حکومت خیبر پختونخوا کی شعبہ تعلیم میںمتعارف کردہ اصلاحات کے نتائج انتہائی مثبت اور حوصلہ افزاء ہیں،

سرکاری سکولوں پر عوام کا اعتماد بڑھ گیاہے نجی تعلیمی اداروں کے ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ بچوں کے سرکاری سکولوں میں داخلے اس کا بین ثبوت ہیں ایم پی اے ضیاء اللہ بنگش کا گورنمنٹ گرلز مڈل سکول ملنگ آباد اپ گریڈیشن کی افتتاحی تقریب سے خطاب

جمعہ 24 نومبر 2017 19:12

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 24 نومبر2017ء) چیئرمین سٹینڈنگ کمیٹی برائے اطلاعات و تعلقات عامہ ضیاء اللہ بنگش ایم پی اے نے کہا ہے کہ حکومت خیبر پختونخوا کی شعبہ تعلیم میںمتعارف کردہ اصلاحات کے نتائج انتہائی مثبت اور حوصلہ افزاء ہیں اور سرکاری سکولوں پر عوام کا اعتماد بڑھ گیاہے نجی تعلیمی اداروں کے ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ بچوں کے سرکاری سکولوں میں داخلے اس کا بین ثبوت ہے،صوبے میں روایتی تعلیم سے ہٹ کرعصرحاضرکے تقاضوں سے آہنگ ایسا نظام تعلیم چاہتے ہیں جس سے بچوں کی تخلیقی صلاحیتیں اجاگر ہوں اور عملی زندگی میںکامیابی سے آگے بڑھیں۔

وہ بروز جمعہ کوہاٹ میںگورنمنٹ گرلز مڈل سکول ملنگ آباد کے اپ گریڈیشن کی افتتاحی تقریب سے خطاب کررہے تھے،جس میںمقامی ناظمین،منتخب نمائندوںاور عمائدین علاقہ نے شرکت کی،چیئرمین سٹینڈنگ کمیٹی نے کہا کہ ہمارا مقصد تعلیم کے شعبے سے کمائی کا حصول ہر گز نہیں بلکہ نئی نسل کی معیاری تعلیم کے ذریعے تربیت کرکے اسے ملک و قوم کے لئے بہترین اثاثہ بناناہے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ تعلیم پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت کا میگا پراجیکٹ ہے جس کا بجٹ گزشتہ ساڑھے 4سال کے دوران61ارب روپے سے بڑھا کر138ارب روپے کر دیا گیاہے جس کی صوبے کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔انہوں نے کہا کہ سرکاری سکولوں میںپہلی مرتبہ سزا و جزا کا نظام متعارف کرادیا گیا ہے اعلیٰ کارکردگی پر اساتذہ کو کیش انعامات جبکہ بری کارکردگی پر کارروائی کی جاتی ہے۔

ان کا مزیدکہنا تھاکہ ترقیافتہ خیبر پختونخوا کا خواب شرمندہ تعبیر کرنے کے لئے لڑکوں کے ساتھ ساتھ لڑکیوں کی تعلیم پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے اور موجودہ حکومت نے نئی تعلیمی پالیسی میں لڑکیوں کی سکولوں کی شرح دوگنا کرکے 70فیصد کردی ہے۔ضیا ء بنگش نے کہا کہ صوبائی حکومت سرکاری سکولوں میں صرف بنیادی سہولیات کی فراہمی پراب تک 30ارب روپے سے زیادہ خرچ کر چکی ہے، 21لاکھ میں سے 14لاکھ بچوں کو ٹاٹ سے اٹھاکرکرسیوں پر بٹھایا ہے جبکہ معیاری تعلیم کی فراہمی یقینی بنانے کے لئے 40ہزار اساتذہ خالصتاً میرٹ پر بھرتی کر دیئے گئے ہیں اور مزید 15ہزار اساتذہ بھرتی کئے جارہے ہیں جس سے سرکاری سکولوں میں اساتذہ کی کمی کا مسئلہ مستقل بنیادوں پر حل ہوجائے گا ۔

متعلقہ عنوان :