اسلام آباد میں کثیر المنزلہ عمارت کی تعمیر کے ساتھ ایم سی آئی شعبہ ایمرجنسی اینڈ ڈیزاسٹر مینجمنٹ کی اہمیت میں اضافہ ہوگیا ، شیخ انصر عزیز

شعبے کے افراد کو آگ، دیگر قدرتی آفات سے نمٹنے کے لئے جدید طریقوں کے مطا بق تیار کرناہماری ترجیحات میں شا مل، جدید مشینری اور دیگر سہولیات کی فراہمی کے لئے اقدا مات کئے جا رہے ہیں، میئر اسلام آباد و چیئرمین سی ڈی اے

جمعہ 24 نومبر 2017 20:28

اسلام آباد میں کثیر المنزلہ عمارت کی تعمیر کے ساتھ ایم سی آئی شعبہ ایمرجنسی ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 نومبر2017ء) مئیر اسلام آبادو چیئر مین سی ڈی اے شیخ انصر عزیز نے کہا ہے کہ وفا قی دارلحکومت میں کثیر المنزلہ عما رات کی تعمیر کے ساتھ ہی ایم سی آئی کے شعبہ ایمرجنسی اینڈ ڈیزاسٹر مینجمنٹ کی اہمیت میں بے حد اضا فہ ہو گیا ہے ۔ اس لئے جہاں اس شعبے کے افراد کو آگ اور دیگر قدرتی آفات سے نمٹنے کے لئے جدید طریقوں کے مطا بق تیار کرناہماری ترجیحات میں شا مل ہے وہاں جدید مشینری اور دیگر سہولیات کی فراہمی کے لئے اقدا مات کئے جا رہے ہیں۔

ان خیا لات کا اظہار انہوں نے سی ڈی اے ہیڈ کواٹرز میں منعقدہ ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا ۔ اجلاس میں ایمرجنسی اینڈڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی گزشتہ ایک سال کی کار کردگی کا جائزہ لیا گیا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں ایمر جنسی اینڈ ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے سینئر افسران نے شرکت کی۔ اس موقع پر مئیر اسلام آباد کو بتایا گیا کہ ایمرجنسی اینڈ ڈیزاسٹر مینجمنٹ کو اس وقت مختلف اہم فرائض انجام دے رہا ہے جن میں ایک فائر فائیٹنگ جیسا اہم شعبہ ہے جو شہر میں لگنے والی آگ پر فوری قا بو پاتا ہے ،دوسرا ہم جزو ریسکیو کا ہے جو کسی نا گہانی صورتحال سے نمٹنے کے ساتھ ساتھ کسی بھی حا دثے کی صورت میں ریسکیو آپریشن کر کے جانی نقصان کو بچا تا ہے اور تیسرا ہم فرض شہر میں مو جود عما رات کو انسانی جا نوں کے لئے محفوظ بنانے کے لئے ان عما رات میں کسی بھی نا گہانی صورت حال سے نمٹنے کے لئے کئے گئے اقدمات کا جائزہ لیتا ہے ۔

اکتوبر 2016سے لے اکتوبر 2017تک کی کارکردگی بتاتے ہوئے ڈائریکٹر ایمر جنسی اینڈ ڈیزاسٹر مینجمنٹ نے اجلاس کو بتا یا کہ گزشتہ سال ایمرجنسی اینڈ ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈائریکٹوریٹ کو کل 3142مختلف نوعیت کی ایمر جنسی کی کالیں مو صول ہوئیں جن پر فوری عمل درآمد کر کے بڑے نقصان سے بچایا گیا۔ موصول ہونے والی کالوں میں سے 1207کالیں گرین ایریا میں آگ لگنے،182 کا لیںبجلی سے لگنے والی آگ کے متعلق ،164کالیںگھروں میں لگنے والی آگ سے متعلق04 کالیںصنعتی علا قوں میں لگنے والی آگ، 152 شہر کے مختلف تجارتی علاقوں میں لگنے والے والی آگ،90کالیں گاڑیوں میں لگنے والی آگ ، 44کا لیں مختلف دکا نوں اور کینٹین میں لگنے والی سے متعلق جبکہ27 کالیں مائع گیس سے بھڑکنے والی آگ ،154 کالیں کوڑے میںلگنے والی آگ اور14کالیں پبلک عمارات سے متعلق مو صول ہوئیں جن پر بروقت کاروائی عمل میں لا کر قیمتی نقصان کو بچایا گیا ۔

اجلاس کو مزید بتا یا گیا کہ گزشتہ سال 244کالیں ریسکیو کی بھی مو صول ہوئیں جن پر بھی فوری کاروائی عمل میں لا کر قیمتی جا نوں کے ضیا ع کو بچا لیا گیا۔ اجلاس کو یہ بھی بتا یا گیا کہ اس عر صے کے دوران 1074مختلف عما رتوں کا بھی معا ئنہ کیا گیا جہاں پر اسلام آباد میں آگ سے بچائو اور جانوں کی حفاظت کے انتظامات کا جائزہ لیا گیا۔ اس سلسلہ میں 89 نوٹس اورشو کازو فائنل وارننگ اور 28 این او سی / پلان کی منظوری دی گئی۔

ریسکیو سٹاف کی تربیت کے لیے 18 ورکشاپس بھی منعقد کی گئیں۔مئیر اسلام آبا دو چیئر مین سی ڈی اے شیخ انصر عزیز نے کہا کہ اس شعبے کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لئے اس شعبے کو مزید فعال بنایا جائے گا۔ اس ضمن میں عملے کو نہ صرف اندرون ملک بلکہ بیرون ملک بھی تربیت کے انتظامات بھی کئے جارہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :