مری ،تعمیرات پر گزشتہ سات آٹھ سال پابندی کے باوجود بااثرتعمیرات مافیاء کی جانب سے تعمیر کا سلسلہ عروج پر پہنچ گیا

جمعہ 24 نومبر 2017 21:37

مری (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 نومبر2017ء) تعمیرات پر گزشتہ سات آٹھ سال پابندی کے باوجود اور سپریم کورٹ کی طرف سے ہرقسم کے تعمیراتی میٹریل کی نقل حمل کے باوجود مری شہر ہی نہیں سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب کے دوسر ئے گھرواقعہ کشمیر پوائنٹ ۔پریزیڈنٹ ہاوس ہال روڈ بنک روڈ ۔ مری کلب ۔کلڈنہ سنی ۔بنک موٹر ایجنسی ۔

لارنس کالج بائی پاس روڈ۔ موٹر وئے ایکسپریس وئے ۔لوہر ٹوپہ جھکاگلی کشمیر بازار باڑیاں گھوڑا گلی کے علاقوں میں ٹی ایم اے مری کے ملازمین کی طرف سے بنائی گئی کنسٹریشن کمپنی کی طرف سے دولاکھ فی لنیٹرکے حساب سے مال پانی لگا کر بااثرتعمیرات مافیاء نے ٹی ایم اے مری کے انفورسمنٹ عملے سمیت ٹی اُو آر ٹی ایم اُو کے دیگر کی ملی بھگت سے تعمیر کاجو سلسلہ اپنے عروج پر پہنچ چکا تھا جس کی متعدد زندہ مثالیں دی جاسکتی ہیں کے خلاف گزشتہ روز ،روز نامہ آہینہ جہاں اور مختلف اخبارات میں خبریں شالع ہونے پر ایکشن لیتے ہوئے متعلق اداراوں سے رپورٹ طلب کر لی ہے جن کے بارئے میں کہا جارہا ہے حسب روایت اپنے آپ کو بچنے کے لیے گول مول رپورٹ پیش کر جواب سپریم کورٹ میں داخل کروا دیں گے لیکن زمینی حقائق تعمیرات کے حوالے اس کے بکل برعکس ہیں ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق مری شہر میں بے ہنگم تعمیرات پر گزشتہ سات سال سے وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کی طرف سے اور حال ہی میں سپریم کورٹ کی طرف سے مری میں ہر قسم کی تعمیر پر پابندی عاہد کی گئی تھی اور ہر قسم کے تعمیراتی میٹریل لے جانے پر پابندی عاہد کی گئی اس کے باوجودٹی ایم اے مری کا عملہ مری میں غیر قانونی تعمیرات کر نے بااثر تعمیرات مافیا ء کے آگے بے بسی کی تصویر بنا رہا جس کے نتیجے میں تعمیرات مافیا ء نے وزیر اعلیٰ پنجاب کے احکامات اور سپریم کورٹ کے احکامات پر عمل درآمد کروانے میں بُری طرح ناکام رہا جس کے باعث تعمیرات مافیاء نے میاں نواز شریف اور میاں شہباز شریف کی دوسری رہاہش گاہ واقعہ کشمیر پوائنٹ مری سمیت پذیزیڈنٹ ہاوس بنک روڈ۔

ہال روڈ ۔مری کلب کلڈنہ ۔سنی بنک موٹر ایجنسی لارنس کالج بائی پاس روڈپنڈی پوائنٹ ایکسپریس وئے ۔لوہر ٹوپہ کشمیری بازار ۔باڑیاں جی ٹی روڈپر واقعہ گھوڑاگلی ۔کے علاقے شامل ہیں بڑئے برئے پلازوں سے لے کر ہوٹلوں تک کی تعمیر کر لیے مری شہر اور اس کے گردنواح میں ہونے والی تعمیرات میں ٹی ایم اے مری میں تعنیات رہنے والے اے سی صاحبان سے لے کر ٹی ایم اے مری کے ملازمین کی طرف سے ملازمت کے دوران کنسٹریشن کمپنی بنا کر اربوں روپے کمانے والے ملازمین شامل ہیں جواب بھی مری مال روڈ پر تعمیرہونے والے ایک بہت بڑئے پلازئے کا ٹھیکدار ہیں ٹی ایم اے مری کے اُن ملازمین کے اسلام آباد جیسے مہنگے ترین علاقوں میں برئے بڑئے پلازئے اور کوٹھیوں کے مالک ہیں جنوں نے پیسہ کمانے کے لیے مری میں بے ہنگم تعمیرات سیاسی جماعتوں کا آلہ کار کروائی ہیں اب بھی اپنے آپ کو ایک سیاسی جماعت سے وابستہ اہم حکومتی شخصیت دست راست ظاہر کر رہے ہیں مری میںہونیوالی غیر قانونی اور بے ہنگم تعمیرات پر غیر جانبدار تحقیقات کے لیے اگر کوئی جے آئی ٹی کی طرز پر قائم کمیٹی طرف سے رپورٹ لی جائے تو ٹی ایم اے مری میں تعنیات انفورسمنٹ عملے سمیت موجود اور سابق افسران جنوںنے مری میں بے ہنگم تعمیرات کروائی ہیں کروڑوں نہیں اربوں روپے کما تے ہوئے اسلام آباد جیسے مہنگے علاقوں میں پلازئے اور کوٹھیاں تعمیر کی ہیں کو کرپشن کرنے پر نہ صرف نوکروں سے ہاتھ دھونے پڑھیں بلکہ جیل کی ہوا کھانی پڑسکتی ہے لیکن بڑئے افسوس سے کہنا پڑا رہا ہے مری میں غیر قانونی تعمیرات سمیت جنگلات کی بے دریغ کٹائی اور سرکاری زمینوں پر قابض افراد کے خلاف وزیر اعلیٰ سمیت سپریم کورٹ کے احکاما ت پر عمل درآمد نہیں کروا سکا ہے جس کی وجہ سے آج مری کا قدرتی حسن ماندہ پڑا چکا ہے

متعلقہ عنوان :