جمعیت علماء اسلام ضلع چارسدہ نے ممبر صوبائی اسمبلی فضل شکور خان کو پارٹی ڈسپلن اور تنظیمی اُمور کی مسلسل خلاف

ورزی، شوکاز نوٹس کی مسلسل جواب نہ دینے پر اُن کی بنیادی رکنیت ختم کرکے پارٹی سے نکال دیا

جمعہ 24 نومبر 2017 20:47

چارسدہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 نومبر2017ء) جمعیت العلماء ضلع چارسدہ نے جے یو آئی سے تعلق رکھنے والے ممبر صوبائی اسمبلی فضل شکور خان کو پارٹی ڈسپلن اور تنظیمی اُمور کی مسلسل خلاف ورزی، شوکاز نوٹس کی مسلسل جواب نہ دینے پر اُن کی بنیادی رکنیت ختم کرکے پارٹی سے نکال دیا اور اُن کی رُکنیت کے خاتمے کیلئے الیکشن کمیشن سے بھی رجوع کیا جائیگا۔

اس فیصلے کا اعلان جے یو آئی ضلع چارسدہ کے امیر مولانا محمد ہاشم خان اور جنرل سیکرٹری مفتی پیر گوہر علی نے دارالادب چارسدہ میں مجلس عاملہ اجلاس کے بعد پُر ہجوم پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ پریس کانفرنس میں ضلعی نائب امراء ڈاکٹر الٰہی جان، مولانا محمد طیب، حاجی عبدالرشید، مفتی طاہر اللہ سمیت دیگر عہدیداران مولانا شوکت علی، ترجمان عطاء اللہ خان، حاجی عبدالرحمان، مولانا لیاقت علی، یوسف جان مہمند اور دیگر بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا گیا کہ جے یو آئی نے فضل شکور خان کو ٹکٹ دیکر اُسے کامیاب بناکر ایک عزت دی مگر اُنہوں نے کامیاب ہونے کے بعد تنظیمی اُمور کی مسلسل خلاف ورزی کرتے رہے اور ایک گھنٹے کیلئے بھی تنظیم کو تسلیم نہیں کیا اور پارٹی اُمور سے الگ تلگ ہونے کے علاوہ صوبائی وزیر اعلیٰ کو اپنے رہائش گاہ پر طلب کرکے جلسہ کروایا حالانکہ پی ٹی آئی کے ساتھ قائد جمعیت کا سیاسی نہیں بلکہ مذہبی اختلافات چلے آرہے ہیں جس پر فضل شکور خان کو بار بار شوکاز نوٹس جاری کئے مگر اُنہوں نے ایک بھی شوکاز نوٹس کا جواب دینا گوارا نہ کیا اور ترقیاتی کاموں پر نہ جے یوآئی کا بورڈ لگایا اور نہ جے یو آئی کے ضلعی تنظیم کو شامل کیا جس پر مرکزی اور صوبائی قیادت کے مشاورت پر ضلعی مجلس عاملہ نے متفقہ فیصلہ کرکے ایم پی اے فضل شکور خان کی پارٹی سے بنیادی رُکنیت ختم کرکے اُنہیں پارٹی سے نکال دیا اور اُنہیں کیا گیا کہ وہ پارٹی کا نام آئندہ استعمال نہ کریں کیونکہ اُن کا اب پارٹی سے کوئی واسطہ نہیں رہا۔

پریس کانفرنس میں مزید کہا گیا کہ ایم پی اے فضل شکور خان کی اسمبلی رُکنیت کے خاتمے کیلئے صوبائی اسمبلی فلوراور الیکشن کمیشن سے کاروائی کیلئے رجوع کیا جائیگا۔