قومی بجلی گھر کو رواں ماہ دوسری مرتبہ بحران کا سامنا
توانائی کمپنیوں کو گیس کی فراہمی کم کرنے کے لیے 12 گھنٹوں سے کم وقت کا نوٹس دیا گیا، بالوکی، بھکی، حویلی بہادر شاہ، نندی پور، فوجی کبیر والا سمیت قدرتی گیس سے چلنے والے تمام بڑے پلانٹ اور نادرن پاور کمپنی کے ماتحت پلانٹس 24 نومبر سے سسٹم سے باہر نکل جائیں گے جن کا 27 نومبر سے پہلے سسٹم میں واپس آنے کا امکان نہیں، سینیئر اہلکار
جمعہ 24 نومبر 2017 12:40
(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ یہ واقعی ایک مشکل کام ہے کہ 12 یا 13 گھنٹوں میں ایندھن کی سپلائی بڑھائی جائے جبکہ اس سے بھی زیادہ مشکل کام ٹرانمیشن لائن اور گرڈ میں بجلی کی بلاتعطل فراہمی کو برقرار رکھنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بالوکی، بھکی، حویلی بہادر شاہ، نندی پور، فوجی کبیر والا سمیت قدرتی گیس سے چلنے والے تمام بڑے پلانٹ اور نادرن پاور کمپنی کے ماتحت پلانٹس جمعہ 24 نومبر سے سسٹم سے باہر نکل جائیں گے جن کا 27 نومبر سے پہلے سسٹم میں واپس آنے کا امکان نہیں۔رسد اور طلب کے معاملے کو دیکھنے والے ایک اہلکار نے بتایا کہ یہ بد قسمتی ہوگی کہ نظام میں اضافی صلاحیت کے باوجود حکومتی غلط پالیسوں سے بجلی کے صارفین متاثر ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ کل پیداواری کی صلاحیت 25 ہزار میگا واٹ کے مقابلے میں اس وقت موجودہ طلب 10 سے 11 ہزار میگا واٹ ہے۔سوئی نادرن گیس کمپنی لمیٹڈ (ایس این جی پی ایل) کی جانب سے گیس کی سپلائی کی معطلی کے بارے میں نادرن تھرمل پاور مظفر گڑھ، قائد اعظم تھرمل پاور لاہور، نیشنل پاور پارکس مینجمنٹ لاہور، روچ پاور لاہور اور فوجی کبیروالا راولپنڈی کو جاری نوٹس میں کہا گیا کہ تبدیل کردہ آر ایل این جی سپلائی میں کمی اور شہری بوجھ میں اضافے کے باعث نظام میں شدید کمی کا سامنا ہے اور سسٹم کو تشویشناک سطح پر چلایا جارہا ہے۔اہلکار نے کہا کہ انتظامیہ آئل کمپنیز اور ریفائنریز تک پہنچنے کی کوشش کر رہی ہیں اور آئل ٹینکرز کو لانے کے لیے جدوجہد کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ سب حکومت کی خراب منصوبہ بندی کا نتیجہ ہے کیونکہ مناسب سپلائی کا طریقہ کار نہ ہونے کی وجہ سے ایندھن غلط طریقے سے تبدیل کیا جاتا ہے۔اس سے قبل بھی 3 نومبر کو ایل این جی درآمدی ٹرمنل میں خرابی کے باعث بجلی کے نظام کو بڑے بریک ڈاؤن کا سامنا کرنا پڑا تھا، جس کی وجہ سے پنجاب اور بلوچستان کے اضلاع متاثر ہوئے تھے جبکہ فرنس آئل اور ڈیزل سے چلنے والے پاور پلانٹس کی بندش کے حکومتی فیصلے کے باعث 3 سے 7 نومبر کو بجلی کا شارٹ فال قومی سطح تک پہنچ گیا تھا۔وزارت بجلی کی جانب سے اس بحران کی تین وجوہات، اسموگ، پاور پلانٹس کا بند ہونا اور گیس سپلائی کی کمی بتائی گئی تھی، انہوں نے کہا تھا کہ وہ نظام کو مستحکم کرنے کے لیے جدوجہد کر رہے کیونکہ 4200 میگا واٹ بجلی کی کمی کا سامنا تھا۔مزید اہم خبریں
-
سپریم کورٹ کا نسلہ ٹاور کی زمین بیچ کر الاٹیز کو معاوضہ ادا کرنے کا حکم
-
اگلے 5 دنوں میں طوفانی بارشوں کے باعث کسانوں کا بے تحاشہ نقصان ہونے کا خدشہ
-
ہم سب کو کسی سے سیاسی انتقام نہ لینے کا عزم کرنا چاہیے، متحد ہوکرملک کو درپیش بھنور سے نکالا جا سکتا ہے، سینیٹراسحٰق ڈار
-
سپیکر قومی اسمبلی سردارایازصادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کے حوالے سے اجلاس
-
بانی پی ٹی آئی ، پرویزالٰہی ، علی نوازاعوان و دیگرکے خلاف جوڈیشل کمپلیکس توڑپھوڑ کیس کی سماعت
-
مہنگائی کے بوجھ تلے دب جانے والی عوام پر گرمیوں کے آغاز میں ایک اور بجلی بم گرانے کی تیاریاں
-
صدرمملکت سے پاکستان میں آسٹریلیا کے ہائی کمشنرنیل ہاکنز کی ملاقات
-
حکومت کسانوں سے کتنی گندم خریدے گی ابھی اعدادوشمار نہیں بتا سکتا
-
کیا یورپی یونین جاسوسی کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے تیار ہے؟
-
سڈنی چرچ واقعہ، پانچ نوجوان دہشت گردی کے الزام میں گرفتار
-
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ترقی و خصوصی اقدامات احسن اقبال کی زیرصدارت اجلاس
-
ملک میں ایک بار پھر جان بچانے والی دواؤں کی قلت،مختلف امراض میں مبتلا مریضوں کو مشکلات کا سامنا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.