اسلام آباد ہائیکورٹ کے سامنے نیب پراسکیوٹر کیپٹن صفدر کی رہائی کیخلاف اپنی ہی درخواست پر دلائل دینے میں سرد مہری کا شکار

عدا نیب پراسیکیوٹر کی استدعا منظور کرتے ہوئے سماعت ملتوی

جمعرات 23 نومبر 2017 20:07

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 نومبر2017ء) اسلام آباد ہائیکورٹ کے سامنے نیب پراسکیوٹر ممبر قومی اسمبلی کیپٹن(ر) صفدر کی رہائی کے خلاف اپنی ہی دائر کردہ درخواست پر دلائل دینے میں سرد مہری کا شکار رہے جس پر عدالت عالیہ نے نیب پراسیکیوٹر کی استدعا منظور کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق گزشتہ جمعرات کے روزاسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل دورکنی بینچ نے ایون فیلڈ پراپرٹی ریفرنس میںکیپٹن ( ر) صفدر کی ضمانت پر رہائی کے فیصلے کے خلاف نیب حکام کی درخواست پر سماعت کی فاضل بینچ نے جب سابق وزیراعظم نواز شریف کے داماد کیپٹن(ر ) صفدر کے خلاف قومی احتساب بیورو (نیب ) کیجانب سے دائر درخواست پر کاروائی شروع کی تونیب پراسیکیوٹرافضل قریشی کی جانب سے آئندہ جمعرات تک سماعت ملتوی کر نے کی استدعا کی گئی جس پر دو رکنی بینچ میں شامل فاضل جج عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ آپ پہلے بھی تین بار وقت مانگ چکے ہیں آپ بار بار جمعرات کی تاریخ مانگتے ہیں کیا یہ آپ کا لکی ڈے ہی جس پر نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا منگل اور بدھ کو ٹرائل کورٹ میں سماعت ہوتی ہے اس لئے جمعرات کا وقت مانگا نیب پراسیکیوٹر جن کو تاحال سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ موصول نہیں ہواوہ دوران سماعت عدالت عالیہ کے سامنے جواب دینے میںسردموری کا شکار رہے نے عدالت عالیہ کو بتایاکہ نیب اسلام آباد کو ابھی تک پیپلز پارٹی رہنما شرجیل میمن کیس میں سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کی کاپی کا انتظار ہے بعدازاں عدالت نے دلائل سننے کے بعد نیب پراسکیوٹرکی استدعا منظور کرتے ہوئے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک کیلئے ملتوی کردی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔وحید ڈوگر

متعلقہ عنوان :