ڈاکٹر عاصم کرپشن ریفرنس ، فردجرم عائد نہ کرنے اور ریفرنس کالعدم قرار دینے کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ

جمعہ 24 نومبر 2017 16:52

ڈاکٹر عاصم کرپشن ریفرنس ، فردجرم عائد نہ کرنے اور ریفرنس کالعدم قرار ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 نومبر2017ء) احتساب عدالت نے ڈاکٹر عاصم حسین اور دیگر کے خلاف 17 ارب روپے کرپشن ریفرنس میں ملزمان پر فرد جرم عائد کرنے اور ریفرنس کالعدم قرار دینے سے متعلق درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔ کراچی کی احتساب عدالت کے روبرو ڈاکٹر عاصم اور دیگر کے خلاف 17 ارب روپے کرپشن ریفرنس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے ملزمان پر فرد جرم عائد نہ کرنے اور ریفرنس کالعدم قرار دینے کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

وکلا کا کہنا تھا کہ یہ انکوائری کے الیکٹرک کے خلاف ہوئی, جس میں جے جے وی ایل میں کرپشن کا کوئی تذکرہ نہ تھا۔ حیرت انگیز طور پر ریفرنس میں سوئی سدرن گیس کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں سے کسی ایک کو بھی ملزم نہ ظاہر کیا گیا۔

(جاری ہے)

نیب نے بدنیتی اور جانبداری پر مبنی ریفرنس فائل کیا ہے۔ ریفرنس میں ڈاکٹر عاصم سمیت 13 ملزمان نامزد ہیں۔ درخواستوں پر فیصلہ 13 دسمبر کو سنایا جائے گا۔

احتساب عدالت نے پیپلز پارٹی رہنما ڈاکٹر عاصم حسین علاج کے لیئے لندن جانے اورحاضری سے استثنی کی درخواست منظور کرلی۔ عدالت نے ریماکس دیئے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے اجازت کے بعد ڈاکٹر عاصم کو بیرون ملک جانے کے لیے این او سی کی ضرورت نہیں۔ ڈاکٹر عاصم کی غیر موجودگی میں کیسز چلتے رہیں گے۔ اویس جمال ایڈوکیٹ نے کہا ڈاکٹر عاصم علاج کے لیے ملک سے باہر جانا چاہتے ہیں۔

ڈاکٹر عاصم کو حاضری سے استثنی دیا جائے۔ دوسری جانب انسداد دہشت گردی عدالت نے بھی دہشت گردوں کے علاج کا مقدمے میں ڈاکٹر عاصم حسین کو بیرون ملک جانے کا این او سی جاری کردیا۔ عدالت نے ڈاکٹر عاصم حسین کو 24 نومبر سے 6 جنوری 2018 تک بیرون ملک جانے کی اجازت دی۔ ڈاکٹر عاصم کو بیرون ملک جانے کی اجازت سپریم کورٹ کی جانب سے ای سی ایل سے نام خارج کرنے کے بعد دی گئی۔ ڈاکٹر عاصم آج رات علاج کیلئے بیرون ملک روانہ ہونگے۔

متعلقہ عنوان :