پاکستان اوزون کو نقصان پہنچانے والا کوئی مادہ تیار نہیں کرتا، مشاہد اللہ خان

ایسے مادہ کی پہلی جنریشن کو ختم کرنے کے بعد ہائیڈرو فلورو کاربن کے خاتمے کا عمل بھی شروع کر دیا گیا ہے،وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی کا مونٹریال میں اوزون کی تہہ سے متعلق 29 ویں اجلاس سے خطاب

جمعہ 24 نومبر 2017 19:52

پاکستان اوزون کو نقصان پہنچانے والا کوئی مادہ تیار نہیں کرتا، مشاہد ..
اسلام آباد، مونٹریال (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 نومبر2017ء) وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی مشاہداللہ خان نے کہا ہے کہ پاکستان اوزون کو نقصان پہنچانے والا کوئی مادہ تیار نہیں کرتا ، ایسے مادہ کی پہلی جنریشن کو ختم کرنے کے بعد ہائیڈرو فلورو کاربن کے خاتمے کا عمل بھی شروع کر دیا گیا ہے۔ وہ گیارہویںکانفرنس آف پارٹیز ویانا کنونشن فار پروٹیکشن آف اوزون لیئر اور مونٹیرل پروٹوکول کی اوزون کی تہہ کو نقصان پہنچانے والے مادہ سے متعلق29 ویں اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کر رہے ہیں۔

یہ اجلاس مونٹریال کینیڈا میں منعقد ہو رہا ہے۔ وفاقی وزیر نے پاکستان کا مقف بیان کرتے ہوئے کہا کہ اوزون کو نقصان پہنچانے والے مادہ کی پہلی جنریشن کو ختم کرنے کے بعد ہم ہائیڈرو فلورو کاربن کے خاتمے کا عمل شروع کرچکے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم نے ہائیڈرو فلورو کاربن فیز آوٹ کے پہلے مرحلے میں فوم انڈسٹری سے ہائیڈرو فلورو کاربن کا خاتمہ کردیا ہے۔

ہائیڈرو فلورو کاربن کے خاتمے کا دوسرا مرحلہ ملٹی لیٹرل فنڈ اور دیگر پارٹنر کے تعاون سے شروع کرنے کیلئے تیار ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان اوزون کو تباہ کرنے والا کوئی مادہ تیار نہیں کرتا اور ہمارے پاس ان کی درآمد کا بھی سخت ریگولیٹری سسٹم موجود ہے۔ انہوں نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ پاکستان نے کگالی امنڈمنٹ کی ریٹیفکیشن کا عمل بھی شروع کردیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہائیڈرو فلورو کاربن کو ختم کرنے کے معاملے میں بہت سی وجوہات کے باعث تشویش ہے جن میں ہائیڈرو فلورو کاربن کا سستا متبادل اور ٹیکنالوجی کا منتقل ہونا شامل ہے۔ انہوں نے اوزون کی تہہ کے تحفظ کے سلسلے میں کوششوں کے لئے حکومت پاکستان کے عزم کا بھی اعادہ کیا۔۔

متعلقہ عنوان :