ایم سی آئی کے شعبہ ایمرجنسی اینڈ ڈیزاسٹر مینجمنٹ کی اہمیت میں بے حد اضافہ ہو گیا ہے، شیخ انصر عزیز

جمعہ 24 نومبر 2017 18:31

ایم سی آئی کے شعبہ ایمرجنسی اینڈ ڈیزاسٹر مینجمنٹ کی اہمیت میں بے حد ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 نومبر2017ء) میئر اسلام آباد و چیئر مین سی ڈی اے شیخ انصر عزیز نے کہا ہے کہ وفاقی دارالحکومت میں کثیر المنزلہ عمارات کی تعمیر کے ساتھ ہی ایم سی آئی کے شعبہ ایمرجنسی اینڈ ڈیزاسٹر مینجمنٹ کی اہمیت میں بے حد اضافہ ہو گیا ہے، اس لئے جہاں اس شعبہ کے افراد کو آگ اور دیگر قدرتی آفات سے نمٹنے کیلئے جدید طریقوں کے مطابق تیار کرنا ہماری ترجیحات میں شامل ہے وہاں جدید مشینری اور دیگر سہولیات کی فراہمی کیلئے اقدا مات کئے جا رہے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سی ڈی اے ہیڈکواٹرز میں منعقدہ ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں ایمرجنسی اینڈ ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی گزشتہ ایک سال کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں ایمرجنسی اینڈ ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے سینئر افسران نے شرکت کی۔ اس موقع پر میئر اسلام آباد کو بتایا گیا کہ ایمرجنسی اینڈ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اس وقت مختلف اہم فرائض انجام دے رہا ہے جن میں ایک فائر فائیٹنگ جیسا اہم شعبہ ہے جو شہر میں لگنے والی آگ پر فوری قا بو پاتا ہے، دوسرا ہم جزو ریسکیو کا ہے جو کسی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کے ساتھ ساتھ کسی بھی حا دثے کی صورت میں ریسکیو آپریشن کر کے جانی نقصان کو بچاتا ہے اور تیسرا ہم فرض شہر میں مو جود عما رات کو انسانی جانوں کیلئے محفوظ بنانے کیلئے ان عمارات میں کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کیلئے کئے گئے اقدمات کا جائزہ لیتا ہے۔

اکتوبر 2016ء سے لے اکتوبر 2017ء تک کی کارکردگی بتاتے ہوئے ڈائریکٹر ایمر جنسی اینڈ ڈیزاسٹر مینجمنٹ نے اجلاس کو بتایا کہ گزشتہ سال ایمرجنسی اینڈ ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈائریکٹوریٹ کو کل 3142مختلف نوعیت کی ایمر جنسی کی کالیں مو صول ہوئیں جن پر فوری عمل درآمد کر کے بڑے نقصان سے بچایا گیا۔ موصول ہونے والی کالوں میں سے 1207کالیں گرین ایریا میں آگ لگنے،182 کا لیںبجلی سے لگنے والی آگ کے متعلق ،164کالیںگھروں میں لگنے والی آگ سے متعلق04 کالیںصنعتی علا قوں میں لگنے والی آگ، 152 شہر کے مختلف تجارتی علاقوں میں لگنے والے والی آگ، 90 کالیں گاڑیوں میں لگنے والی آگ، 44کا لیں مختلف دکا نوں اور کینٹین میں لگنے والی سے متعلق جبکہ27 کالیں مائع گیس سے بھڑکنے والی آگ ،154 کالیں کوڑے میںلگنے والی آگ اور14کالیں پبلک عمارات سے متعلق مو صول ہوئیں جن پر بروقت کاروائی عمل میں لا کر قیمتی نقصان کو بچایا گیا ۔

اجلاس کو مزید بتا یا گیا کہ گزشتہ سال 445کالیں ریسکیو کی بھی مو صول ہوئیں جن پر بھی فوری کاروائی عمل میں لا کر قیمتی جا نوں کے ضیا ع کو بچا لیا گیا۔ اجلاس کو یہ بھی بتا یا گیا کہ اس عر صے کے دوران 1074 مختلف عمارتوں کا بھی معا ئنہ کیا گیا جہاں پر اسلام آباد میں آگ سے بچائو اور جانوں کی حفاظت کے انتظامات کا جائزہ لیا گیا۔ اس سلسلہ میں 89 نوٹس اورشو کازو فائنل وارننگ اور 28 این او سی/ پلان کی منظوری دی گئی۔

ریسکیو سٹاف کی تربیت کے لیے 18 ورکشاپس بھی منعقد کی گئیں۔ میئر اسلام آبا دو چیئرمین سی ڈی اے شیخ انصر عزیز نے کہا کہ اس شعبہ کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کیلئے اس شعبے کو مزید فعال بنایا جائے گا۔ اس ضمن میں عملے کو نہ صرف اندرون ملک بلکہ بیرون ملک بھی تربیت کے انتظامات بھی کئے جارہے ہیں۔