وزیر داخلہ سندھ نے حکومت کو صوبے میں دس نئی جیلیں بنانے کی تجویز دے دی

صوبے کے بچوں کی جیلوں میں 210 نابالغ قیدی اور 6 غیر ملکی افغانی بچے بھی موجود ہیں، قیدی خواتین اور جیل پولیس اہلکاروں کے بچوں کو تعلیم اور ہنر سکھایا جارہا ہے، کچھ جیلوں میں سی سی ٹی وی کیمرے لگے ہوئے ہیں اور کچھ میں لگائے جارہے ہیں, سندھ کے تین شہروں حیدرآباد،سکھر اور لاڑکانہ میں اسی سال سی سی ٹی وی کیمرے لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، ضیائ الحسن لنجار

جمعرات 23 نومبر 2017 21:06

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 نومبر2017ء) وزیر جیل خانہ جات ضیائ الحسن لنجار نے کہا ہے کہ صوبے کے بچوں کی جیلوں میں 210 نابالغ قیدی اور 6 غیر ملکی افغانی بچے بھی موجود ہیں,چھوٹے بچے قیدی ما ?ں کے ہیں جن کو تعلیم دی جاتی ہی,قانون کے تحت وہ بچے ماں کے ساتھ رہتے ہیں. ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسمبلی اجلاس میں جیلوں کے متعلق سوالات کے جواب دیتے ہوئے کیا.

انہوں نے کہا کہ قیدی خواتین اور جیل پولیس اہلکاروں کے بچوں کو تعلیم اور ہنر سکھایا جارہا ہی, انہوں نے کہا کہ سندھ میں جیلوں کی کمی ہی, کراچی جیل میں اوور برڈن ہے اس میں بھی کمی کرنے پر عمل کرکے قیدیوں کو دیگر مقامات پر منتقل کررہے ہیں, سندھ حکومت کو تجویز دی ہے کہ دس مزید جیل بنائے جائیں تاکہ آنے والے وقت میں اس مسئلے کی مشکلات پیدا نہ ہو.

انہوں نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ کراچی ایسٹ, قمبر اور ٹھٹھہ میں نئے جیل بنائے جارہے ہیں, جن پر کام جاری ہے دو تین سال میں بن جائیں گی. انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی جانب سے الزام غلط ہے کہ قیدیوں سے رشوت لیکر ان کو عدالت لایا جاتا ہی, بلکے قیدیوں کو عدالت کے حکم پر پیش کیا جاتا ہی. انہوں کہا کہ سندھ کے سات جیلوں میں موبائل جیمرز لگے ہوئے ہیں, کراچی کے کچھ جیلوں میں سی سی ٹی وی کیمرے لگے ہوئے ہیں اور کچھ میں لگائے جارہے ہیں, سندھ کے تین شہروں حیدرآباد, سکھر اور لاڑکانہ میں اسی سال سی سی ٹی وی کیمرے لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہی.

انہوں نے مزید کہا کہ قیدیوں کے علاج کے لیے اچھے ڈاکٹرز جیلوں میں موجود ہیں, جیلوں میں پہلے سے بہتری آئی ہی, ہائی پروفائل قیدیوں کو کراچی سے دیگر جیلوں میں منتقل کیا گیا ہے�

(جاری ہے)