیت غیر قانونی طور پر نظر بند تمام کشمیریوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔

کشمیر میڈیاسروس کے مطابق میر واعظ عمر فاروق نے سرینگر میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پتھرائو کی پاداش میں گرفتار نوجوانوں کے خلاف درج مقدمات واپس لینے کا اعلان طفل تسلی کے سوا کچھ نہیں اور ستم ظریفی یہ ہے کہ اس اعلان کے ساتھ ہی اسلام آباد میں جسمانی طو ر پر معذور ایک رکشہ ڈرائیور پر کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کر کے اسے جموں خطے کی کٹوعہ جیل میں منتقل کیا گیا۔

(جاری ہے)

میر واعظ نے کہا کہ اس وقت ہزاروں کشمیری مقبوضہ علاقے اور بھارت کی مختلف جیلوں میں محض اپنے سیاسی نظر یات کی بنیا پر برسہابرس سے نظر بند ہیںجنہیں جسمانی اور ذہنی اذیتوں سے گزارا جا تا ہے۔ انہوںنے کہا کہ نظر بندوں کو طبی سمیت تمام بنیادی سہولیات سے محروم رکھا جا رہا ہے۔ میر واعظ عمر فاروق نے کہا کہ اگر کٹھ پتلی انتظامیہ واقعی سنجیدہ اور مخلص ہے تو سب سے پہلے جیلوں ، تھانوں اور تفتیشی مراکز میں بند کشمیری سیاسی نظر بندوں کو رہا اور آرمڈ فورسز سپیشل پاورز ایکٹ ، پبلک سیفٹی ایکٹ اور دیگر کالے قوانین کو منسوخ کرے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیری نوجوان دیرینہ حل طلب تنازعہ کشمیر کی وجہ سے سڑکوں پر آرہے ہیں اور جب تک اس مسئلے کو کشمیریوں کی خواہشات اور جذبات کے مطابق منصفانہ طریقے سے حل نہیں کیا جاتا ، اس وقت تک یہاں کے حالات ٹھیک نہیں ہونگے۔