اسلام آباد دھرنا ختم کرانے میں ناکامی پر وزیر داخلہ کو توہین عدالت کا نوٹس

دھرنے والو ں کے خلا ف کا روائی سے حکومت نے روکا ہوا ہے، چیف کمشنر یہ عدالت کے حکم کو نیچا دکھانے کی کوشش ہے، وزیر داخلہ نے کس اتھارٹی کے تحت عدالتی حکم کے باوجود کارروائی سے روکا،عدالت کا اظہا ر بر ہمی ضرورت سے زیادہ طاقت کا استعمال کریں گے تو بہت زیادہ خون بہے گا،۔ سیکرٹری داخلہ سماعت 27 نومبر تک ملتوی

جمعہ 24 نومبر 2017 12:23

اسلام آباد دھرنا ختم کرانے میں ناکامی پر وزیر داخلہ کو توہین عدالت ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 نومبر2017ء) اسلام آباد ہائیکورٹ میں فیض آباد دھرنے کی سماعت کے دوران وزیر داخلہ احسن اقبال کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کردیا۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس شوکت عزیر صدیقی نے فیض آباد دھرنا کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران چیف کمشنر اسلام آباد نے عدالت کو آگاہ کیا کہ 'ہمیں حکومت نے روکا ہوا ہی'۔

چیف کمشنر کا مزید کہنا تھا کہ وزیر داخلہ نے عدالت میں بھی کہا کہ انہوں نے انتظامیہ کو روکا تاکہ مذاکرات جاری رہ سکیں۔ دھرنا ختم کرانے میں ناکامی پر عدالت عالیہ نے حکومت اور انتطامیہ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ عدالت کے حکم کو نیچا دکھانے کی کوشش ہے۔ معزز جج نے ریمارکس دیئے کہ سمجھ سیبالاتر ہے کہ وفاقی وزیر بلکہ وزیراعظم بھی عدالتی حکم کے خلاف کیسے جاسکتا ہے۔

(جاری ہے)

عدالت نے استفسار کیا کہ وزیر داخلہ نے کس اتھارٹی کے تحت عدالتی حکم کے باوجود کارروائی سے روکا۔ سیکرٹری داخلہ نے عدالت کو بتایا کہ اگر ہم ضرورت سے زیادہ طاقت کا استعمال کریں گے تو بہت زیادہ خون بہے گا، تاہم جہاں ضرورت پیش آئی وہاں ریاست پوری طاقت استعمال کرے گی، ہم ریاست کے مفاد کو مد نظر رکھتے ہوئے سب کچھ کر رہے ہیں، کچھ چیزیں یہاں نہیں بتا سکتا، چیمبر میں بلائیں تو تحریری طور پر بتا دوں گا۔

سماعت کے دوران عدالت نے وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کردیا۔ساتھ ہی عدالت نے ریمارکس دیئے کہ حساس اداروں کی ذمے داری ہے کہ وہ یہ تاثر ختم کریں کہ دھرنے کے پیچھے ایجنسیاں ہیں۔عدالت نے احکامات جاری کرتے ہوئے کہا کہ راجہ ظفر الحق کی رپورٹ جو پہلے 29 نومبر کو طلب کی گئی تھی، کو 27 نومبر کو پیش کیا جائے۔عدالت کی جانب سے کہا گیا کہ اس رپورٹ کو عدالت میں پیش کرنے سے قبل عوام کے سامنے نہیں لایا جائے اور جن افراد کو اس رپورٹ میں نامزد کیا گیا ہے انہیں بیرون ملک سفر کرنے سے بھی روکا جائے۔

عدالت نے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) اور انٹرسروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے سیکٹر کمانڈر کو آئندہ سماعت پر طلب کر لیا۔بعد ازاں عدالت اعلیہ نے اپنی سماعت کو 27 نومبر تک ملتوی کردیا۔

متعلقہ عنوان :