سندھ ہائیکورٹ، پاکستان پیٹرولیم کے لئے زمین کی خریداری کا معاملہ،تفتیش میں تاخیر پر عدالت برہم

نیب کی سست روی کی وجہ سے ملزم 3,3 سال تک عبوری ضمانتیں انجوائے کرتے ہیں، چیف جسٹس اگر نیب کا یہی حال ہے تو بند کردیں، چیف جسٹس ،ملزموں کے خلاف تحقیقات جلد مکمل کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم

جمعہ 24 نومبر 2017 16:52

سندھ ہائیکورٹ، پاکستان پیٹرولیم کے لئے زمین کی خریداری کا معاملہ،تفتیش ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 نومبر2017ء) سندھ ہائی کورٹ نے وزیر اعلی ہاوس کے سامنے پاکستان پیٹرولیم کے لیے مہنگے داموں زمین کی خریداری اور کرپشن کی تحقیقات جلد مکمل کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ چیف جسٹس نے ریماکس دیئے کہ نیب کی سست روی کی وجہ سے ملزمان عبور ضمانتیں انجوائے کرتے ہیں۔ چیف جسٹس احمد علی شیخ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے وزیر اعلی ہاوس کے سامنے پاکستان پیٹرولیم کے لیے مہنگے داموں زمین کی خریداری اور کرپشن سے متعلق سابق ایم ڈی ایس ایس جی سی خالد رحمان اور دیگر کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔

تفیش میں تاخیر پر عدالت برہم ہوگئی۔ چیف جسٹس نے ریماکس دیئے کہ نیب کی سست روی کی وجہ سے ملزم تین تین سال تک عبوری ضمانتیں انجوائے کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

اگر نیب کا یہی حال ہے تو بند کردیں۔ جسٹس کے کے آغا نے ریماکس دیئے کہ چئرمین نیب اس روش کو ختم کریں۔ عدالت نے ملزموں کے خلاف تحیقیقات جلد مکمل کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ نیب کے مطابق ریفرنس دائر کرنے کے لیے بھجوا دیا گیا، چئیرمین نیب نئے ہیں مہلت دی جائے۔ خالد رحمان اور دیگر نے وزیر اعلی ہاوس کے سامنے پی پی ایل کے لیے 2010 میں زمین خریدی۔ ملزمان نے زمین اصل قمیت سے زاید خریدی،جس سے قومی خزانے کا ایک ارب روپے سے زاید نقصان پہچا۔ عدالت نے مزید سماعت 10 جنوری تک ملتوی کردی۔