بھارتی ریلوے کی غلطیاں۔ کئی ریلیں کئی بار غلط سمت میں کئی سو کلومیٹر سفر کر چکی ہیں

Ameen Akbar امین اکبر جمعرات 23 نومبر 2017 23:51

بھارتی ریلوے کی غلطیاں۔ کئی ریلیں کئی بار غلط سمت میں کئی سو کلومیٹر ..

بھارت کسانوں کا ایک گروپ ریل کے سفر کے دوران آدھی رات کو  یہ  دیکھ کر حیران رہ گیا کہ ریل غلط سمت میں 160 کلومیٹر کا فاصلہ طے کر چکی ہے۔
اس ریل میں 1500 کسانوں کا ایک گروپ سفر کررہا تھا، جو دہلی میں ہونے والے ایک احتجاج کے بعد خصوصی ریل میں واپس جا رہے تھے۔ جب سفر کو کئی گھنٹے گزر گئے تو کسانوں کا احساس ہوا کہ ریل غلط سمت میں سفر کر رہی ہے۔

کسانوں کا کہنا ہے کہ ریل کو اترپردیش، راجھستان اور گجرات سے ہوتے ہوئے مہاراشٹر پہنچنا تھا جبکہ ریل اپنے روٹ سے ہٹ کر سفر کر رہی تھی۔ ریل جب ایک چھوٹے اسٹیشن پر رکی تو کسانوں نے ریلوے کے خلاف ہی احتجاج کرنا شروع کر دیا۔ کسانوں کا کہنا ہیے کہ غلط روٹ پر سفر کرنے کی وجہ سے اُن کی زندگیاں خطرے میں پڑ گئی تھی۔ ریلوے نے کسانوں کے الزامات مسترد کر دئیے ہیں۔

(جاری ہے)

ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ کسانوں کی زندگی کبھی بھی خطرے سے دوچار نہیں ہوئیں، خصوصی ریلوں کو ریلوے آپریشن کے لیے دستیاب آسان روٹ پر چلایا جاتا ہے۔
یہ کوئی پہلی بار نہیں جب بھارتی ریلوں نے غیر متوقع طور پر منزل مقصود سے غلط سمت میں سفر کیا ہو۔
جنوبی بھارت کی ریاست کرناٹک میں ریلوے اسٹیشن پر کھڑا انجن خود بخود چلنے لگا۔ ڈرائیور نے انجن کو چلتے دیکھا تو موٹر سائیکل پر اس کا پیچھا شروع کر دیا۔

انجن کو 13 کلومیٹر دور جا کر روکا گیا۔ یہ انجن 30 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل رہا تھا، جب اس کی رفتار ہلکی ہوئی تو اسے بھی روکا  جا سکا تھا۔ یہ واضح نہیں ہو سکا کہ انجن خودبخود کیسے چلنے لگا۔ رپورٹس کے مطابق انجن کو مسافر ریل سے الگ کیا گیا تو اس نے خود ہی دوسری جانب چلنا شروع کر دیا۔
2011 میں 1000 یاتری  ایک ریل میں شمالی بھارت کے شہر ورانسی سے تروپتی جا رہے تھے کہ انہوں نے خود کو منزل مقصود سے 260 کلومیٹر دور پایا۔ ریلوے حکام کو اس غلطی کا احساس تب ہوا جب یاتریوں نے ایک ریلوے اسٹیشن پر اسٹیشن ماسٹر کے دفتر پر پتھراؤ کیا، اس کے بعد اس ریل نے واپسی اسی اسٹیشن کا سفر شروع کیا جہاں سے ریل غلط سمت میں مڑی تھی۔

متعلقہ عنوان :