کرپشن کے خلاف ہماری جدوجہد کامیاب ہو کر رہے گی، لوٹ کھسوٹ کے اس نظام سے بغاوت کا اعلان کرتے ہیں،سراج الحق

اب یہ نظام رہے گا یا ہم رہیں گے،جماعت اسلامی آئندہ الیکشن میں پچاس فیصد ٹکٹس نوجوانوں کودے گی

جمعہ 24 نومبر 2017 22:24

کرپشن کے خلاف ہماری جدوجہد کامیاب ہو کر رہے گی، لوٹ کھسوٹ کے اس نظام ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 نومبر2017ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ ہم نے کرپشن کے خلاف جو جدوجہد شروع کی ہے وہ کامیاب ہو کر رہے گی ۔ ہم لوٹ کھسوٹ کے اس نظام سے بغاوت کا اعلان کرتے ہیں ۔ اب یہ نظام رہے گا یا ہم رہیں گے ۔ اب اسٹیٹس کو اور امریکی آلہ کاروں کے استحصالی نظام کو عوام ایک دن کے لیے برداشت کرنے کو تیار نہیں ۔

70سال سے اقتدار پر قابض ظالم اشرافیہ نے اقتدار پر قبضہ کر رکھاہے جس میں سے 35 سال یہا ں مارشل لاء رہا اور ڈکٹیٹروں نے قبضہ کیے رکھا ۔نام نہاد سول حکمرانوں اور فوجی ڈکٹیٹروں کو امریکی سامراج او ر عالمی اسٹیبلشمنٹ کی سرپرستی حاصل رہی ۔ امریکہ نے اسلامی ملکوں میں اپنے کئی کئی گھوڑے پال رکھے ہیں ایک ناکام ہوتاہے تو وہ دوسرے کو آگے کر دیتا ہے۔

(جاری ہے)

نوازشریف کو سپریم کورٹ نے کرپشن پر نااہل کیا مگر وہ ابھی تک پوچھتے پھرتے ہیں کہ مجھے کیوں نکالا اور کہتے ہیں مجھے دوبارہ اختیارات دیں۔ گجرات ، سیالکوٹ اور منڈی بہائو الدین کے نوجوانوں کے بلوچستان میں قتل کے اصل مجرم حکمران ہیں جو نوجوانوں کو بے روزگاری کی چکی میں پیس رہے ہیں ۔ پنجاب اور مرکز میں تین عشروں سے شریف خاندان حکومت میں ہے شہبازشریف بتائیں کہ انہوں نے بے روزگار ی کے خاتمہ کے لیے کیا کیاہے ۔

جماعت اسلامی آئندہ الیکشن میں پچاس فیصد ٹکٹس نوجوانوں کودے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کالج گرائونڈ وزیرآباد میں یوتھ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ کنونشن سے صدر جے آئی یوتھ زبیر احمد گوندل ، بلال قدرت بٹ اور مشتاق احمد بٹ نے بھی خطاب کیا ۔ یوتھ کنونشن میں ہزاروں لوگوں نے شرکت کی جن میں بہت بڑی تعداد نوجوانوں کی تھی ۔ سینیٹر سرا ج الحق نے کہاکہ بے حس اور نااہل حکمرانوں کی وجہ سے ملک گھمبیر مسائل کا شکار ہے حکمران ان مسائل سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتے ہیں نہ ان کا کوئی وژن ہے ۔

حکمرانوں میں اپنی ذات سے آگے دیکھنے کی اہلیت نہیں ان کا بس ایک ہی نظریہ ہے کہ لوٹو اور پھوٹولیکن اب قوم انہیں بھاگنے نہیں دے گی ۔ ہم نے سپریم کورٹ سے درخواست کی ہے کہ پانامہ لیکس کے دیگر 436 کرداروں اور بنکوں کو لوٹ کر دولت بیرون ملک منتقل کرنے والوں کا محاسبہ کیا جائے ۔ ہماری اس درخواست کی سماعت شروع ہوگئی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ بددیانت اور کرپٹ لوگوں کو سرپر مسلط کرنے والوں کو اپنے رویے کو بدلناہوگا ۔

جن سانپوں اور بچھوئوں کو دودھ پلا کر اور قیمتی ووٹ دے کر وہ اقتدار کے ایوانوں میں پہنچاتے رہے ہیں وہی ملک میں بدترین غربت ، مہنگائی ، کرپشن ، جہالت ، بدامنی اور دہشتگردی کے مجرم ہیں ۔انہوںنے کہاکہ ملک میں دو کروڑ سے زائد بچے تعلیم سے محروم ہیں ۔ ستر لاکھ نوجوان بے روزگار ہیں 89 فیصد لوگوں کو پینے کا صاف پانی دستیاب نہیں ۔ اعلیٰ ڈگریوں والے نوجوانوں کو روزگار نہیں ملتا اور حکمرانوں کے نکھٹو اور نکمے بیٹے اعلیٰ منصبوں پر فائز ہیں جس سے ملک کا مستقبل تاریکیوں میں ڈوب رہاہے اگر ملک میں قانون اور میرٹ کی بالادستی ہوتی تو ان لوگوں کو کسی ادارے میں چپڑاسی کی نوکری بھی نہ مل سکتی ۔

انہوں نے کہاکہ میں نوجوانوں کو نصیحت کرتاہوں کہ وہ مایوسی سے نکلیں اور اللہ کے دین کی رسی کو تھام لیں اور حضور ؐ کے سچے امتی بن کر ملک میں نظام مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کے نفاذ کی جدوجہد میں شریک ہو جائیں ۔ موجودہ بحرانوں سے نجات کے لیے قرآن کریم کے نظام کی ضرورت ہے ۔ سیکولر اور لبرل ازم کے پیروکار اور غلامان امریکہ ملک و قوم کو مسائل کی دلدل میں دھکیل چکے ہیں اب اسلام کے پیروکار اور غلامان مصطفیٰؐ قوم کو ان مسائل سے نجات دلائیں گے ۔

قوم کو اپنے نوجوانوں کی صلاحیتوں پر اعتماد ہے ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ کشمیر پاکستان کا بنیادی مسئلہ ہے ۔ بھارت پانی بند کر کے پاکستان کے خلاف آبی دہشتگردی کررہا ہے جس سے پنجاب سمیت پورا ملک بنجر اور ویران ہو نے کا خطرہ ہے ۔ پاکستان کے خلاف بھارت کے ناپاک عزائم کی راہ میں کشمیری مجاہدین سب سے بڑی رکاوٹ ہیں ۔انہوںنے کہاکہ ہمارے حکمران کشمیری بھائیوں کی مدد کرنے کی بجائے مودی سے دوستی نبھا رہے ہیں ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی کے مزید چھ رہنمائوں کو پھانسی کی سزا سنا دی گئی ہے ۔ پاکستان کو ان کا مقدمہ عالمی سطح پر لڑنا چاہیے اور اس ظلم و جبر کو روکنا چاہیے ۔