خواتین کے خلاف تشدد کا خاتمہ، پنجاب کمیشن برائے حقوق خواتین کی 16 ایام کی آگہی مہم کا با قاعدہ آغاز

جمعہ 24 نومبر 2017 22:24

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 نومبر2017ء) پنجاب کمیشن برائے حقوق خواتین نے پنجاب بھر میںخواتین کے خلاف تشدد کے خاتمے کے حوالے سی16 ایام کی آگہی مہم کا با قاعدہ آغاز کر دیا ہے۔ ہر سال 25 نومبر سے 10 دسمبر تک اقوام متحدہ،بین الاقوامی ادارے اوردنیا بھر کے سرکاری وغیر سرکاری ادارے خواتین کے حقوق کی ترویج اورانکے خلاف تشدد کے خاتمے کیلئے عالمی سطح پر مہم چلاتے ہیں۔

یہ 16 ایام کی مہم 25 نومبر عالمی دن برائے خواتین کے خلاف تشدد کے خاتمے سے شروع ہو کر 10 دسمبر بین الاقوامی یوم برائے انسانی حقوق تک جاری رہے گی۔اس سلسلے سے کمشنرلاہور ڈویژن میں منعقدہ پریس کانفرنس میں پنجاب کمیشن برائے حقوق خواتین حکومت پنجاب کی چیئرپرسن فوزیہ وقار نے کہا کہ من حیث القوم عورتوں کے ساتھ روا رکھے جانے والے ہر قسم کے امتیازی سلوک کے خلاف لازمی لڑنا چاہیے تاکہ انہیں مناسب طور پر تحفظ فراہم کیا جا سکے کیونکہ کسی بھی معاشرے کا استحکام عورت کے وقار سے براہ راست منسلک ہے۔

(جاری ہے)

اس لیے معاشرتی نظام کو سبو تاژ ہونے سے بچانے کیلیے عورتوں اور لڑکیوں کے خلاف تشدد کا خاتمہ از حد ضروری ہے۔انہوں نے تمام شراکت داروں کو ترغیب دلاتے ہوئے کہا کہ خواتین کو با اختیار بنانے اور مضبوط روایات کو پروان چڑھانے کی خاطر اپنا اپنا فعال کردار بھرپور انداز میں نبھانے میں کوئی کسر نہ اٹھا رکھیں۔چئیرپرسن نے کہا کہ کوئی مذہب بھی عورتوں پر ظلم ، تشدد و امتیازی سلوک کی اجازت نہیں دیتا بلکہ امن آشتی اور برداشت کی تبلیغ کرتا ہے جو کہ کسی بھی مضبوط معاشرے کیلیے اجزائے لازم ہیں۔

ملک کا وقار اسی میں ہے کہ سب کو مساویانہ حقوق دیئے جائیں۔ اس سلسلے میں تمام تعلیمی اداروں میں حقوق کی بنیادی تعلیم دی جانی چاہیے تا کہ نوجوان نسل کو شعورو آگہی حاصل ہو اور ملک کا وقار بلند ہو۔عالمی سطح پر چلائی جانیوالی مہم کے حوالے سے انہوں نے مزید کہا کہ اراکین کمیشن اور ڈیویژنل کو آرڈینیٹرز صوبے بھر میں مظلوم عورت کی داد رسی کیلیے بھرپور طور پر مسائل اور انکے سدباب کیلیے اٹھائے جانیوالے اقدامات کو اجاگر کر رہے ہیں اسی حوالے سے چوبیس گھنٹے فعال کمیشن کی ہیلپ لائن1043 شکایات،رہنمائی اور معلومات کیلیے اپنی خدمات سر انجام دے رہی ہے۔

اس موقع پر کمشنر لاہور ڈویژن عبداللہ خان سنبل نے کہا کہ مو جودہ حکومت خواتین پر تشدد کے روک تھام کیلیے مکمل طرح مستعد ہے اس کیلیے عوام الناس کی مدد اور تعاون درکار ہے تاکہ عورتوں کو تحفظ فراہم کیا جا سکے اور معاشرے کو روایتی طرز فکر کو ترقی پسندانہ سے بدلنا ہو گا ۔ انہوں نے کہا کہ انسانی ترقی کیلیے ضروری ہے کہ تمام انسانوں کو یکسر مواقع دیئے جائیں اور امن پسند قوم بن کر ابھرا جائے جس سے آنے والی نسلوں کو بہتر طرز زندگی میسر آسکے گا اور یہی پاکستان کی اصل پہچان ہے۔

واضح رہے کہ ان 16ایام میں پنجاب کمیشن برائے حقوق خواتین کی جانب سے صوبے کی تمام ڈویژنز جن میں لاہور، راولپنڈی، گوجرانوالہ،فیصل آباد، سرگودھا، ملتان،ساہیوال، ڈیرہ غازی خان اور بہاولپورشامل ہیں، میں وسیع پیمانے پر آگاہی مہم کا آغاز بھی کر دیا گیا ہے جو مختلف سرگرمیوں پر مشتمل ہے۔ان میں کالجز اور جامعات کے طلباء و طالبات سے مل کر واک، سیمینار، میڈیا انٹرویوز ، وائٹ ریبن تنظیم کے ملین مین مارچ میںشرکت اور دیگر سرگرمیاں شامل ہیں جن کا بنیادی مقصد مردوعورت میں یکساں طور پر خواتین کے حقوق اور انکی پاسداری کیلیے بیداری لانا ہے۔

علاوہ ازیں کمیشن اور سوشل ویلفیئر کی اشتراک سے تشدد سے متاثرہ خواتین کیلئے قائم عارضی رہائشگاہوں میں بھی پرفارمنسز،بریسٹ کینسر سے متعلق معلوماتی سیشن اور انکے بچوں کی جانب سے ٹیبلوز بھی پیش کیے جائیں گے۔ مزید برآں لاہور میں حمزہ فائونڈیشن برائے بہرے طلبہ کی جانب سے عورتوں کے خلاف تشدد کے حوالے سے ’’ کوئی پیچھے نہ رہے ‘‘کے موضوع پر پوسٹرز اور دیگرآرٹ کے مقابلہ جات ،پنجاب یونیورسٹی، کنیئرڈ کالج برائے خواتین اور لاہور کالج برائے خواتین یونیورسٹی میں آگہی نشستوں کا انعقاد بھی شامل ہے۔یاد رہے اس موقع پر رکن پی سی ایس ڈبلیو لاہور ڈویژن ام لیلیٰ سمیت کمیشن کے دیگر افسران بھی موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :