گورنر سندھ نے پینے کے پانی کے حوالہ سے کراچی انٹرنیشنل واٹر کانفرنس میں غیرذمہ دارنہ بیان دیا،رضاہارون
سندھ بھر کے عوام بالعموم اور کراچی سمیت شہری علاقوں کو بالخصوص پینے کا صاف پانی جیسی بنیادی سہولت مہیا نہیں،رہنما پی ایس پی
جمعہ 24 نومبر 2017 18:58
(جاری ہے)
پینے کے پانی کی قومی ترجیحات میں اوولین حیثیت ہے اود عوامی ر زندگی کی اہم ترین ضرورت ہے۔
۔سندھ بھر کے عوام بالعموم اور کراچی سمیت شہری علاقوں کو بالخصوص پینے کا صاف پانی جیسی بنیادی سہولت مہیا نہیں۔ واٹر کمیشن کی حالیہ رپورٹ اور سپریم کورٹ کی کارروائی اس سنگین معاملہ کی طرف توجہ دلا رہی ہے کہ 13اضلاع میں پینے کا صاف پانی انسانوں کے استعمال کیلئے مناسب نہیں۔ اس لئے فوری طور پر ایسے عملی اقدامات کیئے جائیں کہ شہریوں کو پینے کا صاف پانی مہیا ہو سکے۔ ہنگامی بنیادوںپر کراچی K-4منصوبہ کے فیز 1 کے ساتھ ساتھ فیز 2 کا بھی فی الفور آغاز کر دیا جائے اور کراچی کیلئے 1200 کیوسک پانی کا کوٹہ اگلے 10 برسوں کیلئے مختص کر دیا جائے۔ اس کے علاوہ فیز 3 کے تحت مختص کئے گئے 130 + 130 ملین گیلن پانی کی سپلائی کے کام پر بھی مستقبل کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے آغاز کر دیا جائے۔S-3 پراجیکٹ کراچی شہر کی ضرورت ہے لہذا اس کی بڑھتی ہوئے لاگت پر انکوائری کروا کر اسے کم کیا جائے اور اس کو ہنگامی بنیادوں پر مکمل کیا جائے۔ انتہائی دکھ اور افسوس کی بات ہے کہ پینے کا صاف پانی نہ ملنے اور غذا کی کمی کے باعث 5 برس اور اس سیکم عمر کے بچے stunting اور wastingجیسی کیفیت کا شکار ہیں۔ ایک محتاط اندازیکے مطابق ملک میں ایسے بچوں کی تعداد ایک کروڑ تک ہے او اس کا بڑا حصہ سندھ اور خصوصا تھر کے علاقہ سے تعلق رکھتا ہے۔ورلڈ بنک اور قومی ادارے بھی اس حوالے سے اپنی تشویش کا اظہار کر چکے ہیں۔ ان بچوں کی نش و نما، ان کا خیال رکھنیاور ایسی کیفیات کی مستقبل میں روک تھام کیلئے ایمرجنسی لگا کر اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ کراچی شہر سے غیرقانونی ہائیڈرینٹس اور غیرقانونی پانی فراہمی کی لائنوں کا مکمل خاتمہ کیا جائے۔ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس پر خصوصی توجہ دی جائے۔ رضاہارون نے کراچی انٹرنیشل واٹر کانفرنس میں گورنر سندھ کے بیان کو غیرسنجیدہ اور کراچی سمیت سندھ بھر کے شہریوں کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف قرار دیا خصوصا ایک ایسے فورم پر جہاں وہ اپنے عہدے کی حیثیت میں سندھ کے پانی کا مقدمہ خوش اصلوبی کے ساتھ لڑ سکتے تھے۔ لیکن افسوس اس بات کا ہے کہ سندھ کا گورنر ہوتے ہوئے انہوں نے اس فورم سے لا تعلق اشوز پر بات چیت کی اور اپنی سیاسی جماعت کی نمائندگی کرتے ہوئے پارٹی پروجیکشن اور پارٹی مؤقف بیان کیا۔ایسا لگتا ہے کہ یا تو گورنر سندھ کو بنیادی مسائل سے آگاہی نہیں ہے یا وہ ان مسائل پر بات کرنے سے کترا رہے ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ مستقبل میں گورنر سندھ اس طرح کے فورمز پر اپنی پارٹی اور وفاقی حکومت کی مارکیٹنگ کرنے کے بجائے سندھ کے عوام کے حقوق پر گفتگو فرمائیں گے۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
مارکیٹ میں گندم کے نرخ 3 ہزار سے نیچے گر گئے
-
6 ججز کے خط پر اب تک اٹھائے جانیوالے اقدامات ناکافی، غیرمؤثر اور عدلیہ کے مستقبل کیلئے نہایت خطرناک ہیں
-
عام تعطیل کا اعلان
-
آسمانی بجلی اور طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی، متعدد افراد جاں بحق
-
وزیر اعظم نے کابینہ ڈویژن کے سرکاری کاغذات لیک ہونے کا نوٹس لے لیا
-
علی امین گنڈاپور کو چاہیے مستقل اڈیالہ جیل میں ہی شفٹ ہو جائیں
-
اسٹیٹ بینک کی جانب سے مقامی مارکیٹ سے 4 ارب ڈالرز سے زائد خریدے جانے کا انکشاف
-
پاکستان کو غزہ کی بڑھتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش ہے،وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف
-
طالب علموں کو پتا ہونا چاہیے کہ کونسی حکومت ہائرایجوکیشن کے لئے مخلص ہے، گورنرپنجاب
-
قومی اسمبلی اجلاس، وزراء کی عدم شرکت پر اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق برہم
-
ایران کی صدر کے دورہ سے متعلق اپوزیشن کو اعتماد میں لیں گے،اسحاق ڈار
-
آزاد ویزہ پالیسی کا حامی ہوں ،چاہتا ہوں سکھوں کے لئے پاکستان کے ویزے آسان کردیئے جائیں ، محسن نقوی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.