پاناما لیکس میں شامل 436 پاکستانیوں کیخلاف کارروائی کیلئے دائر درخواستوں کی ابتدائی سماعت ، وفاق اور نیب سے جواب طلب

ریاست کے ہرادارے میں کرپشن پائی جاتی ہے جس کی روک تھا م کیلئے جامع اقدامات کی ضرورت ہے، سپریم کورٹ

جمعرات 23 نومبر 2017 20:44

پاناما لیکس میں شامل 436 پاکستانیوں کیخلاف کارروائی کیلئے دائر درخواستوں ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 نومبر2017ء) سپریم کورٹ نے پاناما لیکس میں شامل 436 پاکستانیوں کیخلاف کارروائی کیلئے دائر درخواستوں کی سماعت کے دوران وفاق اور نیب سے جواب طلب کر تے ہوئے مزید سماعت غیرمعینہ مدت کیلئے ملتوی کردی اور کہا ہے کہ ریاست کے ہرادارے میں کرپشن پائی جاتی ہے جس کی روک تھا م کیلئے جامع اقدامات کی ضرورت ہے۔

جمعرات کو جسٹس اعجاز افضل خان کی سر براہی میں دو رکنی بینچ نے درخواستوں کی ابتدائی سماعت کی۔ ایک درخواست گزار طارق اسد ایڈووکیٹ نے اپنے دلائل میں موقف اپنایا کہ میری درخواست کرپشن اورمنی لانڈرنگ سے متعلق ہے، اس کی تحقیقات ہونی چاہیے، میری استدعا ہے کہ کرپشن کے خاتمے کے لیے ان تمام افراد کے خلاف کارروائی ضروری ہے جن کا نام پاناما لیکس میں آیا ہے، جس نے بھی غیرقانونی طریقے سے پیسہ باہرمنتقل کیا یا کرپشن کی ہے اس کیخلاف کارروائی کی جائے۔

(جاری ہے)

جس پرجسٹس اعجاز افضل نے کہا کہ آمدن سے زائد اثاثوں کا تعین کرنا عدالت کا نہیں، نیب کا کام ہے ،کرپشن کا مسئلہ ایک دو افراد کے خلاف کارروائی سے حل نہیں ہو گا بلکہ کرپشن کے خاتمہ کے لئے جامع اقدامات کی ضرورت ہے۔ فاضل وکیل نے استدعاکی کہ اس معاملے پر ابتدائی مرحلے میں وفاق اور نیب کو نوٹس جاری کرنے کے ساتھ تحقیقات کے لیے کمیشن تشکیل دیا جائے۔ عدالت نے اپنے حکم نامہ میں کہا کہ یہاں ریاست کے ہرادارے میں کرپشن پائی جاتی ہے جس پر قابوپانے کیلئے ٹھوس اورجامع اقدامات کی ضرورت ہے۔ بعد ازاں مزید سماعت غیرت معینہ مدت کے لئے ملتوی کردی گئی۔