ملک میں قانون کی حکمرانی کی ضرورت ہے، رحمان ملک

ملک کو دھشتگردی کے بڑے چیلنجز کا سامنا ہے، ہم کسی کی جنگ کا حصہ بنے، ہمیں دھوکا دیا گیا ، ہمیں جمہوریت کے گھر کا تحفظ ہر صورت میں کرنا ہے،نجی یونیورسٹی میں تقریب سے خطاب

جمعہ 24 نومبر 2017 21:50

ملک  میں قانون کی حکمرانی کی ضرورت ہے،  رحمان ملک
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 نومبر2017ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماء سینیٹر رحمان ملک نے کہا ہے کہ ملک میں قانون کی حکمرانی کی ضرورت ہے، ملک کو دھشتگردی کے بڑے چیلنجز کا سامنا ہے، ہم کسی کی جنگ کا حصہ بنے، ہمیں دھوکا دیا گیا ، ہمیں جمہوریت کے گھر کا تحفظ ہر صورت میں کرنا ہے۔ نجی یونیورسٹی میں تقریب سے خطاب کرنے ہوئے انہوں نے کہا کہ شہید ذولفقار علی بھٹو کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں ،طلبائ کو اپنی اہلیت پر یقین ہونا چاہیے جو قوم کے معمار ہیں،پاکستان میں قانون بنایا جاتا ہے مگر عمل نہیں ہوتا، جسکا نقصان ہے ملک میں قانون کی حکمرانی کی ضرورت ہے،قومی اسمبلی سینیٹ سے زیادہ طاقتور ادارہ ہے،کوئی بھی رکن اسمبلی و سینیٹ حکومت سے سوال کر سکتا ہے۔

سینیٹر رحمان ملک کا کہنا تھا کہ حکومت قانون پر چلنے کی پابند ہے اور پارلیمنٹ کو جوابدہ ہے۔

(جاری ہے)

قانون نافذ کرنے والے ادارے بہتر ہوں تو قانون کی حکمرانی ہوتی ہے۔ ملک کو دھشتگردی کے بڑے چیلنجز کا سامنا ہے۔ آئے روز ہمارے فوجی، پولیس نوجوان اور پولیس اہلکار شہید ہو رہے ہیں۔ سینیٹر رحمان ملک ہم کسی کی جنگ کا حصہ بنے، ہمیں دھوکا دیا گیا۔

میری تحقیق کے مطابق تمام جہادی شر پسند تھے اور ہیں۔ یہ جہادی دوسرے ممالک سے پاکستان آئے اور یہی ٹرین ہوئے۔ یہ جہادی بعد میں طالبان اور القائدہ بنے اور اب داعش میں بدل گئے۔ سینیٹر رحمان ملک نے مزید کہا کہ شہید بے نظیر بھو نے کہا تھا یہ جہادی ایک دن گھر گھر نقصان پہنچائیں گے۔ ہیلری کلنٹن نے خود کہا کہ ہم نے جہادی بنائے۔ میرا سوال ہے کہ یہ دہشتگرد صرف مسلمان ممالک میں کیوں ہیں۔

یہ صرف مسلم دنیا کو غیر مستحکم کرنے کی سازش ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں قانون کی حکمرانی لانا ہو گی ،طلبہ کو تحقیق کرنا ہوگی کہ قوانین میں کون کون سے نقائص ہیں۔ دھشتگردی نئی نسل کو درپیشٴْ مسائل میں سب سے اہم ہے۔ کمیونزم کے خلاف جنگ میں ہمیں پھنسایا گیا تھا۔ ہمیں جمہوریت کے گھر کا تحفظ ہر صورت میں کرنا ہے۔ جمہوریت کو خطرہ آج جمہوریت سے ہے دیکھنا ہو گا کہ کسطرح افغانستان انڈیا اور امریکہ ہمارے خلاف اکٹھے ہو چکے ہیں۔

پارلیمینٹ کسی بھی ملک کے لئے روشنی کا مقام ہوتا ہے۔ اگر آپکی سیکیورٹی اچھی ہو گی تو لوگ سرمایہ کاری کے لئے آپکی طرف آئیں گے۔ میں وزیراعظم مودی کو چیف ٹریریسٹ کہتا ہوں جس پر امریکہ جانے پر پابندی تھی۔ وزیراعظم مودی نے بنگلہ دیش میں ڈنکے کے چوٹ پر کہا کہ پاکستان کو ہم نے توڑا۔ سینیٹر رحمان ملک نے کہا وہی دہشتگرد مودی آج امریکہ کے آنکھوں کا تارا بن چکا ہے۔ امریکہ بھارت کو اس خطے کا ڈان بنانا چاھتا ہے۔ دھشت گردی کیخلاف جنگ میں بھارت کا کوئی کردار نہیں ہے۔ پی پی پی کے حکومت نے امریکہ کے اڈے خالی کروائے۔ ہیم نے امریکہ اڈے ختم کرنے کیلئے بھاری قیمت چکا دی مگر مجھے اپنے بہادر لیڈرشپ پر فخر ہے۔ اگر ہم امریکہ کو ایک نہ کرتے تو آج حالات بہتر ہوتے۔

متعلقہ عنوان :