زراعت میں ترقی کیلئے صرف فصل اگانا ہی نہیں فصل کو فروخت اور پیداوار سے فائدہ اٹھانے کے لئے پیسے کمانے بھی ضروری ہیں، ناہید میمن

جمعرات 23 نومبر 2017 19:56

کرا چی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 نومبر2017ء)چیئر پر سن سندھ بورڈ آف انویسٹمنٹ ناہید میمن نے نیشنل انسٹیوٹ آف مینجمنٹ کراچی میں چوبیسویں مڈ کیریئر مینجمنٹ کورس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ زراعت میں ترقی کے لئے صرف فصل اگانا ہی نہیں بلکہ فصل کو فروخت کرنے اور پیداوار سے فائدہ اٹھانے کے لئے پیسے کمانے بھی ضروری ہیں اور پیداوار سے فائدہ اٹھانے کے لئے زرعی مارکیٹ بھی پیدا کرنا ضروری ہے۔

اور اچھی مارکیٹ کے لئے پیداوار کے معیار کو مسلسل بڑھانا اور ہاتھوں ہاتھ بکنے اور برآمد ہونے کے قابل بناتے رہنے کی مستقل جدوجہد کرتے رہنا ہوگی۔یعنی صرف فصل اگانا ہی نہیں بلکہ فصل سے پیسہ کمانا بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں معیاری گودام ware houses بھی بنانے ہونگے تاکہ پیداوار کو اچھے طریقے سے محفوظ رکھا جاسکے۔

(جاری ہے)

سندھ حکومت اس مقصد کے لئے سندھ انٹر پرائز فنڈ کے ذریعے زرعئی پیداوار کو مدد فراہم کر رہی ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ صوبے میں اسپیشل اکنامک زونز کو ترقی دینا چاہتی ہے۔سندھ حکومت دھابیجی میں کراچی کی مارکیٹ اور انفرا اسٹرکچر سے قریب ترین علاقے میں سی پیک کے تحت نیا اسپیشل اکنامک زون بنا رہی ہے جو سب سے زیادہ کامیاب زون ہوگا کیو ںکہ یہ مارکیٹ سے قریب ترین زون ہوگا۔ سندھ میں اس سے قبل تین اسپیشل اکنامک زون خیر پور، بن قاسم اور کورنگی میں موجود ہیں۔

ناہید میمن نے کہا کہ ہمیں کاروبار کی تیز تر ترقی کے لئے اپنی پالیسیوں کو مزید آسان اور واضح بنانا ہے اس مقصد کے لئے ہمیں اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ روابط کو مسلسل اور مستحکم کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ دور دراز علاقوں میں ترقی کے لئے اسمال،میڈیم انٹر پرائز کو مستحکم کرنا ہوگا اس مقصد کے لئے ہمیں اپنے کسانوں،مزدوروں اور عام آدمی کو زیادہ سے زیادہ آگاہ،انفار م بنانا اور مسائل کے حل کی تعلیم دینی ہوگی۔

ہماراکسان اور چھوٹی اور گھریلو صنعتوں سے وابستہ افراد جتنے زیادہ آگاہ اور تعلیم یافتہ ہونگے اتنا ہی انہیں نقصان کا اندیشہ کم اور منافع کا امکان زیادہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی انویسٹمنٹ پالیسی بہت لبرل اور انویسٹمنٹ فرینڈلی ہے۔چیئر پرسن ناہید میمن نے اپنے لیکچر کے دوران کورس کے شرکاء کے سوالات کے جوابات بھی دیئے۔انہوں نے کہا کہ کاروبار کو فروغ دینے کے لئے کلسٹرذ Clusters بنانے ہونگے اور ایک شعبہ سے وابستہ لوگوں کو ایک مارکیٹ میں بیٹھ کر کاروبار کرنے کی حوصلہ افزائی کرنی ہوگی مثلاًً موٹر سائیکل کے تمام پرزے بنانے والے اگر سب ایک ہی کلسٹر میں بیٹھے ہونگے تو اس شعبے کے سب کاروباریوں کے کاروبار کو تقویت ہوگی اور سب کا فائدہ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ دنیا تیزی سے بدل رہی ہے اطلاعات اور تعلیم کے تیز ترین بہاؤ میں اجارہ داریاں اور ناانصافیاں ہر صورت ختم ہونگی کیو نکہ انسان بنیادی طور پر انصاف پسند ہے اور جیسے جیسے انسان تعلیم یافتہ اور آگاہ ہوگا نا انصافیاں اور اجارہ داریاں ختم ہوجائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ دنیا اب سمٹتی جارہی ہے معلومات کا تیز ترین سیلاب ہمہ وقت بہہ رہا ہے لہذا اچھی تبد یلیاں آئیں گی اور عام آدمی مضبوط ہوگا۔ چیئر پرسن ناہید میمن نے اس دوران چارٹس کی مدد سے پریزینٹیشن بھی دی۔ لیکچر کے اختتام پر چیئر پرسن کی خدمت میں ووٹ آف تھینکس بھی پیش کیا گیا۔#