وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس

توانائی کے شعبہ کیلئے چار منصوبوں سمیت سماجی، تعلیم، ٹرانسپورٹ، مواصلات اور پانی وسائل کے شعبوں سے متعلق منصوبوں کی منظوری دی گئی

جمعہ 24 نومبر 2017 22:29

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 نومبر2017ء) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی (ایکنک) کا اجلاس جمعہ کو وزیراعظم آفس میں ہوا۔ اجلاس میں حکومت کی طرف سے توانائی کی قلت دور کرنے کے عزم کے تحت توانائی کے شعبہ پر خصوصی توجہ دیتے ہوئے توانائی کے شعبہ کیلئے چار منصوبوں کی منظوری دی گئی۔

ایکنک نے جنوبی علاقہ میں بجلی سپلائی بہتری کیلئے 220 کے وی گدو۔سبی ٹرانسمیشن لائن تعمیر کی منظوری دی جس پر 8 ارب 36 کروڑ 60 لاکھ روپے لاگت آئے گی جبکہ 500 کے وی لاہور سب سٹیشن اور ٹرانسمیشن لائن کی منظوری بھی دی گئی جس پر 20 ارب 37 کروڑ 20 ہزار روپے لاگت آئے گی۔ ایکنک نے 1410 میگا واٹ تربیلا۔5 توسیعی منصوبہ سے بجلی اخراج کی بھی منظوری دی جس پر 4 ارب 14 کروڑ روپے لاگت آئے گی جبکہ 1224 میگاواٹ ہوا سے بجلی بنانے والے بنانے والے جھمپر منصوبہ سے بجلی اخراج کی بھی منظوری دی گئی جس پر 10 ارب 75 کروڑ 20 ہزار روپے لاگت آئے گی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں سماجی ، تعلیم، ٹرانسپورٹ، مواصلات اور پانی وسائل کے شعبوں سے متعلق بھی منصوبوں کی منظوری دی گئی۔ ایکنک نے وزیراعظم لیپ ٹاپ سکیم فیز۔3 کی منظوری دی۔ وزیراعظم نے ہائیر ایجوکیشن کمیشن کو ہدایت کی کہ ’’لیپ ٹاپ سب کیلئے‘‘ پروگرام ترتیب دے اور تمام اہل طالب علموں کو لیپ ٹاپ فراہم کئے جائیں، اس منصوبہ پر 21 ارب 33 کروڑ 50 لاکھ روپے لاگت آئے گی۔

ایکنک نے فیصل آباد شہر کیلئے پانی کے وسائل میں توسیعی منصوبہ فیز۔2 کی بھی منظوری دی جس پر 14 ارب 63 کروڑ 60 لاکھ روپے لاگت آئے گی۔ ایکنک نے پنجاب میں ساہیوال اور سیالکوٹ کیلئے انٹرمیڈیٹ سٹیز امپرومنٹ انوسٹمنٹ پروگرام کی بھی منظوری دی جس پر 26 ارب 32 کروڑ 50 لاکھ روپے لاگت آئے گی۔ افغان طلبا کیلئے تین ہزار علامہ اقبال وظائف فراہم کرنے کی منظوری دیتے ہوئے وزیراعظم نے ہائیر ایجوکیشن کمیشن کو ہدایت کی کہ اس منصوبہ کو پانچ سال کی بجائے تین سال میں مکمل کیا جائے، اس منصوبہ پر 7 ارب 35 کروڑ 20 لاکھ روپے لاگت آئے گی۔

کوئٹہ ڈھاڈھر موٹروے سیکشن کی بحالی، اپ گریڈیشن اور توسیع کی بھی منظوری دی گئی جس پر 7 ارب 11 کروڑ 50 لاکھ روپے لاگت آئے گی۔ چترال ایون بھمبروٹ سڑک کی تعمیر، بحالی اور کشادگی کی بھی منظوری دی گئی جس پر 4 ارب 60 کروڑ روپے لاگت آئے گی۔ وزیراعظم نے کے پی کے حکومت کو ہدایت کی کہ کیلاش قبیلہ کی تہذیب کا تحفظ سول سوسائٹی اور غیر سرکاری تنظیموں کے ساتھ مل کر یقینی بنایا جائے۔

مالاکنڈ ٹنل کی تعمیر اور ڈیزائننگ کی منظوری دی گئی جس پر 16 ارب 55 کروڑ 40 لاکھ روپے لاگت آئے گی۔ پاکستان ریلوے کیلئے 230 مسافر کوچز خریدنے کی بھی منظوری دی گئی جس پر 31 ارب 19 کروڑ 40 لاکھ روپے لاگت آئے گی۔ پاکستان میری ٹائم سیکورٹی ایجنسی کیلئے 6 میری ٹائم پٹرول ویسلز کی خریداری کی منظوری دی گئی جس پر 16 ارب 28 کروڑ روپے لاگت آئے گی۔ بلوچستان کے ضلع خاران میں ڈیم کی تعمیر کی منظوری دی گئی جس پر 10 ارب 51 کروڑ 10 لاکھ روپے لاگت آئے گی۔ کراچی کے صنعتی علاقہ میں ای سی ای ٹریٹمنٹ پلانٹس کے قیام کی بھی منظوری دی گئی جس پر 11 ارب 79 کروڑ 90 لاکھ روپے لاگت آئے گی۔