اسلام آباد ہائی کورٹ ‘ دھرنا پشت پناہی پر وضاحت کیلئے سیکٹر کمانڈر آئی ایس آئی‘ ڈی جی آئی بی طلب

احسن اقبال کے خلاف بھی توہین عدالت کے شوکاز نوٹس جاری، چیف کمشنر اسلا م آباد کو 27نومبر تک دھرنا ختم کروانے کا حکم حساس ادارے یہ تاثر ختم کریں کہ فیض آباد دھرنا میں ایجنسیوں کی مدد ہے ، راجہ ظفرالحق کمیٹی کی رپورٹ 29 کی بجائے 27 نومبر کو پیش کرنے کا حکم

جمعہ 24 نومبر 2017 14:52

اسلام آباد ہائی کورٹ ‘ دھرنا پشت پناہی پر وضاحت کیلئے سیکٹر کمانڈر ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 24 نومبر2017ء) اسلام آباد ہائی کورٹ نے دھرنے کی پشت پناہی کے تائثر پر وضاحت کیلئے آئی ایس آئی کے سیکٹر کمانڈر اور ڈائریکٹر جنرل آئی بی کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا ہے ، عدالت نے وزیر داخلہ احسن اقبال کے خلاف بھی توہین عدالت کے شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے چیف کمشنر اسلام ٓباد کو 27نومبر تک دھرنا ختم کروانے کا حکم دیاہے، حساس ادارے یہ تاثر ختم کریں کہ فیض آباد دھرنا میں ایجنسیوں کی مدد ہے ، راجہ ظفرالحق کمیٹی کی رپورٹ انتیس کی بجائے ستائس نومبر کو پیش کرنے کا حکم بھی دیا گیا ہے۔

مذہبی جماعت فیض آباد دھرنا، جسٹس شوکت صدیقی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے استفسار کیا کہ عدالت برقرار ہے تو عملدرآمد کیوں نہیں ھوا،دھرنا ختم نہ ہونا حکومت کی ناکامی ہے ریاست ناکام نہیں ھو گی ،عدالتی حکم پر وزیر تو کیا وزیر اعظم بھی نہیں بیٹھ سکتے ،ریاست میں سرعام دہشت گردی ہو رہی ہے اورہر کسی کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں،چیف کمشنر بتائیں کہ عدالتی حکم پر عملدرآمد سے کس نے روکا ہوا ہے ، دھرنے میں آدھے سے زیادہ لوگ تو دو آنسو گیس کے شیل کی مار ھوتے ہیں۔

(جاری ہے)

عدالت لائسنس نہیں دے گی کہ سیدھی گولیاں ماردیں،فائر کی اجازت نہیں ھو گی ۔جمعہ کو اسلام اباد ہائی کورٹ نے حساس ادروں کی تحریک لبیک کے دھرنے کی پشت بناہی کے حوالے افواہوں کی وضاحت دینے کیلئے آئی ایس آئی کے سیکٹر کمانڈر اور ڈائریکٹر جنرل آئی بی کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا ہے، جسٹس شوکت صدیقی نے حکم دیا ہے کہ حساس ادارے یہ تاثر ختم کریں کہ فیض آباد دھرنا میں ایجنسیوں کی مدد ہے، فیض آباد انٹر چینج پر تحریک لبیک کے دھرنے کو ختم کرانے کے تحریری حکم پر عملد آمد نہ کرنے پر وفاقی وزیر داخلہ ا چیف کمشنر نے جواب دیا کہ روکا کسی نے نہیں مزاکرات کے زریعے حالات کنٹرول کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

وزیر داخلہ احسن اقبال نے عدالت میں بھی کہا تھا کہ انہوں نے روکا۔ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ سپریم کورٹ نے بھی معاملے کا نوٹس لیا ہے جس پر جسٹس شوکت صدیقی نے ریمارکس دئیے کہ سپریم کورٹ نے کاروائی سے نہیں روکا۔اپ جا کر بتا دیں کہ ایک پاگل جج سماعت پر سماعت کر رہا ہے۔عدالت نے احسن اقبال کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا کہ کس قانون کے تحت انتظامیہ کو عدالتی حکم پر عملدرآمد سے روکاسیکرٹری داخلہ نے عدالت کو بتایا طاقت کے استعمال سے خون خرابہ ہوگا جس کا اثر پورے ملک میں جا سکتا ہے فساد سے بچنا چاہ رہے ہیں۔

جہاں ضرورت ھو گی ریاست اپنی طاقت استعمال کرے گی۔عدالت نے ختم نبوت سے متعلق سینٹر راجہ ظفرالحق کی سربراہی میں قائم کمیٹی کی رپورٹ ستائس نومبر کو طلب کرتے ہویے ہدایت کی کہ رپورٹ کو نہ پبلک کیا جائے۔رپورٹ میں جن افراد کی نشاندھی کی گئی وہ ملک سے باہر نہ جائیں۔چیف کمشنر نے عدالت سے استدعا کی کہ عدالتی حکم میں طاقت کے استعمال کی ہدایت دیں جس پر جسٹس شوکت صدیقی نے ریمارکس دئیے کہ دھرنے میں آدھے سے زیادہ لوگ تو دو آنسو گیس کے شیل کی مار ھوتے ہیں۔عدالت لائسنس نہیں دے گی کہ سیدھی گولیاں ماردیں۔فائر کی اجازت نہیں ھو گی۔سیکرٹری داخلہ نے کہ فائر ضروری نہیں ہماری طرف سے ھو۔۔اگے سے بھی ھو سکتا ھے۔عدالت نے چیف کمشنر کو ستائس نومبر تک دھرنا ختم کروانے کا حکم دیا ہے

متعلقہ عنوان :