چنیوٹ ،ْانیس سال سے قید خاتون بیگناہ قرار، رہا نہ ہوسکی

لاہور ہائی کورٹ نے رانی بی بی کی رہائی کا حکم ایک ماہ قبل دیا تھا

جمعرات 23 نومبر 2017 22:43

چنیوٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 نومبر2017ء)شوہر کے قتل کے الزام میں 19 سال سے قید خاتون بے گناہ قرار دیے جانے کے باوجود رہا نہیں ہوسکی ۔ لاہور ہائی کورٹ نے رانی بی بی کی رہائی کا حکم ایک ماہ قبل دیا تھا ۔چنیوٹ کی رہائشی خاتون رانی بی بی جسی1998 میں شوہر کو قتل کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ ساتھ ہی رانی بی بی کے والد، والدہ، بھائی اور کزن کو بھی اس کا ساتھ دینے پر گرفتار کیا گیا۔

مقدمہ چلا تو رانی بی بی کی والدہ کو تو رہائی مل گئی تاہم رانی بی بی سمیت 4 افراد کو 2001 میں عمر قید کی سزا سنا دی گئی۔ سزا کے خلاف اپیل بھی عدالت تک نہ پہنچ سکی۔ دوران قید رانی بی بی کا والد جیل میں ہی انتقال کرگیا۔ رانی بی بی کے بھائی اور کزن کو اچھے چال چلن پر باقی سزا معاف کرکے 2007 میں رہا کردیا گیا۔

(جاری ہے)

متاثرہ خاتون کے مطابق والد امیر جیل میں ہی انتقال کرگئے تھے جبکہ اس فیصلے خلاف ہم نے جیل سے ہی پہلے بھی اپیل کی تھی لیکن جیل میں موجود وارنٹی کو چار سو روپے رشوت نہ دینے کی پاداش میں ہماری اپیل صرف جیل تک ہی محدود رہی ۔

پھر آخر کار رانی بی بی کی آواز بھی سن ہی لی گئی ،ْ سزا کے خلاف اپیل بھی منظور ہوگئی۔ 24 اکتوبر کو لاہور ہائی کورٹ نے رانی بی بی کو بے گناہ قرار دیتے ہوئے اس کی رہائی کا حکم دے دیا لیکن بد قسمت رانی رہائی ملنے کے بعد بھی ڈسٹرکٹ جیل فیصل آباد میں قید ہے۔ جیل انتظامیہ کے مطابق انہیں اب تک رانی بی بی کی رہائی کا حکم نامہ نہیں ملا۔انیس سال بے گناہی اور ایک ماہ انتظامیہ کی غفلت کے باعث قید کاٹنے والی رانی بی بی کے گھر والے اب بھی اس کی رہائی کے منتظر ہیں۔