تمام اضلاع میں محکمہ انسداد رشوت ستانی و بدعنوانی کے تحت کھلی کچہریوں کا انعقاد کیا جارہا ہے، ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن پنجاب

جمعہ 24 نومبر 2017 22:16

سیالکوٹ۔24 نومبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 نومبر2017ء) ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن پنجاب ندیم سرور نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کی ہدایت پر عوام الناس کو ان کے گھر کی دہلیز پر انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے صوبہ بھر کے تمام اضلاع میں محکمہ انسداد رشوت ستانی و بدعنوانی کے تحت کھلی کچہریوں کا انعقاد کیا جارہا ہے اور اب تک 16اضلاع میں ڈی جی مظفر علی رانجھا اور میں کھلی کچہریوں کا انعقاد کر چکے ہیں ‘ امسال محکمہ انسداد رشوت ستانی اور بدعنوانی پنجاب نے اپنی کارکردگی کے تمام سابقہ ریکارڈ توڑ دیئے ہیں 2014ء کی تمام زیر التواء انکوائریوں کا نمٹایا جاچکا ہے اور صرف ایک سال میں ملزمان سے ایک ارب روپے سے زائد کی ریکوری بھی عمل میں لائی گئی ہے جبکہ کرپٹ عناصر کو عدالتوں سے سخت سزائیں بھی دلوائی جارہی ہیں ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا ااظہار انہوں نے محکمہ اینٹی کرپشن سیالکوٹ کے زیر اہتمام کھلی کچہری میں سائلین کی درخواستوں کی سماعت کے دوران کیا۔ ڈپٹی کمشنر سیالکوٹ ڈاکٹر فرخ نوید، ڈائریکٹر اینٹی کرپشن گوجرانوالہ ریجن فرید احمد، ڈپٹی ڈائریکٹر سیالکوٹ وسیم اختربٹ ، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل سیالکوٹ میثم عباس، صدر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن سیالکوٹ شوکت علی چودھری، صدر مرکزی انجمن تاجراں حاجی مہر غلام مجتبیٰ ، جنرل سیکرٹری احسان الحق بٹ ، سرکل آفیسر ناصر چٹھہ اور ایس ڈی پی او ہیڈ کوارٹر ملک خلیل کے علاوہ مختلف شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے افراد اور صوبائی محکمہ کے مقامی حکام نے بھی کھلی کچہری میں شرکت کی ۔

ایڈیشنل ڈی جی اینٹی کرپشن ندیم سرور نے کہاکہ رشوت اور بدعنوانی کی لعنت نے پورے معاشرے کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے اس ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کیلئے سب کو ملکر کوشش کرنی ہوگی اور احتساب کا آغاز خود احتسابی سے کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ 9دسمبر کو الحمراء ہال لاہور میں عالمی یوم انسداد رشوت ستانی کے حوالے سے سیمینار کا انعقاد کیا جارہا ہے جبکہ صوبہ بھر کے تمام اضلاع میں بڑی درسگاہوں میں رشوت کے موضوع پر سیشن کروائے جائیں گے جس میں ملک کے مشہورو معروف بڑی ادبی شخصیات رشوت اور بدعنوانی پر اظہار خیال کریں گی ۔

انہوں نے کہاکہ یہ تاثر غلط ہے کہ کرپشن صرف سرکاری اداروں میں ہے اگر ہم اپنے روز مرہ کے معاملات پر نظر ڈالیںاور اس کو پورے معاشرے کے تناظر میں پرکھے تو قابل فخر قسم کے حالات نہیں ملیں گے ۔ انہوں نے کہاکہ محکمہ انسداد روشوت ستانی کے افسران اور ملازمین کی تربیت نہایت ضروری ہے تانکہ کوئی بے گناہ آدمی پر مقدمہ درج نہ ہواور اسی طر ح کوئی گناہ کار شخص سزا سے بچ نہ سکے ۔

انہوں نے کہاکہ مقدمات اور شکایات کے نوعیت کے اعتبار سے ٹائم فریم بنایا جارہا ہے تاکہ کم سے کم اور مقررہ وقت میں کیسوں کو نمٹایا جائے ۔ انہوں نے کہاکہ افسران کو ہدایت کی کہ وہ اگر وہ معاشرے میں غلط کام ہوتا دیکھے تو از خود نوٹس لیں ۔بعد ازاں میڈیاکے نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن نے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ کے زیر نگرانی چونڈہ میں 85لاکھ سے بنائی گئی واٹر سپلائی کی اسکیم کے فنکشنل نہ ہونے کی شکایت پر اس کی محکمہ انسداد رشوت ستانی سے تحقیقات کروانے کا حکم جاری کیا ۔

قبل ازیں 33سائلین نے محکمہ سرکاری محکموں کے متعلق شکایات پیش کیں جن کے حل کیلئے اے ڈی جی ندیم سرور نے موقع پر ہی احکامات جاری کئے اور کہاکہ آپ کی درخواستوں کو میرٹ پر نمٹایا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :