11 واں پاکستان مائیکرو فنانس و ایس ایم ای فورم 2017ء اختتام پذیر ہو گیا
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے پائیدار اور مجموعی اقتصادی ترقی کیلئے ایم ایس ایم ای فنانس کے فروغ کی ضرورت پر زور
جمعہ 24 نومبر 2017 16:57
(جاری ہے)
گزشتہ دس سالوں کے دوران یہ سالانہ فورم ایک طاقتور پلیٹ فارم بن چکا ہے جہاں قابل عمل نتائج کے لئے اس شعبہ کے طویل مسائل کو زیر بحث لایا جاتا ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے تیار کردہ نئے ایس ایم ای فنانس روڈ میپ کو ماہرین نے سراہا۔ ڈویلپمنٹ فنانس گروپ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر سید سمر حسنین جو کانفرنس کے مہمان خصوصی تھے، نے کہا کہ ایس ایم ای فنانس روڈ میپ وسیع تر مالیاتی شمولیت کے لئے رہنما اصول اور فریم ورک کا کام کرے گا جس سے ایس ایم ایز بالخصوص چھوٹے پیمانے کے کاروباری ادارے بااختیار ہوں گے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان 2020ء تک نجی شعبہ کے کریڈٹ کو 17 فیصد تک بڑھانے کے لئے پرعزم ہے جبکہ اس مدت تک بینک اکائونٹس رکھنے والی بالغ آبادی کا ہدف 50 فیصد رکھا گیا ہے۔ پاکستان مائیکرو فنانس نیٹ ورک (پی ایم این) کے چیئرمین ندیم حسین نے اپنے کلیدی خطاب میں کہا کہ مائیکرو فنانس کا کام کرنے والوں کو اگلی سطح پر جانے کے لئے ڈیجیٹل ٹیکنالوجی اختیار کرنی چاہئے جس کا مقصد وقت اور سہولت کے لحاظ سے صارفین کی ضروریات پوری کرنا ہونا چاہئے۔ اس سے قبل شیمروک گروپ کے چیئرمین مینن روڈریگوس نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا اور مائیکرو فنانس و ایس ایم ای کے شعبوں کو پذیرائی دینے پر نمایاں اداروں اور شراکت داروں کو سراہا۔ اس فورم کے انعقاد میں براک پاکستان، خوشحالی بینک لمیٹڈ اور FINCA مائیکرو فنانس بینک نے تعاون فراہم کیا۔ اس سلسلے میں پی ایم این، سمیڈا اور یونین آف سمال اینڈ میڈیم انٹر پرائزز (یو این آئی ایس اے ایم ای) کے علاوہ مختلف ترقیاتی مالیاتی اداروں کا تعاون بھی حاصل تھا۔ نجی کاروباری اداروں، سرکاری وزارتوں، سٹیٹ بینک، کمرشل بینکوں، این بی ایف آئیز، ٹریڈ ایسوسی ایشنوں، ایف پی سی سی آئی، اکیڈمیا اور میڈیا کے نمائندوں نے بھی فورم میں شرکت کی۔ پہلے دو سیشنز ’’پالیسی و ریگولیٹری اصلاحات برائے مالیاتی شمولیت‘‘ اور ’’سمال بزنسز پرامسنگ بگ سلوشنز‘‘، ’’سمارٹر ٹیکنالوجیز پرامس ٹو ریولوشنائز فنانشل ایکسیس‘‘ میں شراکت داروں نے معاون ریگولیٹری ماحول پیدا کرنے، تکنیکی اور مالیاتی رسائی کے ذریعے پیداوار بڑھانے پر زور دیا کیونکہ ایس ایم ایز پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک میں زبردست اقتصادی انقلاب لانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ نمایاں مقررین میں ڈائریکٹر ایس ای سی پی ناصر عسکر، FINCA مائیکرو فنانس بینک کے سی او او شاہد قاضی، انسٹیٹیوٹ آف رورل مینجمنٹ کے سی ای او رومی حیات، مائیکرو انشور کے گروپ بزنس ڈائریکٹر ریحان بٹ، سمیڈا کے صوبائی سربراہ و جی ایم راجہ حسین جاوید اور کیف کام اینڈ جینڈر کنسلٹنٹ کی بانی ڈاکٹر رخشندہ پروین شامل تھے۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
ہم وہ ہوتے ہیں جو ہم کھاتے ہیں
-
ایران: اس سال نوروز کے تہوار کے لیے عوام قناعت پر مجبور
-
روشن ڈیجیٹل اکائونٹس کے ذریعے سمندر پارپاکستانیوں کی ترسیلات زرکاحجم 7.478 ارب ڈالر سے تجاوزکرگیا
-
ڈاکٹریاسمین راشد کی ضمانت کی درخواست پرسماعت 29 مارچ تک ملتوی
-
2015میں محرم کی حفاظتی ڈیوٹی پر تعینات سندھ رینجرز نے 8 سال بعدریڈیوپاکستان کی عمارت خالی کردی
-
انسداد دہشت گردی عدالت: اسد عمر‘زین قریشی سمیت 79 ملزمان کی عبوری ضمانتوں میں توسیع
-
وزیراعلی پنجاب سے ایرانی قونصل جنرل کی ملاقات ، منصب سنبھالنے پرمبارکباد پیش کی
-
نواز شریف،یوسف رضاگیلانی کیخلاف توشہ خانہ ریفرنس،نیب سے رپورٹ طلب
-
اسلام آباد پولیس نے سینکڑوں سوشل میڈیا اکاؤنٹس بند کروا دیئے
-
اسرائیل غزہ میں قحط اور بھوک کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے.یورپی یونین
-
پی ٹی آئی کا اسلام آباد میں جلسہ کرنے کا فیصلہ، انتظامیہ کو درخواست دے دی
-
جنرل (ر) باجوہ، فیض حمید کو پارلیمنٹ میں طلب کرنے کی تحریک پیش کروں گا، خواجہ آصف
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.